الف علان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

الف اعلان ،پاکستان میں 2013ء سے 2018ء تک تعلیم کے شعبے میں کام کرنے والی ایک غیر منافع بخش تنظیم تھی [1] میڈیا اور کمیونیکیشن ماہرین کی ایک ٹیم کی طرف سے شروع کیے گئے اس پروگرام کا مقصد پاکستان میں تعلیم کو ترجیحی بنیادوں پر اجاگر کرنا اور عوام کو تعلیم کی اہمیت سے آگاہ کرنا تھا۔ [2] اس نے تعلیم کے بارے میں عوام کی آگاہی کے لیے پرنٹ، ریڈیو اور ٹیلی ویژن اور سوشل میڈیا پر مہم چلائی۔ یہ پروگرام سیمینار اور سروے کا انعقاد کرتا ہے اور ضلعی تعلیمی درجہ بندی کی اعلیٰ درجے کی رپورٹ شائع کرتا ہے۔ اس نے اپنے حلقوں میں تعلیم میں اصلاحات لانے کے لیے ارکان پارلیمنٹ کی کارکردگی کو بھی مانیٹر کیا۔ [3]

پاکستان کے چاروں صوبوں کے ساتھ ساتھ آزاد جموں و کشمیر ، گلگت بلتستان اور سابقہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں کام کرتے ہوئے، الف علان نے تحقیق کے ذریعے تعلیم کے کمزور مقامات کی نشان دہی کی اور اس کا مقصد فیصلہ سازوں کو بہتر تعلیمی پالیسیاں بنانے اور نافذ کرنے میں مدد فراہم کرنا تھا۔ [2]

شراکتیں[ترمیم]

الف علان نے پاکستان میں تعلیمی بحران پر توجہ دی اور تعلیمی منظرنامے کی اصلاح کے لیے اقدامات تجویز کیے۔ اپنی تحقیق اور ڈیٹا کی تالیف کے ذریعے، انھوں نے فیصلہ سازوں کو سامنے آنے میں مدد کی۔ یونائیٹڈ کنگڈم ڈپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کی طرف سے فنڈز فراہم کیے گئے، اس تنظیم نے تعلیمی اصلاحات کے لیے کام کرنے والی سول سوسائٹی کی تنظیموں کو گرانٹ سپورٹ بھی فراہم کی اور پاکستان میں تعلیم سے متعلق مسائل پر تحقیق کے لیے فنڈ فراہم کیا۔ [2]

ضلعی تعلیمی درجہ بندی[ترمیم]

الف علان نے اپنی تحقیق کی بنیاد پر پاکستان کے تمام اضلاع کی سالانہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن رینکنگ بھی جاری کی۔ تحقیق میں ملک کے 148 اضلاع اور ایجنسیوں میں تعلیم کی حالت کا جائزہ لیا گیا اور تعلیم میں کمزور مقامات کی نشان دہی کی گئی۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن رینکنگ 2013 کے مطابق پنجاب سب سے اوپر جبکہ بلوچستان سب سے نیچے ہے۔ سندھ کا کوئی بھی ضلع ٹاپ 50 میں جگہ نہیں بنا سکا۔

پاکستان کے 146 اضلاع کی 2014 کی ضلعی تعلیمی درجہ بندی سے پتہ چلتا ہے کہ تعلیم کے مجموعی معیار کے لحاظ سے اسلام آباد بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والا خطہ تھا، اس کے بعد پنجاب اور آزاد جموں و کشمیر (AJK) کے اضلاع ہیں۔ [4] [5]

2015 کی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن رینکنگ سندھ کی ناقص کارکردگی کو ظاہر کرتی ہے جبکہ اس کے اندراج، برقرار رکھنے اور صنفی برابری کے اشاریوں میں بہتری کے لیے خیبرپختونخوا کی کارکردگی کو سراہا گیا۔ [6] ضلع راولپنڈی رینکنگ میں سرفہرست رہا۔ [2]

تعلیم کے شعبے میں ارکان پارلیمنٹ کی کارکردگی[ترمیم]

الف علان نے اپنے اپنے حلقوں میں تعلیمی کارکردگی کی بنیاد پر ہر رکن قومی اسمبلی کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا۔ ان کا جائزہ تعلیم کے لیے چار اشاریوں پر لگایا گیا - صنفی برابری، جسمانی سہولیات، طالب علم-استاد کا تناسب اور برقرار رکھنا۔ [2] [7]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Farwell, Alif Ailaan"۔ Daily Times (بزبان انگریزی)۔ 2018-09-01۔ 26 مارچ 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2022 
  2. ^ ا ب پ ت ٹ Website Official۔ "About Alif Ailaan"۔ www.alifailaan.pk۔ 10 دسمبر 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مارچ 2023 
  3. "The Express Tribune" 
  4. "'Alif Ailaan' efforts for promotion of education highlighted - thenews.com.pk"۔ 2014-02-06۔ 06 فروری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2022 
  5. Junaidi Ikram (23 May 2014)۔ "Rankings reveal state of education in Pakistan"۔ Dawn۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مئی 2014 
  6. Dawn News (11 May 2015)۔ "Education report card EDITORIAL"۔ Dawn۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مئی 2015 
  7. Khwaja Daud (12 November 2015)۔ "Alif Ailaan releases Midterm Report Card on performance of Parliamentarians in Education"۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 نومبر 2015