مندرجات کا رخ کریں

ابراہیم بن محمد بن عرعرہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
محدث
ابراہیم بن محمد بن عرعرہ
معلومات شخصیت
وجہ وفات طبعی موت
رہائش بصرہ
شہریت خلافت عباسیہ
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
عملی زندگی
طبقہ 10
ابن حجر کی رائے ثقہ
ذہبی کی رائے ثقہ
استاد معتمر بن سلیمان ، یحیٰ بن سعید القطان ، عبد الوہاب ثقفی ، عبد الرزاق صنعانی ، عبد الرحمٰن بن مہدی
نمایاں شاگرد مسلم بن حجاج ، ابو حاتم رازی ، ابو زرعہ رازی ، ابوبکر بن ابی خیثمہ ، ابویعلیٰ موصلی
پیشہ محدث
شعبۂ عمل روایت حدیث

ابراہیم بن محمد بن عرعرہ ابن برند بن نعمان بن علجہ بن اقفع بن کزمان [1] الحافظ الکبیر ، ابو اسحاق قرشی اسامی بصری ، حارث ابن سامہ ابن لوی ابن غالب کی اولاد سے تھے۔ آپ نے بغداد میں سکونت اختیار کی اور وہاں علم پھیلایا اور آپ کا شمار اہل حدیث کی اولاد میں ہوتا ہے۔ ان کے والد پرانے بخاری شیخوں میں سے تھے۔ ابراہیم 160ھ کے بعد یا اس سے پہلے پیدا ہوئے تھے۔[2] [3] [4]

شیوخ[ترمیم]

حضرت جعفر بن سلیمان ضبعی، معتمر بن سلیمان، یحییٰ بن سعید القطان، محمد بن جعفر، عبد الوہاب ثقفی، حرامی بن عمارہ، عبد الرزاق بن حمام سے روایت ہے۔خلیل بن احمد مزنی، اور عبدالرحمٰن بن مہدی، اور اس کے دادا عرعرہ بن برند، اور کئی دوسرے محدثین۔

تلامذہ[ترمیم]

راوی:امام مسلم، ابو زرعہ رازی، ابو حاتم رازی ، صالح جزرہ، ابراہیم حربی، احمد بن ابی خیثمہ، ابو یعلی موصلی، احمد بن حسن بن عبدالجبار صوفی محدث وغیرہ۔

جراح اور تعدیل[ترمیم]

ابو حاتم رازی نے کہا صدوق ہے۔ حافظ ذہبی نے کہا امام ، حافظ ہے۔ ابن حجر عسقلانی نے کہا امام الحافظ ثقہ ہے۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "تاريخ بغداد - الموسوعة الشاملة"۔ islamport.com۔ 30 أبريل 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اپریل 2021 
  2. "إبراهيم بن محمد بن عرعرة - The Hadith Transmitters Encyclopedia"۔ hadithtransmitters.hawramani.com۔ 28 اپریل 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اپریل 2021 
  3. "موسوعة الحديث : إبراهيم بن محمد بن عرعرة بن البرند بن النعمان بن كزمان"۔ hadith.maktaba.co.in۔ 30 أبريل 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اپریل 2021 
  4. "إسلام ويب - سير أعلام النبلاء - الطبقة الثانية عشرة - إبراهيم بن محمد بن عرعرة- الجزء رقم11"۔ islamweb.net (بزبان عربی)۔ 28 اپریل 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اپریل 2021