حارث خلیق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حارث خلیق
 

معلومات شخصیت
پیدائش 20 اکتوبر 1966ء (58 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی ،  پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد خلیق ابراہیم خلیق   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ شاعر ،  کارکن انسانی حقوق   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [1]،  اردو ،  پنجابی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 تمغائے حسن کارکردگی  
یو بی ایل ادبی انعام   ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

حارث خلیق (پیدائش: 20 اکتوبر 1966ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو، پنجابی اور انگریزی زبانوں کے شاعر اور انسانی حقوق کے رہنما ہیں۔ وہ معروف شاعر، ادبی نقاد، فلمساز اور افسانہ نگار خلیق ابراہیم خلیق کے فرزند ہیں۔ حکومت پاکستان کی جانب سے 2018ء میں انھیں صداتی اعزاز برائے حسن کارکردگی عطا کیا گیا۔ شاعری کی کتاب پر یو بی ایل ادبی انعام دیا گیا۔ حارث خلیق کو 2024ء میں ادبی اور تمدنی خدمات کے اعتراف میں 9 واں خواجہ احمد عباس بین الاقوامی ایوارڈ دیا گیا ہے۔[2] ان کی کتابوں میں حیران سرِ بازار،No Fortunes to Tell ، میلے میں، عشق کی تقویم میں، Between you and your love، پرانی نمائش، سارے کام ضروری تھے، Divan (انگریزی)، If wishes were horses، آج جب ہوئی بارش، Crimson Papers: Reflections on Struggle, Suffering and Creativity in Pakistan، Pakistan: Here and Now، Unfinished Histories، The Latent Transformation: Challenges,، Resilience and Successes of Pakistani Women، پاکستان میں سیایسی تبدیلی کی سمت، Pakistan: The Question of Identity شامل ہیں۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Identifiants et Référentiels — اخذ شدہ بتاریخ: 5 مئی 2020
  2. "ممتاز شاعر اور انسانی حقوق کے رہنما حارث خلیق کے لئے خواجہ احمد عباس بین الاقوامی ایوارڈ"۔ ہم سب۔ 3 فروری 2024ء