پون کمار چاملنگ
پون کمار چاملنگ | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(ہندی میں: पवन कुमार चामलिंग) | |||||||
مناصب | |||||||
وزیر اعلیٰ سکم (5 ) | |||||||
برسر عہدہ 12 دسمبر 1994 – 27 مئی 2019 |
|||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 22 ستمبر 1950ء (74 سال)[1] یانگ گانگ |
||||||
شہریت | سکم سلطنت (22 ستمبر 1950–15 مئی 1975) بھارت (15 مئی 1975–) |
||||||
تعداد اولاد | 8 | ||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
مادری زبان | ہندی | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی ، نیپالی | ||||||
ویب سائٹ | |||||||
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ | ||||||
درستی - ترمیم |
پون کمار چاملنگ (پیدائش 22 ستمبر 1950ء) ایک بھارتی سیاست دان ہیں۔ اور وہ بھارت کی ریاست سکم کے پانچویں اور سابقہ وزیر اعلیٰ ہیں۔[2][3] چاملنگ سکم ڈیموکریٹک فرنٹ کے بانی صدر ہیں، جس کی گذشتہ پانچ مدتوں سے (سنہ 1994ء سے) ریاست پر حکومت ہے۔[4]
پون کمار چاملنگ آزادی کے بعد کسی بھی ریاست پر اتنے لمبے عرصے تک حکومت کرنے والے واحد وزیر اعلیٰ ہیں۔[5] سکم ڈیموکریٹک فرنٹ کی تشکیل کرنے سے قبل، چاملنگ نر بہادر بھنڈاری کی کابینہ میں سنہ 1989ء سے سنہ 1992ء تک وزیر صنعت، اطلاعات اور عوامی تعلقات تھے۔
18 جنوری 2016ء کو وزیر اعظم بھارت نریندر مودی دو روزہ دورے پر ریاست سکم آئے اور انھوں نے ریاست سکم کو بھارت کی پہلی اور واحد ”نامیاتی ریاست“ قرار دیا۔[6]
نجی زندگی
[ترمیم]پون کمار چاملنگ یانگ گانگ، جنوبی سکم میں اشبہادر چاملنگ اور آشارانی چاملنگ کے ہاں پیدا یوئے تھے۔ چاملنگ نیپالی زبان کے مصنف ہیں اور انھیں سکم ساہتیہ پریشد کی جانب سے ”بھانو پرسکار“ (2010ء) سے بھی نوازا گیا تھا۔ ان کا قلمی نام پون چاملنگ ”کیرن“ ہے۔ چاملنگ کے آٹھے بچے ہیں: 4 بیٹے اور 4 بیٹیاں۔[7]
سیاسی زندگی
[ترمیم]پون کمار چاملنگ نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز 32 سال کی عمر میں شروع کیا تھا۔ وہسنہ 1982ء میں یانگ گانگ گرام پنچایت کے صدر منتخب ہوئے۔ سنہ 1985ء میں پہلی مرتبہ سکم کی مجلس قانون ساز کے رکن منتخب ہوئے۔ دوسری مرتبہ دامتھانگ سے رکن منتخب ہونے کے بعد، وہ نر بہادر بھنڈاری کابینہ میں سنہ 1989ء سے سنہ 1992ء تک وزیر صنعت، اطلاعات اور عوامی تعلقات بنے۔ سکم میں لگاتار اہم سیاسی نقلابی حالات کے بعد، چاملنگ نے 4 مارچ 1993ء کو سکم ڈیموکریٹک فرنٹ کی بنیاد رکھی۔
پون کمار چاملنگ نے 21 مئی 2014ء کو پانچویں مرتبہ سکم کے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا، جو بھارت میں ایک ریکارڈ ہے۔[8]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ https://wsds.teriin.org/2016/bio/pawan-chamling.pdf
- ↑ "Sikkim budget session from 25 جون"۔ زی نیوز۔ گینگٹاک۔ پریس ٹرسٹ آف انڈیا۔ 13 جون 2012ء۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 نومبر 2012
- ↑ "Pawan Chamling — The Fifth Chief Minister of Sikkim"۔ نیشنل انفارمیٹکس سینٹر۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 نومبر 2012
- ↑ "Sikkim CM Pawan Kumar Chamling: We have been let down by West Bengal"۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2018
- ↑ "Sikkim's Pawan Chamling pips Jyoti Basu as India's longest-serving chief minister"۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2018
- ↑ "Sikkim becomes India's first organic state"۔ ڈی این اے انڈیا۔ 16 جنوری 2016۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2018
- ↑ "Sikkim's Pawan Chamling becomes longest serving Chief Minister, surpasses former West Bengal Chief Minister Jyoti Basu"۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2018
- ↑ "Pawan Kumar Chamling crosses Jyoti Basu's record as longest-serving Chief Minister"۔ دی ہندو۔ 29 اپریل 2018۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2018