رام سنگھ سوڈھو

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
رام سنگھ سوڈھو
معلومات شخصیت
پیدائش 16 جنوری 1945ء (79 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

رام سنگھ سوڈھا (16 جنوری 1945 - 13 فروری 2021) ، ایک سابق پاکستانی ہندو سیاست دان تھے۔وہ حزب اختلاف پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رکن رہے ، انھوں نے سندھ کی صوبائی اسمبلی میں غیر مسلموں کے لیے مخصوص نشست پر منتخب ہوئے ۔ لیکن 2011 میں استعفیٰ دے کر ہندوستان چلے گئے۔

خاندانی اور ذاتی زندگی[ترمیم]

سوڈھو کی پیدائش آروکھی، ڈیپلو ، تھرپارکر ضلع میں ہوئی، لیکن بعد میں وہ ضلع کے صدر مقام مٹھی کے دلیپ نگر میں منتقل ہو گئے۔ وہ پیشے کے اعتبار سے وکیل تھے۔ وہ سندھ کے ایک بااثر گھرانے میں پیدا ہوئے۔ [1] ان کے والد رن سنگھ سودھا اپنے گھر کی برادری میں بااثر تھے۔ رن سنگھ سوڈھا مرتے دم تک یونین کونسل آروکھی کے چیئرمین رہے۔ رن سنگھ کی کوئی حقیقی بہن نہیں ہے وہ سمر سنگھ سودھا کا صرف ایک بیٹا تھا۔ سمر سنگھ سوڈھا میرپورخاص میں ضلع کونسل تھرپارکر کے ارکان تھے۔ سودھا کے بیٹے ہندوستان جانے میں ان سے پہلے گئے تھے۔ ایک بیٹا دلیپ سنگھ 2001 کے آس پاس وہاں منتقل ہوا، لیکن 2001 کے گجرات زلزلے کے دوران بھج میں انتقال کر گیا۔ ان کا دوسرا بیٹا گمن سنگھ سودھا تھرپارکر ضلع کونسل کا منتخب رکن اور تعمیراتی ٹھیکیدار تھا۔ 2005 میں، پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن اور سندھ کے ایم پی اے نثار احمد کھوڑو نے ان پر کرپشن کے الزامات لگائے اور دعویٰ کیا کہ گمن نے ارباب غلام رحیم سے اپنے رابطوں کو استعمال کرتے ہوئے کروڑوں روپے بٹورے۔ 2007 میں، گمن سنگھ نے باقاعدہ طور پر ضلع کونسل سے استعفیٰ دیے بغیرہندوستان چلا گیا۔

کیریئر[ترمیم]

سوڈھو پہلی بار 1985 میں سندھ کی صوبائی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ انھوں نے 2001 – 2005 تک ضلع تھرپارکر کے ڈپٹی میئر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں 2008 میں، جب مسلم لیگ نے سندھ اسمبلی میں نویں نشست حاصل کی۔ وہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی قائمہ کمیٹی اور اقلیتی امور کی قائمہ کمیٹی کے رکن اور نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین تھے۔

استعفیٰ[ترمیم]

سوڈھو کے استعفے کے بارے میں متضاد اطلاعات ہیں۔ نومبر 2010 کے اوائل میں یہ اطلاع ملی تھی کہ ارباب غلام رحیم اور سوڈھو دونوں نے کافی عرصے سے قانون سازی کے اجلاسوں میں شرکت نہیں کی تھی اور ان کے ساتھی مسلم لیگ (ق) کے ایم پی اے نے کہا تھا کہ وہ ملک سے باہر ہیں۔ . سپیکر نثار احمد کھوڑو کو اطلاع دی گئی تھی کہ انھیں سوڈھو کا ہاتھ سے لکھا ہوا استعفیٰ موصول ہوا تھا۔ پاکستان کے الیکشن کمیشن نے سوڈھو کی نشست کو نئے مقرر کردہ چتن مل اروانی سے پُر کر دیا، جو مسلم لیگ ق کی فہرست میں اگلے غیر مسلم امیدوار ہیں۔ سوڈھو نے کہا کہ وہ صحت کی وجوہات کی بنا پر استعفی دے رہے ہیں۔ ساتھی عبد الرزاق رحمو نے بتایا کہ ریڑھ کی ہڈی کے مسائل نے انھیں نقل و حرکت کے مسائل سے دوچار کر دیا ہے۔ اس کے برعکس، سوڈھو کے کزن پریت لال نے بیان دیا کہ سوڈھو کو جان کی دھمکیاں ملی تھیں اور پی پی پی کے پتامبر سیوانی کا دعویٰ ہے کہ سوڈھو کئی سالوں سے بھارت میں سیاسی پناہ مانگ رہے تھے۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Was Ram Singh Sodho a lonely man? | Pakistan Today"۔ www.pakistantoday.com.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 ستمبر 2020