آمیزہ
کیمیا میں، ایسی شے، جو دو یا دو سے زائد مختلف مواد کے ملنے سے (بغیر کسی کیمیائی تعامل کے ) بنتے ہوں، انھیں آمیزہ کہتے ہیں۔ جب دو یا دو سے زیادہ اشیاء (عناصر یا مرکبات ) آپس میں طبیعی طور پر ملیں تو آمیزہ بنتا ہے۔ آمیزہ کے اجزاء کے درمیان کوئی مستقل نسبت نہیں ہوتی۔ آمیزہ کے اجزاء کو طبیعی طریقوں سے علاحدہ کیا جا سکتا ہے۔ ایک آمیزہ میں مادہ کی قسمیں اپنی ذاتی شناخت کو برقرار رکھتیں ہیں۔ محلول (solutions) یا سیال گھول، معطلات (suspensions) اور کولائیڈ (colloids) آمیزہ کی ہی قسمیں ہیں۔
ہر جزو یا مادہ اپنے کیمیائی خصوصیات کو برقرار رکھتا ہے تاکہ کیمیائی تعلقات یا دیگر کیمیائی تبدیلی کے بغیر، ایک ملاوٹ یا عناصر اور مرکبات کے اختلاط سے ایک غیر کیمیائی مرکب تیار ہو۔[1]
آمیزہ اور مرکب میں بہت اہم فرق ہوتا ہے۔ آمیزہ میں چیزیں مرکب کی طرح کیمیائی بند میں بندھی نہیں ہوتیں اور انھیں عموماً ایک دوسرے سے علاحدہ کیا جا سکتا ہے۔
آمیزوں کی دو اقسام ہیں :
ہم جنس آمیزہ
[ترمیم]ٹھوس، مائع یا گیس پر مشتمل ایسا آمیزہ جو کسی دیے گئے نمونے میں اپنے اجزاء کا یکساں تناسب رکھتا ہو، ہم جنس آمیزہ (homogeneous mixture) کہلاتا ہے۔
کیمیا میں ایک آمیزہ ہم جنس آمیزہ کہلائے گا اگر اس کے حجم کو دو برابر حصوں میں تقسیم کر دیا جائے تو دونوں حصوں میں کیمیائی اشیاء کے مواد کی مقدار یکساں ہو گی۔ ہم جنس آمیزے کی ایک مثال ہوا ہے۔
غیر ہم جنس آمیزہ
[ترمیم]ٹھوس، مائع یا گیس پر مشتمل ایسا آمیزہ جو کسی دیے گئے نمونے میں اپنے اجزاء کا یکساں تناسب نہ رکھتا ہو، غیر ہم جنس آمیزہ (heterogeneous mixture) کہلاتا ہے۔
کیمیا میں ایک آمیزہ غیر ہم جنس آمیزہ کہلائے گا اگر اس کے حجم کو دو برابر حصوں میں تقسیم کر دیا جائے تو دونوں حصوں میں کیمیائی اشیاء کے مواد کی مقدار یکساں نہ ہو گی۔ غیر ہم جنس آمیزے کی ایک مثال پانی اور مٹی کا آمیزہ ہے۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]ویکی ذخائر پر آمیزہ سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |