تبادلۂ خیال:عمران خان

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
  • اس مضمون میں ذاتی تصویر کا کیا کام؟؟ اگر اس حرکت کو دہرایا گیا تو اس مضمون کو محفوظ کیا جاسکتا ہے۔ سمرقندی

کیا خان سانپ یہودی ایجنٹ نہیں ہے

Edit request on 5 اکتوبر 2013[ترمیم]

AoA. The date of birth of IK needs to be corrected. The correct dob is 05 October 1952.

Sana Zubair. PTI supporter.

  • میاں، کوئی حوالہ پیش کریں۔ حوالہ کو انگریزی میں reference کہے ہیں۔ --Urdutext (تبادلۂ خیال) 00:19, 6 اکتوبر 2013 (م ع و)

عام انتخابات کے صفحے کا ربط[ترمیم]

میری عادت ہے کہ ویکی پیڈیا پر آتا ہوں تو موضوع بہ موضوع کلک کرتا ہوا صفحات پر جاتا ہوں ۔ اگر پاکستان کے عام انتخابات، 2018ء کے صفحے پر جانا ہو تو اس صفحے عمران خان پر اس پیج کا کوئی لنک نہيں ہے ، ازراہ کرم سیاسی زندگی کے سرخی میں اس صفحے کا ربط شامل فرمائيں _ نورالدین __وکی طالب علم_☺گفتگو . 14:33، 1 ستمبر 2018ء (م ع و)

اچھا Waqar 9937 (تبادلۂ خیالشراکتیں) 16:10، 12 نومبر 2018ء (م ع و)

Edit request on 23 اکتوبر 2022[ترمیم]

الیکشن کمیشن سے سرٹیفائیڈ یافتہ چور.

عمران خاں[ترمیم]

عمران خا 2A03:2880:31FF:5:0:0:FACE:B00C 13:21، 3 نومبر 2022ء (م ع و)

شجرہ نسب عمران احمد خان نیازی[ترمیم]

اس لنک سے عمران خان کے شجرہ نسب کا پیرا کراف بھی شامل کیا جائے ، https://www.duaonlinenews.com/?p=253956

اس تحریر میں عمران خان کا خاندانی پس منظر پیش کرتا ھوں تاکہ آئندہ کے لیے ریکارڈ رھے اور اخلاقیات کا جنازہ نکالنے والے افراد محتاط رھیں:


عمران خان کے والد اکرام اللہ خان نیازی نے 1946ء میں “امپیریل کالج لندن” سے سول انجینئرنگ میں اعلی تعلیم حاصل کی۔ ان کے پدری جد “ھیبت خان نیازی” سولہویں صدی میں شیر شاہ سوری کے جنرل اور بعد ازاں پنجاب کے گورنر رھے۔

اکرام اللہ خان کے والد (عمران خان کے دادا) “عظیم خان” سند یافتہ ڈاکٹر تھے۔


عمران خان کی والدہ “شوکت خانم” جالندھر کے سیشن جج احمد حسن خان کی دختر تھیں۔ احمد حسن کے جد “احمد شاہ خان” سول سرونٹ تھے، سینسس کمشنر اور ڈسٹرک کمشنر رھے۔


والدہ کی طرف سے عمران خان کا تعلق جنوبی وزیرستان کے “برکی” قبائل کے ایک خاندان سے ھے جو لگ بھگ 600 سال قبل ھندوستان کے ضلع جالندھر میں جا بسا تھا۔ جالندھر میں “اسلامیہ کالج” قائم کرنے میں اس خاندان نے نمایاں کردار ادا کیا۔ احمد حسن خان نے قائد اعظم کو جالندھر میں اپنے اجداد کی بنائی “بستی پٹھان” میں خوش آمدید کہا۔ تقسیم ھند کے بعد یہ خاندان لاھور کے ایک علاقے میں آ کر آباد ھوا جو عمران کے نانا کے بھائی خان بہادر محمد زمان خان، پوسٹ ماسٹر جنرل کے نام سے موسوم ھے اور “زمان پارک” کہلاتا ھے۔


عمران خان والدین کے اکلوتے بیٹے ھیں۔ ان کی چار بہنیں ھیں جن کا تعارف ذیل میں درج ھے:

1۔ روبینہ خانم ۔۔۔لندن سکول آف اکنامکس سے فارغ اتحصیل ھیں اور اقوام متحدہ کے لیے کام کرتی رھی ھیں۔

2۔ علیمہ خان LUMS سے MBA کرنے کے بعد کاروبار میں آئیں، کپڑا اور کپڑے سے بنی مصنوعات درآمد کرنے کا کاروبار کرتی ھیں۔ انکی کمپنی۔۔۔Cotcom Sourcing (Pvt) Ltd کے دفاتر لاھور، کراچی اور نیویارک میں موجود ھیں۔ بڑے درآمدگان میں ان کا شمار ھوتا ھے اور کئی خیراتی اداروں کی بوڑد ممبر ھیں۔

3۔ عظمی خان کوالیفائڈ سرجن ھیں۔

4۔ رانی خانم یونیورسٹی گریجویٹ ھیں اور خیراتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ھیں۔

جمائمہ خان (سابقہ بھابی) نے ان سب بہنوں کی تعریف کرتے ھوئے کہا کہ عمران خان کی بہنیں اعلی تعلیم یافتہ، سلجھی ھوئی اور مضبوط کردار کی حامل خواتین ھیں جو باوقار اور خود مختار زندگی گزار رھی ھیں۔

عمران خان کا خاندان “شیرمان خیل” کہلاتا ھے اور بہت بڑا خاندان ھے۔ ان کے زیادہ تر چچازاد مسلم لیگ نون کے رکن ھیں۔ نامی گرامی کھلاڑی اور فوجی جنرل اس خاندان سے تعلق رکھتے ھیں۔ نمایاں نام جاوید برکی، ماجد خان اور مصباح الحق ھیں۔ والدہ کی جانب سے دو کزن پاکستان ہاکی ٹیم کے کپتان رھے۔ والدہ کی جانب سے لیفٹننٹ جنرل ظہیرالدین اور والد کی جانب سے جنرل زاہد علی اکبر سے ان کا رشتہ ھے۔

کہا جاتا ھے کہ پشتو زبان کے حروف تہجی ایجاد کرنے والے “پیر روشن” ( بایزید خان) بھی عمران خان کے اجداد میں سے تھے جو نسلا” “کرد” نسل کے ترک تھے اور محمود غزنوی کی فوج کے ساتھ منتقل ھو کر ھندوستان میں آ بسے تھے۔ _ نور جی __☺_ 21:20، 16 نومبر 2022ء (م ع و)