تخت طاؤس
Appearance

مغل شہنشاہ شاہجہان نے تخت نشینی کے بعد اپنے لیے ایک نہایت قیمتی تخت تیار کرایا جو ’’تخت طاؤس‘‘ کہلاتا تھا۔ اس تخت کا طول تیرہ گز عرض ڈھائی گز اور بلندی پانچ گز تھی۔ یہ چھ پایوں پر قائم تھا۔ جو خالص سونے کے بنے ہوئے تھے۔ تخت تک پہنچنے کے لیے تین چھوٹے چھوٹے زینے بنائے گئے تھے۔ جن میں دور دراز ملکوں کے قیمتی جواہر جڑے تھے۔ دونوں بازؤں پر دو خوبصورت مور چونچ میں موتیوں کی لڑی لیے پروں کو کھولے سایہ کرتے نظر آتے تھے۔ اور دونوں کے سینوں پر سرخ یاقوت جڑے ہوئے تھے۔ پشت کی تختی پر قیمتی ہیرے جڑے ہوئے تھے۔ جن کی مالیت لاکھوں روپے تھی۔ تخت کی تیاری پر ایک کروڑ روپیہ خرچ ہوا تھا۔ جب نادر شاہ نے دہلی پر حملہ کیا تو دہلی کی ساری دولت سمیٹنے کے علاوہ تخت طاؤس بھی اپنے ساتھ ایران لے گیا۔
حوالہ جات
[ترمیم]- Curzon, George Nathaniel. (1892). Persia and the Persian Question.'Longmans, Green & Co. [http://www.worldcat.org/wcpa/oclc/3444074 OCLC 3444074
- Hansen, Waldemar. (1986). The Peacock Throne: The Drama of Mogul India. Delhi: Motilal Banarsidass . 10-ISBN 81-208-0225-X; 13-ISBN 978-81-208-0225-4; OCLC 18734087
- Williams, David. (1858). The preceptor's assistant, or, Miscellaneous questions in general history, literature, and science. London: By Simpkin, Marshall. OCLC 63065688
بیرونی روابط
[ترمیم]- KN Diamond With the UK
- The Peacock Throne
- The Naderi Throne, later throne modeled after the Peacock Throne
![]() |
ویکی ذخائر پر تخت طاؤس سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
زمرہ جات:
- انفرادی تخت
- ایران میں 1730ء کی دہائی
- ایران میں اٹھارویں صدی
- ایشیا میں 1739ء
- فرماں روائیاں
- تاریخ ہندوستان
- تخت
- خاندان افشار
- سلطنت مغلیہ
- شاہ جہاں
- قرون وسطی کی تاریخ ہندوستان
- قلعہ آگرہ
- لال قلعہ
- مغل دربار
- مغلیہ خاندان
- مغلیہ دور حکومت
- مغلیہ فن
- ہندوستان میں 1739ء
- اسلامی دھاتی فن
- ہیرا
- تاریخ ایران
- تہران میں پرکشش سیاحتی مقامات
- ایران کے شاہی جواہرات
- منگول سلطنت
- ایران اور فارس میں بادشاہت
- فن کا گمشدہ کام
- تاریخ فارس