آدم اور حوا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ابراہیمی ادیان کے مطابق، آدم اور حوا پہلے مرد اور عورت تھے۔ [Note 1] [1][2] بائبل کے پہلے باب اور قرآن کی آیات کے مطابق انھیں خدا نے بنایا ہے۔ آدم اور حوا کی کہانی اس عقیدے میں مرکزی حیثیت رکھتی ہے کہ خدا نے انسان کو باغ عدن میں رہنے کے لیے پیدا کیا، حالانکہ بعد میں اس نے انھیں اس مقام سے گرایا اور موجودہ دنیا جو درد اور ناانصافی سے بھری ہوئی تھی۔ یہ اس عقیدے کی بنیاد ہے کہ انسانیت بنیادی طور پر ایک خاندان ہے، [3] اور یہ کہ ہر کوئی اصل آبا و اجداد کے ایک جوڑے کی نسل سے ہے۔ انسان اصل گناہ کرتا ہے، اگرچہ عام طور پر یہودیت اور اسلام اس معاملے میں عیسائیت سے متفق نہیں ہیں۔

اس کہانی کو بعد کی ابراہیمی روایات میں وسعت اور تفصیل سے بیان کیا گیا تھا اور جدید بائبل کے ماہرین نے اس کا جامع تجزیہ کیا ہے۔ آدم اور حوا سے متعلق تشریحات اور عقائد اور ان کے گرد گھومنے والی کہانی مختلف مذاہب میں متنوع ہے۔ مثال کے طور پر، کہانی کے اسلامی ورژن میں کہا گیا ہے کہ آدم اور حوا اپنے تکبر کے گناہوں کے لیے برابر کے ذمہ دار تھے، بجائے اس کے کہ حوا نے سب سے پہلے بے وفائی کی [یا عہد شکنی] کی۔ آدم اور حوا کی کہانی کو اکثر آرٹ میں دکھایا گیا ہے اور اس کا ادب اور شاعری پر ایک اہم اثر رہا ہے۔ آدم کے زوال کی کہانی کو اکثر ایک تمثیل سمجھا جاتا ہے۔

اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ آدم اور حوا واقعی کبھی موجود تھے اور ان کا حقیقی وجود انسانی ارتقا کے جینیات سے متصادم ہے۔ تاہم، کچھ ممالک میں سائنسی اتفاق رائے اور عوام کی رائے کے درمیان بڑا تضاد ہے۔ 2014 کے ایک سروے میں بتایا گیا ہے کہ 56% امریکیوں کا ماننا ہے کہ "آدم اور حوا حقیقی لوگ تھے" اور 44% اس پر پختہ یا قطعی یقین رکھتے ہیں۔

حواشی[ترمیم]

  1. Myth in this case not meaning a false story, but rather a traditional story which embodies a belief regarding some fact or phenomenon of experience, and in which often the forces of nature and of the soul are personified; a sacred narrative regarding a god, a hero, the origin of the world or of a people, etc.

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Mari Womack (2005)۔ Symbols and Meaning: A Concise Introduction۔ Walnut Creek ... [et al.]: Altamira Press۔ صفحہ: 81۔ ISBN 978-0759103221۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اگست 2013۔ Creation myths are symbolic stories describing how the universe and its inhabitants came to be. Creation myths develop through oral traditions and therefore typically have multiple versions. 
  2. David Leeming (2010)۔ Creation Myths of the World: Parts I-II۔ صفحہ: 303 
  3. Azyumardi Azra (2009)۔ "Chapter 14. Trialogue of Abrahamic Faiths: Towards an Alliance of Civilizations"۔ $1 میں Ma'oz, Moshe۔ The Meeting of Civilizations: Muslim, Christian, and Jewish۔ Eastbourne: Sussex Academic Press۔ صفحہ: 220–229۔ ISBN 978-1-845-19395-9 

کتابیات[ترمیم]

بیرونی روابط[ترمیم]