بیکٹیریا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

بیکٹیریا جاندار کا ایسا گروہ ہے جس میں یک خلوی بدائی المرکز جاندار شامل ہیں۔ آن کوجراثیم بھی کہا جاتا ہے۔ عموماً یہ جاندار چند مائیکرومیٹر لمبے ہوتے ہیں اور ان کی مختلف اشکال ہو سکتی ہیں۔ بیکٹیریا کرہء ارض میں ہر جگہ موجود ہیں۔ مٹی میں، گرم پانی کے تیزابی چشموں، تابکار مادوں، حیوانات اور نباتات میں بھی پائے جاتے ہیں۔ عموماً ایک گرام مٹی میں تقریباً چار کروڑ بیکٹیریا پائے جاتے ہیں۔ میٹھے پانی کے ایک ملی میٹر میں کم از کم دس لاکھ بیکٹیریا موجود ہوتے ہیں۔ بیکٹیریا غذائی مواد کو دوبارہ قابلِ استعمال بناتے ہیں۔ مٹی میں نائٹروجن کی موجودگی انہی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ تاہم بیکٹیریا کی اکثریت کی ابھی تک درجہ بندی نہیں کی جا سکی اور بیکٹیریا کی نصف اقسام کو ہی تجربہ گاہ میں پیدا کیا جا سکا ہے۔ بیکٹیریا کی تحقیق کو جرثومیات کہتے ہیں۔ یہ خرد حیاتیات کی ایک شاخ ہے۔

انسانی جسم میں خلیوں کی کُل مقدار سے دس گنا زیادہ بیکٹیریا موجود ہیں۔ ان کی زیادہ تر تعداد ہماری کھال اور نظام انہضام میں رہتی ہے۔ ان کی اکثریت ہمارے لیے غیر مضر اور ہماری قوتِ مدافعت کے لیے فائدہ مند ہے۔ تاہم ان کی چند اقسام نقصان دہ ہو سکتی ہیں جو مختلف وبائی اور چُھوت کے امراض پیدا کرتی ہیں۔ ان امراض میں ہیضہ، سفلس، انتھراکس، جذام اور ببونکطاعون اہم ہیں۔ سانس سے متعلقہ بیماریاں پیدا کرنے والے بیکٹیریا عموماً مہلک بیماریاں پیدا کرتے ہیں۔ ہر سال بائیس لاکھ انسان ٹی بی یعنیتپ دق سے مر جاتے ہیں۔ ترقی یافتہ ممالک میں اینٹی بائیوٹک ادویات کو جراثیمی امراض اور زراعت میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس وجہ سے ان ممالک میں ان ادویات کے خلاف بیکٹیریا میں قوتِ مدافعت بڑھ رہی ہے۔ صنعتی حوالے سے بیکٹیریا کو گندے پانی کی صفائی، دہی اور پنیر بنانے اور بائیو ٹیکنالوجی میں استعمال کیا جاتا ہے اور ان کی مدد سے اینٹی بائیوٹک ادویات اور دیگر کیمیائی مادے بنائے جاتے ہیں۔

بیکٹرلوجی، درجہ حرارت کے مطابق ؛ Mesophilic یہ جراثیم 40-25 ڈگری پر زندہ رہتے ہیں۔ یہ تمام جراثم انسانی جسم میں آسانی سے رہ سکتے ہیں۔ psychrophilic یہ جراثیم 20 ڈگری سے نیچے کے درجہ حرارت پر زندہ رہتے ہیں۔یہ فریج اور منجمد کھانوں میں پائے جاتے ہیں۔