ادھو ٹھاکرے

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ادھو ٹھاکرے
 

معلومات شخصیت
پیدائش 27 جولا‎ئی 1960ء (64 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ممبئی  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد آدتیہ ٹھاکرے  ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد بال ٹھاکرے  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
وزیر اعلیٰ مہاراشٹر[1]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
28 نومبر 2019  – 30 جون 2022 
دیویندر فرنویس 
ایکناتھ شندے 
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی،  مراٹھی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ادھو ٹھاکرے (پیدائش: 27 جولائی 1960ء) ایک بھارتی سیاست دان جو مہاراشٹر کے موجودہادھو بالاصاحب ٹھاکرے جو مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ تھے۔ وہ شیو سینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) کے صدر تھے۔ وہ شیو سینا کے بانی بال ٹھاکرے کے بیٹے تھے۔بال ٹھاکرے کے بیٹے ہیں۔[2]

ابتدائی ایام میں وہ ہندو (ایک مراٹھی اخبار) کی ذمہ داری سنبھالتے تھے اور ساتھ سیاست میں بھی فعال تھے۔ وہ انتخابات کی سرگرمیوں اور تیاریوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔ ان کی پارٹی نے بریہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کا انتخاب 2002ء میں جیتا اور اس کے معا بعد 2003ء میں انھیں پارٹی کا فعال صدر نامزد کر دیا گیا۔ کسی زمانہ میں تھاکرے خاندان اور شیو سینا کے سابق لیڈر ناراین رانے کے درمیان میں اختلاف ہو گیا اور اس کی وجہ سے رانے کو پارٹی سے برطرف کر دیا گیا۔ اس کے بعد ادھو ٹھاکرے کا اپنے ہی چچا زاد بھائی اور سیاست دان راج ٹھاکرے سے جھگڑا ہو گیا اور بات اتنی بڑھ گئی کہ 2006ء میں راج ٹھاکرے نے شیو سینا چھوڑ دی اوی اپنی ایک نئی سیاست جماعت مہاراشٹر نو نرمان سینا تشکیل دی۔[3]

ذاتی زندگی[ترمیم]

ادھو کی شادی رشمی سے ہوئی۔ دونوں کے یہاں دو بیٹوں کی ولادت ہوئی، آدتیہ ٹھاکرے اور تیجس۔[4] آدتیہ ٹھاکرے بھی اب سیاست دان ہیں اور 2019ء کے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں وہ ایم ایل اے منتخب ہوئے ہیں۔

آدتیہ ٹھاکرے یووا سینا کے صدر ہیں۔ یووا سینا شیو سینا کی اسٹوڈنٹ ونگ ہے۔ تیجس فی الحال بفلو سٹی، نیو یارک میں زیر تعلیم ہیں۔ تیجس کو اپنے بڑے بھائی اور والد کی طرح سیاست کا اتنا شوق نہیں ہے۔ 16 جولائی 2012ء کو ادھو ٹھاکرے کو سینہ میں درد کی وجہ سے ممبئی لیلا وتی ہسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ان کی انتڑیوں کا آپریشن ہوا۔[5]

ادھو کو مصوری کا بہت شوق ہے۔ انھوں نے مہاراشٹر کے کئی قلعوں کی آسمانی تصویر کشی کی ہے جنہیں جہانگیر آرٹ گیلری میں 2004ء میں نمائش کے لیے رکھا گیا تھا۔[6][7]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. https://www.thehindu.com/news/national/other-states/uddhav-thackeray-stakes-claim-to-form-government-in-maharashtra/article30090391.ece
  2. "How A Murder Case Led To Raj Thackeray's Exit From Shiv Sena"۔ HuffPost India (بزبان انگریزی)۔ 25 ستمبر 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 نومبر 2019 
  3. "How A Murder Case Led To Raj Thackeray's Exit From Shiv Sena"۔ HuffPost India (بزبان انگریزی)۔ 25 ستمبر 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 نومبر 2019 
  4. "Uddhav مئی Shift to New House After LS Elections"۔ دی انڈین ایکسپریس۔ Mumbai۔ 9 اپریل 2014۔ 26 اپریل 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2014 
  5. "Shiv Sena leader Uddhav Thackeray discharged from hospital"۔ 23 جولائی 2012۔ 06 جنوری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2019 
  6. لوا خطا ماڈیول:Citation/CS1/Utilities میں 38 سطر پر: bad argument #1 to 'ipairs' (table expected, got nil)۔
  7. Vijapurkar, Mahesh (14 جنوری 2004)۔ "Uddhav Thackeray and those scenic forts"۔ دی ہندو۔ 18 ستمبر 2004 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2014