انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ آسٹریلیا 1932-33ء
ایشز سیریز 33-1932ء | |||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
بل ووڈ فل باؤنسر سے بچتے ہوئے | |||||||||||||||||||||||||
تاریخ | 2 دسمبر 1932ء - 28 فروری 1933ء | ||||||||||||||||||||||||
مقام | آسٹریلیا | ||||||||||||||||||||||||
نتیجہ | انگلینڈ نے 5 ٹیسٹ میچوں کی سیریز 4-1 سے جیت لی | ||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||
انگلینڈ کرکٹ ٹیم نے 1932-33ء کے سیزن میں آسٹریلیا کا دورہ کیا۔ اس دورے کا اہتمام میریلیبون کرکٹ کلب نے کیا تھا اور ٹیسٹ سے باہر کے میچز ایم سی سی کے نام سے کھیلے گئے تھے۔ اس دورے میں آسٹریلیا میں 5 ٹیسٹ میچ شامل تھے اور انگلینڈ نے ایشز کو 4 میچوں سے ایک کے مقابلے میں جیتا تھا۔ ڈگلس جارڈائن کی کپتانی میں انگلینڈ کی ٹیم نے باڈی لائن باؤلنگ کے حربے استعمال کرنے کی وجہ سے یہ دورہ انتہائی متنازع رہا تھا۔ آسٹریلیا کا دورہ ختم ہونے کے بعد ایم سی سی کی ٹیم نیوزی لینڈ میں کھیلنے کے لیے چلی گئی جہاں مزید 2 ٹیسٹ میچ کھیلے گئے۔
ایم سی سی ٹیم[ترمیم]
- ڈگلس جارڈائن، سرے، ٹیم کے کپتان اور بلے باز
- باب وائٹ، واروکشائر، نائب کپتان اور بلے باز
- گوبی ایلین، مڈل سیکس، آل راؤنڈر
- لیس ایمز، کینٹ، وکٹ کیپر
- بل بوز، یارکشائر، تیز گیند باز
- فریڈی براؤن، سرے، لیگ بریک گیند باز
- جارج ڈک ورتھ، لنکا شائر، وکٹ کیپر
- والٹر ہیمنڈ، گلوسٹر شائر، آل راؤنڈر
- ہیرالڈ لاروڈ، ناٹنگھم شائر، اوپننگ تیز گیند باز
- مارس لیلینڈ، یارکشائر، بلے باز
- ٹومی مچل، ڈربی شائر، لیگ بریک گیند باز
- نواب آف پٹودی، وورسٹر شائر
- ایڈی پینٹر، لنکاشائر، بلے باز
- ہربرٹ سٹکلف، یارکشائر، اوپننگ بلے باز
- مارس ٹیٹ، سسیکس، آل راؤنڈر
- ہیڈلی ویریٹی، یارکشائر، لیفٹ آرم اسپن گیند باز
- بل ووس، ناٹنگھم شائر، اوپننگ گیند باز
والٹر رابنز اور کے ایس دلیپ سنگھ جی کو دورے پر مدعو کیا گیا تھا، لیکن خرابی صحت کی وجہ سے انھوں نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔[1]
ٹیسٹ میچز[ترمیم]
پہلا ٹیسٹ[ترمیم]
ب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- ٹیسٹ ڈیبیو: لیسلے ناگل (آسٹریلیا) اور نواب آف پٹودی (انگلینڈ)
دوسرا ٹیسٹ[ترمیم]
تیسرا ٹیسٹ[ترمیم]
تفصیلی مضمون کے لیے تیسرا ٹیسٹ، ایشز سیریز 33–1932ء ملاحظہ کریں۔
ب
|
||
- انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- برٹ اولڈ فیلڈ (آسٹریلیا) آسٹریلیا کی پہلی اننگز کے دوران سر پر میں ہونے کے بعد ریٹائرڈ ہرٹ ہو گئے.
چوتھا ٹیسٹ[ترمیم]
ب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- ٹیسٹ ڈیبیو: لین ڈارلنگ، ارنسٹ بروملی، ہیمی لو (آسٹریلیا) اور ٹومی مچل)
پانچواں ٹیسٹ[ترمیم]
ب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ "The M.C.C. Team in Australasia"۔ Wisden Cricketers' Almanack (1934 ایڈیشن)۔ Wisden۔ صفحہ: 629–673