جمشید گلزار کیانی
جمشید گلزار کیانی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 20 جولائی 1944ء برطانوی ہند |
وفات | 1 نومبر 2008ء (64 سال) راولپنڈی |
عملی زندگی | |
مادر علمی | پاکستان ملٹری اکیڈمی |
پیشہ | انٹیلی جنس افسر |
عسکری خدمات | |
عہدہ | جرنیل |
درستی - ترمیم |
راولپنڈی کے سابق کور کمانڈر اور پبلک سروس کمیشن کے سابق چیئرمین .
مرحوم جمشید گلزار کیانی سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے دور میں راولپنڈی کے کور کمانڈر رہے اور فوج سے ریٹائرمنٹ کے بعد انھیں پبلک سروس کمیشن کا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا اسی درران اُن کے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف سے اختلافات پیدا ہو گئے تھے جس کی بعد انھیں اس عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا جس پر وہ اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ بھی گئے تھے۔
مرحوم جمشید گلزار کیانی اور سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے درمیان اختلافات اُس وقت شدت اختیار کر گئے جب انھوں نے اس سال جون میں ایک ٹی وی پروگرام میں کارگل آپریشن اور لال مسجد آپریشن کے بارے میں انکشافات کیے تھے اور اُن کا کہنا تھا کہ اُس وقت کے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو کارگل آپریشن کے بارے میں مکمل طور پر آگاہ نہیں کیا تھا۔ اس کے علاوہ انھوں نے دعوی کیا تھا کہ لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے خلاف فوجی آپریشن کے دوران فاسفورس دستی بم استعمال کیے گئے جو انتہائی ظالمانہ حرکت تھی۔ جنرل ریٹائرڈ کیانی نے کہا کہ کارگل چڑھائی اور لال مسجد کی انکوائری ہونی چاہیے۔
اس انٹرویو میں صدر جنرل (ریٹائرڈ) پرویز مشرف پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ نہ صرف ان کا مواخذہ ہونا چاہیے بلکہ ان پر مقدمہ بھی چلنا چاہیے۔ جمشید گلزار کیانی ریٹائرڈ فوجیوں کی تنظیم ایکس سروس مین سوسائٹی کے سرگرم رکن تھے۔ یکم نومبر 2008ء کو ان کا انتقال ہوا،
- 1944ء کی پیدائشیں
- 20 جولائی کی پیدائشیں
- 2008ء کی وفیات
- 1 نومبر کی وفیات
- 1971ء پاک بھارت جنگ کی پاکستانی عسکری شخصیات
- بلوچ رجمنٹ کے افسر
- پاکستان ملٹری اکیڈمی کے فضلا
- پاکستانی جرنیل
- پاکستانی مسلم شخصیات
- پاکستانی یاداشت نگار
- تمغائے بسالت وصول کندگان
- ستارہ جرات پانے والے افراد
- فضلا نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی، پاکستان
- فوجی شخصیات
- منصوبہ-706
- ہلال امتیاز وصول کنندگان
- گورڈن کالج (پاکستان) کے فضلا
- مشرقی پاکستان کی شخصیات
- آئی ایس آئی کی شخصیات
- بنگلہ دیش کی جنگ آزادی کی شخصیات