تلمسان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

تلمسان شمال مغربی الجزائر کا شہر اور صوبہ تلمسان کا دار الحکومت ہے۔ اس کی آبادی اندازہً ایک لاکھ 30 ہزار ہے۔ یہ ایسے خطے میں واقع ہے جو زیتون اور انگوروں کی کاشت کے حوالے سے سے جانا جاتا ہے۔ شہر میں چمڑے، قالین اور کپڑا تیار کرنے کی صنعتیں موجود ہیں جن کی مصنوعات برآمد کی جاتی ہیں۔

اپنی شاندار تاریخ کے باعث اس شہر میں عرب، بربر اور فرانیسیسی ثقافتوں کا ملاپ نظر آتا ہے اور یہ ملاپ یہاں کے کپڑوں اور گھریلو مصنوعات میں صاف جھلکتا ہے۔ یہاں کا نسبتاً سرد موسم اسے الجزائر میں سیاحت کا مرکز بنا دیتا ہے۔

اس شہر کو میں رومیوں نے تعمیر کیا تھا جس کا نام پوماریا رکھا گیا۔ 708ء میں اسے عربوں نے فتح کرکے مسلم حکومت میں شامل کر لیا۔ آٹھویں اور نویں صدی میں یہ خارجیوں کا مرکز رہا۔ 11 ویں صدی میں موحدین کے زیر انتظام اس شہر سے شاندار ترقی کی۔

یہ شہر بنو عبدالوداد (زیانی خاندان) کا دار الحکومت تھا جو 1282ء میں قائم ہوئی اور 15 ویں صدی میں اپنے عروج پر پہنچی۔ 16 ویں صدی میں یہ شہر ہسپانویوں کے حملوں کی زد میں آیا۔ تاہم ہسپانویں اور عثمانی ترکوں کے درمیان جنگوں میں سلطنت عثمانیہ کو فتح نصیب ہوئی اور 1553ء میں تلمسان سلطنت عثمانیہ کے زیر نگیں آ گیا۔

1671ء میں یہ عثمانی سلطنت کے اثر سے باہر ہو گیا تاہم دار الحکومت کی حیثیت سے تلمسان کی حیثیت بھی ختم ہو گئی کیونکہ دار الحکومت الجزیرہ منتقل ہو گیا تھا۔

1834ء میں فرانس نے الجزائر پر قبضہ کرکے اسے اپنی نو آبادی بنا لیا۔ الجزائر کی آزادی کے عظیم رہنما عبدالقادر الجزائری نے ملک کی آزادی کے لیے جنگ لڑی لیکن 1844ء میں ان کی شکست سے آزادی کا خواب بکھر گیا۔

بیرونی روابط[ترمیم]

باضابطہ ویب گاہ