جارج بیلی (کرکٹر)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
جارج بیلی
بیلی 2014ء میں
ذاتی معلومات
مکمل نامجارج جان بیلی
پیدائش (1982-09-07) 7 ستمبر 1982 (عمر 41 برس)[1]
لانسسٹن، تسمانیا, تسمانیا, آسٹریلیا
عرفحکم چلانے والا[2]
قد178 سینٹی میٹر (5 فٹ 10 انچ)
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا تیز گیند باز
حیثیتبلے باز
تعلقاتجارج ایچ بیلی (پردادا-پردادا)
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 436)21 نومبر 2013  بمقابلہ  انگلینڈ
آخری ٹیسٹ3 جنوری 2014  بمقابلہ  انگلینڈ
پہلا ایک روزہ (کیپ 195)16 مارچ 2012  بمقابلہ  ویسٹ انڈیز
آخری ایک روزہ9 دسمبر 2016  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
ایک روزہ شرٹ نمبر.2
پہلا ٹی20 (کیپ 55)1 فروری 2012  بمقابلہ  بھارت
آخری ٹی2015 ستمبر 2017  بمقابلہ  پاکستان
ٹی20 شرٹ نمبر.2
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
2001/02–تسمانین ٹائیگرز (اسکواڈ نمبر. 10)
2007–2010سکاٹ لینڈ قومی کرکٹ ٹیم
2009چنائی سپر کنگز
2011/12میلبورن اسٹارز
2012/13–ہوبارٹ ہریکینز
2013ہیمپشائر کاؤنٹی کرکٹ کلب
2014–2015پنجاب کنگز (اسکواڈ نمبر. 2)
2015سسیکس کاؤنٹی کرکٹ کلب
2016رائزنگ پونے سپر جائنٹ
2016مڈل سیکس
2017ہیمپشائر (اسکواڈ نمبر. 10)
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 5 90 161 275
رنز بنائے 183 3,044 10,079 8,438
بیٹنگ اوسط 26.14 40.58 38.32 36.84
100s/50s 0/1 3/22 24/52 11/55
ٹاپ اسکور 53 156 200* 156
گیندیں کرائیں 102 53
وکٹ 0 1
بالنگ اوسط 40.00
اننگز میں 5 وکٹ 0
میچ میں 10 وکٹ 0
بہترین بولنگ 1/19
کیچ/سٹمپ 10/– 48/– 136/– 123/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 10 دسمبر 2019

جارج جان بیلی (پیدائش:7 ستمبر 1982ءلانسسٹن، تسمانیہ) آسٹریلیا کے سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں جنھوں نے قومی ٹیم کے لیے تمام طرز میں کھیلے اور محدود اوور کے طرز میں ٹیم کی کپتانی کی۔ مقامی طور پر، بیلی نے تینوں مقامی ریاستی مقابلوں ( شیفیلڈ شیلڈ ایک روزہ کپ اور کے ایف سی ٹوئنٹی 20 بگ بیش ) کے ساتھ ساتھ ہوبارٹ ہریکینز اور میلبورن سٹارز کے لیے ٹی ٹوئنٹی ایف سی بگ بیش میں تسمانیہ کرکٹ ٹیم کے لیے کھیلا۔ لیگ وہ انڈین پریمیئر لیگ اور ٹی 20 بلاسٹ میں بھی کھیل چکے ہیں۔ بیلی کو 2012ء میں آسٹریلوی قومی ٹیم کا ٹوئنٹی 20 کپتان مقرر کیا گیا تھا، جو بھارت کے خلاف دو میچوں کی سیریز سے قبل کیمرون وائٹ کی جگہ لے کر 1-1 سے ختم ہوئی تھی۔ وہ ٹیسٹ میچ میں ڈیو گریگوری کے بعد، کوئی بین الاقوامی کھیل کھیلے بغیر کسی بین الاقوامی کھیل کی کپتانی کرنے والے دوسرے آسٹریلوی کھلاڑی بن گئے۔ [3] 1 مئی 2013ء کو، بیلی کو 2013ء کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے آسٹریلین ایک روزہ ٹیم کا نائب کپتان مقرر کیا گیا۔ انھوں نے مائیکل کلارک کی غیر موجودگی میں ایک روزہ میں آسٹریلوی ٹیم کی کپتانی کی۔ 2017-18ء کے سیزن میں، بیلی نے پچھلے سیزن میں تسمانیہ کے بہترین کھلاڑی کے لیے اپنا پہلا رکی پونٹنگ میڈل جیتا تھا۔انھیں اگست 2021ء میں کرکٹ آسٹریلیا کا چیف سلیکٹر مقرر کیا گیا تھا [4]

ابتدائی زندگی اور تعلیم[ترمیم]

بیلی جارج ہربرٹ بیلی کے پڑپوتے ہیں، جنھوں نے 15 اول درجہ میچوں میں تسمانیہ کی نمائندگی کی اور کیتھ بیلی کے پڑپوتے ہیں، جنھوں نے دو اول درجہ میچوں میں تسمانیہ کی نمائندگی کی۔ [2] وہ لانسسٹن، تسمانیہ میں پیدا ہوا اور پرورش پائی۔ اس نے لانسسٹن چرچ گرامر اسکول میں تعلیم حاصل کی، جہاں وہ اسکول کے کپتان تھے انھوں نے 2000ء میں گریجویشن کیا۔ اس کے بعد تسمانیہ یونیورسٹی میں کاروبار کی تعلیم حاصل کی اور جین فرینکلن ہال میں رہائش اختیار کی۔ بیلی نے 2016ء میں مینجمنٹ کے گریجویٹ سرٹیفکیٹ کے ساتھ گریجویشن کیا اور یونیورسٹی میں ماسٹر آف بزنس ایڈمنسٹریشن کی ڈگری مکمل کی۔

مقامی اور ٹی 20 فرنچائز کیریئر[ترمیم]

آنہیں ایک تباہ کن اسٹرائیکر کے طور پر دیکھا گیا جو چند اوورز میں میچ بدل سکتا ہے، بیلی 19 سال کی عمر میں ساؤتھ لانسسٹن کرکٹ کلب کے ساتھ جونیئر کرکٹ کھیلنے کے بعد ریاستی ایک روزہ کھلاڑی کے طور پر پہنچے۔ بیلی کو باقاعدہ کھلاڑیوں کے زخمی ہونے کی وجہ سے پہلی بار 2005/06ء میں تسمانیہ کے لیے منتخب کیا گیا تھا اور انھیں اول درجہ ٹیم میں لے لیا گیا، اس نے پورا کپ میں 778 رنز بنائے، جس میں تین سنچریاں بھی شامل تھیں، جس پر اس کو دوسری مرتبہ دعوت نامہ ملا۔ ایک اور خاص بات 2006/07ء کے سیزن سے کچھ دیر پہلے یہ تھی کہ جب اس نے اکیڈمی کے لیے زمبابوے بورڈ الیون کے خلاف 65 گیندوں پر 136 رنز بنائے۔اسی طرح اس نے ایڈیلیڈ میں 2011/12ء ریوبی کپ کے فائنل میں دکھایا کہ وہ سخت چیزوں سے بنا ہے۔ وہ 101 رنز بنا کر آخری اوور میں آؤٹ ہوئے۔ اگرچہ تسمانیہ نے جنوبی آسٹریلیا کے ساتھ ٹائی کیا جس کی وجہ سے وہ ٹائٹل سے محروم ہو گئے کیونکہ اس سیزن میں جنوبی آسٹریلیا گروپ میں شروع کے نمبروں پر تھا۔ 2012ء میں، انھیں بگ بیش لیگ کے پہلے سیزن کے لیے میلبورن اسٹارز نے سائن کیا۔ بیلی نے بگ بیش لیگ میں میلبورن سٹارز کے لیے 19 کی اوسط سے 114 رنز بنائے۔ 2016ء میں، بیلی کو انڈین پریمیئر لیگ کی نئی ٹیم رائزنگ پونے سپر جائنٹس نے فاف ڈو پلیسی کے متبادل کے طور پر سائن کیا جو انگلی کی چوٹ کی وجہ سے باہر ہو گئے تھے۔ چنئی سپر کنگز اور کنگز الیون پنجاب کے بعد بیلی کی یہ تیسری آئی پی ایل ٹیم تھی جہاں وہ گذشتہ دو سالوں سے کپتان تھے کیونکہ فرنچائز نے انھیں ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور 2016ء کی نیلامی میں ان کے لیے کوئی خریدار نہیں تھا۔ [5]

بین الاقوامی کیریئر[ترمیم]

2010ء کے اوائل میں، بیلی کو نیوزی لینڈ میں ون ڈے میچز کے لیے بلایا گیا تھا جب مائیکل کلارک ذاتی وجوہات کی بنا پر وطن واپس آئے تھے - لیکن کیپ نہیں جیت سکے۔ اس کے بعد انھیں بین الاقوامی سطح پر ڈیبیو کرنے کے لیے 2012ء تک انتظار کرنا پڑا۔ جب اس نے ایسا کیا، تو اس نے آسٹریلیا کی قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان کے طور پر ایسا کیا، ہندوستان کے خلاف دو میچوں کی سیریز سے قبل کیمرون وائٹ کی جگہ لے کر، [6] جو 1-1 پر ختم ہوئی۔ وہ پہلے ٹیسٹ میچ میں ڈیو گریگوری کے بعد، اس سے پہلے کوئی بین الاقوامی کھیل کھیلے بغیر، کسی بین الاقوامی کھیل کی کپتانی کرنے والے دوسرے آسٹریلیائی بن گئے۔ جب وہ سڈنی کے اسٹیڈیم آسٹریلیا میں ٹی20 اور ایم سی جی میں ہونے والے میچ کے لیے قائد کے طور پر باہر نکلے تو بیلی ایک نئی شکل والی ٹیم کے انچارج تھے۔ فاسٹ باؤلنگ آل راؤنڈر جیمز فالکنر اپنے ڈیبیو پر تھے، بلے باز ٹریوس برٹ نے اپنی آخری بین الاقوامی نمائش کے تقریباً دو سال بعد واپسی حاصل کی تھی اور بریڈ ہاگ 2008ء میں ریٹائر ہونے کے بعد واپس آئے تھے۔

چینل نائن کا تنازع[ترمیم]

2012-13ء کے موسم گرما کے دوران، جارج بیلی نے ایک روزہ آسٹریلوی ٹیم کی قیادت کی جس میں ڈرا کارڈز ڈیوڈ وارنر اور شین واٹسن نہیں تھے۔ اس کی وجہ سے اس گیم کو نشر کرنے والے چینل نائن کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ بیلی نے ایک پریس کانفرنس میں فریق کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ چینل نائن کچھ حد تک کھیل کو ختم کرنے کی خواہش سے حوصلہ افزائی کرتا تھا اور اس طرح ٹی وی کے حقوق کے لیے سستی قیمت ادا کرتا تھا۔ چینل نائن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کرکٹ اور سابق این ایس ڈبلیو کھلاڑی بریڈ میک نامارا نے غصے سے اس کی تردید کی۔ 2021ء میں جارج بیلی آسٹریلیائی مردوں کی بین الاقوامی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر بن گئے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "George Bailey"۔ cricket.com.au۔ کرکٹ آسٹریلیا۔ 16 جنوری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2014 
  2. ^ ا ب "George Bailey"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 فروری 2018 
  3. "Bailey named Australia's T20 captain, Hogg recalled"۔ Cricinfo۔ 23 January 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 ستمبر 2018 
  4. "George Bailey named chairman of selectors of Australia men's team" 
  5. "Supergiants sign George Bailey"۔ 2 May 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 ستمبر 2018 
  6. Coverdale, Brydon (23 January 2012)۔ "Bailey named Australia's T20 captain, Hogg recalled"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جنوری 2015