کرفیو

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
کرفیو اور لوگوں کی آمد و رفت پر روک لگانے والا حکم جو 1941ء میں دیا گیا تھا۔ یہ حکم انگریزی اور جرمن زبانوں میں چھپا ہے۔

کرفیو (انگریزی: Curfew) ایک انتظامی روک ٹوک ہے جس کے لوگوں کی آمد و رفت پر مکمل طور پر یا جزوی اور مقررہ اوقات میں روک لگی ہوتی ہے۔ یہ کئی بار سماج میں دو فرقوں یا دو زمروں کے لوگوں میں پر تشدد تصادم کے وقت یا پھر کسی تناؤ بھرے ماحول میں لگایا جاتا ہے۔ جزوی کرفیو وہ کرفیو کی صورت حال ہوتی ہے، جس میں دن کے کچھ گھنٹوں یا کچھ اوقات پر لوگوں کے آنے جانے کی عام اجازت رہتی ہے۔ یہ اجازت کبھی کبھی کچھ مخصوص طبقوں کے لیے بھی ہو سکتی ہے، جیسے کہ خواتین یا بوڑھے افراد کو اجازت ہوتی ہے، جن سے اصلح افراد کے مقابلے قانون کی بر قراری میں کم ہی خطرہ محسوس کیا جاتا ہے۔ انتظامی نقطہ نظر سے کئی بار وبائی امراض کے پھیلنے سے روکنے کے لیے بھی کرفیو لگایا جا سکتا ہے۔

مثالیں[ترمیم]

حکومت مہاراشٹر نے مارچ 2020ء میں ایک بڑ افیصلہ لیتے ہوئے ریاست بھر میں کرفیو نافذ کر دیا تھا ۔ اس سے قبل کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کاعوام پر کوئی اثر نہ ہونے پر وہاں کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے مہاراشٹر بھر میں کرفیو نافذ کر دیا۔[1] اس کے بعد 24 مارچ کو اپنے ایک خطاب میں ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے آدھی رات سے 21 دن تک ملک گیر سطح پر لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]