حق پرکاش بجواب ستیارتھ پرکاش

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

حق پرکاش بجواب ستیارتھ پرکاش: ثناء اللہ امرتسری کی اردو میں کتاب ہے- آریہ سماج رہنما سوامی دیانند جن کو ہندوستان میں قرآن کا سب سے بڑا نقاد بھی کہاجاتاہے نے دیگر مزاہب پرتنقید کے ساتھ قرآن پر 159نمبر شمارسے تنقیدی اعتراضات کیے تھے۔ کتاب ستیارتھ پرکاش ہندی میں 14 نمبر کا سمولاس قرآن پر لکھا تھا۔جب وہ اردو میں چھپی تب بہت سے جواب دے گئے، یہ کتاب اس کے جواب میں سب سے زیادہ مقبول ہے۔

تعارف[ترمیم]

"ستیارتھ پرکاش" اردو میں شائع ہونے پر اس کے جواب میں ثناء اللہ امرتسری نے"حق پرکاش بجواب ستیارتھ پرکاش" اردو میں[1] (جو کافی پہلے سے ہندی میں[2] بھی ہے) لکھی۔جس میں ترتیب سے مدلل جواب دیے۔ اس میں مولانا ثناء اللہ امرتسری نے یہ بھی لکھا کہ سوامی دیانند کو ہندی ٹھیک سے نہیں آتی تھی۔اس وقت تک ہندی ترجمہ قرآن شائع نہیں ہوا تھا۔ اردو ترجمہ کا ہندی ترجمہ کرایا گیا۔آریہ سماج نے یہ نہیں بتایا کہ کس کے ترجمہ سے بے ٹکی باتیں لکھتے ہیں۔ بعد میں اس کتاب کی طرح" مقدس رسول" بجواب رنگیلا رسول[3]کابھی جواب آریہ سماج ابھی تک نہ دے سکا۔

ثناء اللہ امرتسری کی"ترک اسلام بجواب ترک اسلام" (غازی محمود دھرمپال)[4] اورطبر اسلام بجواب نخل اسلام[5] (غازی محمود دھرمپال) بھی لاجواب ہیں۔

آریہ سماج کی جوابی تنقید کی وضاحت[ترمیم]

سوشل میڈیا پر "چوہدویں کا چاند" کتاب کو اس کا جواب بتایا جاتا ہے -جبکے اس میں حق پرکاش۔ہندی پر ایک تنقیدی مضمون ملتا ہے، یعنی وو بھی بہت بعد میں ہندی ایڈیشن آنے کے بعد کا ہے کچھ تنقیدی مضامین کے ساتھ آج کل میں ہی یہ مضمون رکھ دیا گیا ہے۔ ترتیب سے جواب کا حق پرکاش کا مصنف تقریباً 50 سال انتظار کرتا رہا۔[6]

مصنف کی دیگر تصانیف[ترمیم]

مولاناکی تصانیف رسائل وجرائد کی تعداد کم وبیش 174ہے۔کچھ کے نام:

  • مقدس رسول
  • تفسير ثنائی (عربی)
  • تفسير ثنائی (اردو)[7]
  • حدوس وید[8]
  • وید کا بھید[9]
  • سوامی دیانند کا علم اور عقل[10]
  • رسالہ تغلیب الاسلام-جلد ۔ چہارم[11]

ستیارتھ پرکاش اورسوامی دیانند پر دیگر تصنیف[ترمیم]

سوامی دیانند اور ان کی تعلیم از خواجہ غلام حسنین:----آریہ سماج کے ناقدین کی قرآن ،محمد اور اسلام پر اعتراضات پراچھی تاریخی کتاب ہے۔[12]
ستیارتھ پرکاش سمیکشا کی سمیکشا -مصنف : ستیش چند گپتا-بہ زبان ہندی -
"سوامی دیانند جی نے کیا کھویا کیا پایا؟" - حق پرکاش کی طرح جدید دور میں ہندستان کے ڈاکٹر انور جمال خان سات سال سے اپنی 108 سوالوں کی ہندی کتاب کے ترتیب سے جواب کے منتظر ہیں۔[13]
احمدی حکیم نورالدین کا "ستیارتھ پرکاش" پر جواب "آئینہ نور حق" بھی کافی پسند کیا گیا۔ احمدیوں نے "ستیارتھ پرکاش" کا جواب انگریزی[14] میں بھی دیا ہے۔

حوالہ جات:[ترمیم]

  1. مولانا ثناء اللہ امرتسری۔ حق پرکاش بجواب ستیارتھ پرکاش 
  2. मौलाना सनाउल्लाह अमृतसरी۔ हक़ प्रकाश बजवाब सत्यार्थ प्रकाश 
  3. مولانا ثناء اللہ امرتسری۔ مقدس رسول بجواب رنگیلا رسول 
  4. ترک اسلام بجواب ترک اسلام (غازی محمود دھرمپال) https://www.scribd.com/document/41806300/Turk-e-Islam-Sanaullah-Amratsari
  5. طبر اسلام بجواب نخل اسلام (غازی محمود دھرمپال) https://www.scribd.com/document/41845917/Tabrra-e-Islam-Sanaullah-Amratsari
  6. इक़बाल۔ चौदहवीं का चाँद पर एक दृष्टि 
  7. تفسير ثنائی (اردو)
    https://www.australianislamiclibrary.org/tafseer-sanai-molana-sana-ullah-amritsary.html
  8. حدوس وید https://archive.org/stream/HudoosEVed/hudoos-e-ved#mode/2up
  9. وید کا بھید https://www.scribd.com/document/58882179/ved-ka-bhed-urdu-scholer-reseach
  10. سوامی دیانند کا علم اور عقل  https://www.scribd.com/document/58880349/swami-dayanad-ka-ilm-aqal-maulana-sanaullah
  11. "-رسالہ تغلیب الاسلامجلد ۔ چہارم"۔ www.rekhta.org 
  12. خواجہ غلام حسنین۔ سوامی دیانند اور انکی تعلیم 
  13. Dr. Anwer Jamal Khan۔ swami-dayanand-ji-ne-kiya-khoja-kiya-paya-published-book 
  14. community Ahmaddiya (2008)۔ Response to Swami Dayananda Saraswati “Light of Truth” (first ایڈیشن)۔ online: ebook۔ صفحہ: 83 pages 

بیرونی روابط[ترمیم]