بروکسکڈ زبان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

بروقسکت

لسانی تعلق: ہندیورپی← ہندایرانی←ہندآرہائی←شمال مغربی گروہ←داردی← شینا گروہ← بروقسکت

لسانی علاقہ: لداخ کے اضلاع لیہہ، کارگل اور پاکستان کے ضلع کھرمنگ میں مرول، گنوخ، ژھے ژھے تھنگ اور دنسر

تعداد: پانچ ہزار سے زائد

شین دارد آریاؤں کے وہ قدیم لوگ جو آج کل لداخ کے اضلاع لیہہ، کارگل اور پاکستان کے ضلع کھرمنگ میں مرول، گنوخ، ژھے ژھے تھنگ اور دنسر میں پائے جاتے ہیں بروقپا کہلاتے ہیں۔ تبتی اور بلتیوں نے انھیں بروقپا (پہاڑوں میں رہنے والے) اور ان کی زبان کو بروقسکت (بروق+سکت) کا نام دیا ہے اور یہ نام اب کلی طور پر تحریر و تحقیق میں ان کی شناخت کا حوالہ بن گیا ہے۔ یہ لوگ اپنے آپ کو اس خطے میں بچے ہوئے آخری غیر مخلوط آریائی نسل کہلانے پر فخر محسوس کرتے ہیں اور لداخ میں اپنے علاقے کو آرین وادی اور اپنی زبان کو آرین دارد بھی کہتے ہیں۔ بروقپا لوگوں کا نسبی و لسانی تعلق شمالی پاکستان کے شین دارد لوگوں سے ہے۔ دارد لوگوں کے دو قدیم قبیلے یا گروہ اب بھی اپنی قدیم رسومات اور مخصوص لباس کے باعث مقامی اور بیرونی لوگوں کے لیے خاص دلچسبی کا باعث ہیں۔ ان میں ایک دارد گروہ ہندوکُش کے دامن میں ضلع چترال کی وادیوں بمبوریت، رمبور اور بریر میں کالاش کے نام سے جانا جاتا ہے جب کہ دوسرا شین دارد گروہ جسے بروقپا کہا جاتا ہے لداخ میں لیہہ اور کارگل کے اضلاع کے علاوہ پاکستان میں ضلع کھرمنگ میں پایا جاتا ہے۔ لداخ اور کھرمنگ میں بروقپا (بروکپا) سے مراد وہ قدیم آریائی شین دارد لوگوں سے ہے جو پہلی صدی عیسوی کے دوران مرکزی شینا بولنے والے شین دارد لوگوں سے الگ ہوئے[رازول کوہستانی ]۔

حوالہ: رازول کوہستانی،2023، بروقپا لوگ اور بروقسکت زبان،