مندرجات کا رخ کریں

القول البدیع فی فضل الصلاۃ علی الحبیب الشفیع

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
القول البدیع فی فضل الصلاۃ علی الحبیب الشفیع
(عربی میں: القول البديع في الصلاة على الحبيب الشفيع ویکی ڈیٹا پر (P1476) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مصنف شمس الدین سخاوی   ویکی ڈیٹا پر (P50) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اصل زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P407) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
موضوع صل اللہ علیہ وآلہ وسلم   ویکی ڈیٹا پر (P921) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

القول البدیع فی الصلاۃ على الحبیب الشفیع امام محمد بن عبد الرحمن سخاوی (839 ـ 902ھ) کی عربی زبان میں مایہ ناز تصنیف لطیف ہے۔ جس میں انھوں نے رسول اللہ صلى اللہ علیہ و آلہ و سلم کی سیرت طیبہ کو ایک اچھوتے انداز سے تحریر فرمایا ہے اور امام الانبیاء جناب محمد مصطفى صلى اللہ علیہ و آلہ و سلم پر درود وسلام پڑھنے کے فضائل نقل کیے ہیں۔ اس کتاب کو سنہ 2002ء میں ڈاکٹر محمد عوامہ کی تحقیق کے ساتھ مؤسسہ الریان نے 536صفحات پر مشتمل ایک جلد میں شائع کیا ہے ۔

کتاب کے پانچ ابواب

[ترمیم]
  • پہلا باب:

نبی اکرم ﷺ پر درود بھیجنے کا حکم اور اس کی مختلف کیفیات۔ درود کی حسن ادائیگی کا حکم۔ ان مجالس میں حاضر ہونے کی ترغیب جن میں آپ ﷺ کا ذکر ہوتا ہے۔ اہل سنت کی علامت: نبی ﷺ پر کثرت سے درود بھیجنا۔ فرشتے بھی مستقل درود بھیجتے ہیں۔ آخر میں ایک قیمتی فائدہ: درود شریف کی بہترین صورت۔

  • دوسرا باب:

نبی کریم ﷺ پر درود بھیجنے کی مختلف نیتوں کا بیان۔ مثلاً اجر حاصل کرنا، قربِ الٰہی پانا، شفاعت کی امید وغیرہ۔

  • تیسرا باب:

نبی اکرم ﷺ کا ذکر کرتے وقت درود چھوڑنے کی مذمت۔ ایسی شخصیات کی وعید جو درود نہ بھیجیں: ان پر شقاوت، جنت کا راستہ بھول جانا، جہنم میں داخلہ، جفا و بخیلی اور ایسے شخص کے بارے میں فرمایا گیا: "اس کا دین ہی نہیں"۔

  • چوتھا باب:

آپ ﷺ پر سلام بھیجنے والے کا سلام آپ تک پہنچایا جاتا ہے۔ فرشتے سلام پہنچاتے ہیں۔

  • پانچواں باب:

درود و سلام کے لیے خصوصی اوقات کا بیان: وضو کے بعد، نماز میں، اذان و اقامت کے وقت، نماز کے بعد (خصوصاً فجر و مغرب کے بعد)، تشہد، قنوت، تہجد میں قیام کے وقت، مسجد میں داخل ہوتے یا نکلتے وقت۔[1]

حوالہ جات

[ترمیم]

اس کتاب کو پی ڈی ایف فارمیٹ میں یہاں سے ڈاؤنلوڈ کیا جا سکتا ہے