ابن ابی ملیکہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ابن ابی ملیکہ
معلومات شخصية
اسم الولادة عبد الله بن عبيد الله بن أبي مليكة
الوفاة 117 ھ

مکہ
کنیت أبو بكر
الحياة العملية
پیشہ مُحَدِّث  تعديل قيمة خاصية (P106) في ويكي بيانات

ابوبکر عبد اللہ بن عبید اللہ بن ابی ملیکہ التیمی (وفات: 117ھ ) آپ ثقہ تابعی اور حديث نبوي کے راویوں میں سے ہیں۔آپ حضرت عبداللہ بن الزبیر رضی اللہ عنہ کی خلافت میں طائف کے قاضی تھے۔

سیرت[ترمیم]

عبد اللہ بن عبید اللہ بن ابی ملیکہ زہیر بن عبد اللہ بن جدعان کا تعلق قریش کے قبیلوں میں سے قبیلہ بنی تیم بن مرہ سے تھا۔آپ کی کنیت ابوبکر ہے اور کہا جاتا ہے کہ ابو محمد ہیں اور آپ کی والدہ میمونہ بنت الولید بن حسین بن الحارث بن عامر بن نوفل بن عبد مناف ہیں۔ ابن ابی ملیکہ علی بن ابی طالب کے دور خلافت میں یا اس سے پہلے پیدا ہوئے اور وہ اس کے آس پاس تھے، انھوں نے عبد اللہ بن الزبیر کی خلافت کے دوران طائف کے قاضی تھے اور اس سے پہلے وہ ان کے موذن بھی تھے۔ ابن ابی ملیکہ کا انتقال 117ھ ہجری میں مکہ میں ہوا اور ان کی عمر اسّی سال سے زیادہ تھی اور ان کی کوئی اولاد نہیں تھی۔ [1]

روایت حدیث[ترمیم]

سیدنا عائشہ بنت ابی بکر، اسماء بنت ابی بکر، ابی محذورہ، عبد اللہ بن عباس، عبد اللہ بن عمرو بن العاص، عبد اللہ بن عمر بن الخطاب، عبد اللہ بن الزبیر، عقبہ بن العاص رضی اللہ عنہم سے روایت ہے۔ حارث، مسوار بن مخرمہ، ام سلمہ، عبد اللہ بن جعفر بن ابی طالب اور حمید بن عبد الرحمٰن بن عوف، ذکوان، عائشہ کے غلام، عباد بن عبد اللہ بن الزبیر، عبد اللہ بن السائب مخزومی، عبد اللہ بن مولا، عبید بن ابی مریم المکی، علقمہ بن وقاص، القاسم بن محمد بن ابی بکر، یعلیٰ بن مملوک، یحییٰ بن حکیم بن صفوان بن امیہ، ان کے دادا ابو ملیکہ اور عبد اللہ بن ابی نحیک، عبد الرحمن بن السائب، عبد الرحمٰن بن صفوان، عبید اللہ بن ابی یزید، عروہ بن الزبیر اور اسماء بنت عبد الرحمٰن بن ابی بکر۔ [2]

جرح اور تعدیل[ترمیم]

الذہبی کہتے ہیں: "وہ ثقہ عالم، مفتی اور حدیث کے ماہر تھے۔" ابن سعد نے کہا: "وہ ثقہ تھے اور بہت سی حدیثیں رکھتے تھے۔" ابو زرعہ الرازی نے کہا ثقہ ہے۔اور ابو حاتم الرازی نے اس نے احادیث روایت کی ہیں اور محدثین کے گروہ نے اسے روایت کیا ہے۔ [3]

وفات[ترمیم]

آپ نے 117ھ میں وفات پائی ۔

حوالہ جات[ترمیم]