مندرجات کا رخ کریں

"زیکا وائرس" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
2 مآخذ کو بحال کرکے 1 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 8: سطر 8:


== پاکستان اس وائرس سے محفوظ ==
== پاکستان اس وائرس سے محفوظ ==
عالمی ادارہ صحت نے [[پاکستان]] کو اس نودریافت وائرس کے خطرے سے محفوظ قراردیا۔<ref>http://search.jang.com.pk/JangDetail.aspx?ID=213135</ref>
عالمی ادارہ صحت نے [[پاکستان]] کو اس نودریافت وائرس کے خطرے سے محفوظ قراردیا۔<ref>{{Cite web |url=http://search.jang.com.pk/JangDetail.aspx?ID=213135 |title=آرکائیو کاپی |access-date=2016-02-05 |archive-date=2016-01-31 |archive-url=https://web.archive.org/web/20160131085920/http://search.jang.com.pk/JangDetail.aspx?ID=213135 |url-status=dead }}</ref>


== ٹوں گا میں زیکا کا پھیلاؤ ==
== ٹوں گا میں زیکا کا پھیلاؤ ==
بحر الکاہل کے جنوبی حصے ميں واقع قدرے چھوٹی سی ریاست [[ٹونگا]] کے محکمہٴ صحت کے مطابق فروری 2016ء تک پانچ افراد میں یہ بیماری پائی گئی تھی اور دیگر 265 بیماروں کا تشخیصی عمل جاری تھا۔<ref>[http://urdu.geo.tv/UrduDetail.aspx?ID=214047 جیو اردو نیوز - Geo Urdu News, Latest Urdu News Pakistan - urdu.geo.tv<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
بحر الکاہل کے جنوبی حصے ميں واقع قدرے چھوٹی سی ریاست [[ٹونگا]] کے محکمہٴ صحت کے مطابق فروری 2016ء تک پانچ افراد میں یہ بیماری پائی گئی تھی اور دیگر 265 بیماروں کا تشخیصی عمل جاری تھا۔<ref>{{Cite web |url=http://urdu.geo.tv/UrduDetail.aspx?ID=214047 |title=جیو اردو نیوز - Geo Urdu News, Latest Urdu News Pakistan - urdu.geo.tv<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان --> |access-date=2016-02-07 |archive-date=2016-02-08 |archive-url=https://web.archive.org/web/20160208081929/http://urdu.geo.tv/UrduDetail.aspx?ID=214047 |url-status=dead }}</ref>


== کولمبیا میں زیکا کا پھیلاؤ ==
== کولمبیا میں زیکا کا پھیلاؤ ==
سطر 17: سطر 17:


== سب سے زیادہ متاثر ملک ==
== سب سے زیادہ متاثر ملک ==
اس وائرس سے متعلق ابتدائی خبروں کے مطابق [[برازیل]] سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔<ref>[http://www.trt.net.tr/urdu/صحت،-سائنس-و-ٹیکنالوجی/2016/02/04/زیکا-وائرسسب-سے -زیادہ-متاثر-ہونے-والا-ملک-برازیل-477080 زیکا وائرس:سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک برازیل]</ref>
اس وائرس سے متعلق ابتدائی خبروں کے مطابق [[برازیل]] سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔<ref>[http://www.trt.net.tr/urdu/صحت،-سائنس-و-ٹیکنالوجی/2016/02/04/زیکا-وائرسسب-سے -زیادہ-متاثر-ہونے-والا-ملک-برازیل-477080 زیکا وائرس:سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک برازیل]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}</ref>


== وائرس کے دفاع کے ویکسین ایجاد کرنے کا دعوٰی ==
== وائرس کے دفاع کے ویکسین ایجاد کرنے کا دعوٰی ==

نسخہ بمطابق 21:03، 17 جنوری 2021ء

امریکی براعظموں کے متعدد شہروں میں پھیلنے والا زیکا وائرس بنیادی طور پر ایک مخصوص مچھر کے کاٹنے سے ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہوتا ہے۔ اس بات کا بھی امکان ہے کہ اس کا پھیلاؤ جنسی ملاپ کے ذریعے بھی ہو سکتا ہے۔ زیکا وائرس کو نومولود بچوں میں ذہنی بیماری سے منسوب کیا جا رہا ہے۔ اس میں متاثرہ بچوں کا سر چھوٹا رہ جاتا ہے۔ تاہم عالمی ادارہ صحت کے مطابق یہ بات ثابت کرنے میں چھ سے نو ماہ تک کا وقت لگ سکتا ہے کہ چھوٹے سر کی بیماری واقعی زیکا وائرس کا نتیجہ ہوتی ہے۔[1]

جنسی طور پر پھیلاؤ کے ثابت شدہ معاملے

امریکا میں زیکا وائرس کے جنسی طور پر منتقل ہونے کا پہلا معاملہ فروری 2016ء میں منظر عام پر آیا ہے جبکہ آسٹریلیا میں بھی اس وقت تک کم از کم وائرس سے متاثرہ دو مریض سامنے آئے ہیں۔[2]

وائرس کا تیزی سے پھیلاؤ

یہ وائرس تیزی سے دنیا میں پھیلتے جا رہا ہے۔ اسی کے مدنظر جنوبی کوریا میں ایک خصوصی رسپانس سیل بھی قائم کر دیا گیا ہے، جہاں سے لوگ نہ صرف اس بیماری کے بارے میں اہم معلومات حاصل کر سکتے ہیں بلکہ ٹیسٹ بھی کرا سکتے ہیں۔ ملائیشیا نے بھی طبی حکام کو خصوصی ہدایات جاری کر دی ہیں کہ وہ وسطی اور جنوبی امریکا سے لوٹنے والے شہریوں کا مکمل معائنہ کریں۔ لوگوں کو بتایا جا رہا ہے کہ اگر اس وبائی بیماری سے جڑے کسی مسئلے کا خدشہ ہو تو وہ فوری طور پر ڈاکٹروں سے رجوع کریں۔[3]

پاکستان اس وائرس سے محفوظ

عالمی ادارہ صحت نے پاکستان کو اس نودریافت وائرس کے خطرے سے محفوظ قراردیا۔[4]

ٹوں گا میں زیکا کا پھیلاؤ

بحر الکاہل کے جنوبی حصے ميں واقع قدرے چھوٹی سی ریاست ٹونگا کے محکمہٴ صحت کے مطابق فروری 2016ء تک پانچ افراد میں یہ بیماری پائی گئی تھی اور دیگر 265 بیماروں کا تشخیصی عمل جاری تھا۔[5]

کولمبیا میں زیکا کا پھیلاؤ

فروری 2016ء تک زیکا تین ہزار افراد کو متاثر کر چکا تھا جن میں ایک معتد بہ حصہ حاملہ خواتین پر مشتمل تھی۔[6]

سب سے زیادہ متاثر ملک

اس وائرس سے متعلق ابتدائی خبروں کے مطابق برازیل سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔[7]

وائرس کے دفاع کے ویکسین ایجاد کرنے کا دعوٰی

بھارت کی ایک دواساز کمپنی بھارت بائیوٹیک کے سی ایم ڈی کا کہنا ہے کہ زیکا کے علاج پر ایک سال قبل ہی کام شروع کر دیا تھا اور اب ویکسین تیار کرلی گئی ہے جس کی وجہ سے ان کی کمپنی دنیا کی پہلی کمپنی بن گئی ہے جس نے باقاعدہ زیکا ویکسین ایجاد کرلی ہے۔ فرم کا تفصیلات بتاتے ہوئے کا کہنا تھا کہ زیکا کے علاج کے لیے دو ویکسین بنائی جا رہی ہیں جن میں ایک غیر سر گرم ویکسین جانوروں کے مطبی آزمائشوں کے مرحلے پر آگئی ہے اور جلد دستیاب ہوگی۔[8]

حوالہ جات

  1. امریکا میں زیکا وائرس کا پہلا کیس، منتقلی کی وجہ جنسی مِلاپ
  2. امریکا میں زکا وائرس کی ’جنسی‘ منتقلی کا پہلا معاملہ - BBC News اردو
  3. زیکا وائرس کا خطرہ بڑھتا ہوا، ایشیا بھی چوکنا ہو گیا
  4. "آرکائیو کاپی"۔ 31 جنوری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 فروری 2016 
  5. "جیو اردو نیوز - Geo Urdu News, Latest Urdu News Pakistan - urdu.geo.tv"۔ 08 فروری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 فروری 2016 
  6. زیکا وائرس کولمبیا میں بھی پھیل گیا، تین ہزار سے زائد حاملہ خواتین متاثر ،صدرخوان مانوئل کی تصدیق
  7. -زیادہ-متاثر-ہونے-والا-ملک-برازیل-477080 زیکا وائرس:سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک برازیل[مردہ ربط]
  8. بھارتی فرم کا زیکا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کا دعوٰی