"نفرت" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
تصویر
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 6: سطر 6:


== سماجی کش مکش میں نفرت ==
== سماجی کش مکش میں نفرت ==
طبقاتی نفسیات کے بارے میں ایک بنیادی بات یہ ہے کہ وہ ہمیشہ طبقاتی ہی رہتی ہے۔ چناں چہ طبقاتی نفسیات ایک دئمی غلامی کے سوا کچھ نہیں۔اس کا ثبوت یہ ہے کہ نچلے طبقات ایک جانب بالائی طبقات کے خلاف شدید ردعمل بھی ظاہر کرتے رہتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی سماجی حرکت پزیری کے عمل کے تحت بالائی طبقات میں شمولیت کی ’’تاریخی جدوجہد‘‘ بھی جاری رہتی ہے۔ کچھ لوگ اس جدوجہد میں کامیاب رہتے ہیں، ان کا سماجی مرتبہ بدل جاتا ہے لیکن اس تبدیلی کا نفسیاتی کلائمکس یہ ہوتا ہے کہ ایسے لوگ اپنے سابقہ طبقے سے اس سے زیادہ نفرت کرنے لگتے ہیں جتنی نفرت وہ کبھی بالائی طبقات سے کرتے تھے۔ یہی وہ مرحلہ ہے جہاں غلامی اور آقائیت کے مفاہیم باہم گڈمڈ ہوجاتے ہیں۔<ref>[https://www.jasarat.com/2018/06/24/180624-04-10/ آزادی کا ادھورا تصور]
طبقاتی نفسیات کے بارے میں ایک بنیادی بات یہ ہے کہ وہ ہمیشہ طبقاتی ہی رہتی ہے۔ چناں چہ طبقاتی نفسیات ایک دئمی غلامی کے سوا کچھ نہیں۔اس کا ثبوت یہ ہے کہ نچلے طبقات ایک جانب بالائی طبقات کے خلاف شدید ردعمل بھی ظاہر کرتے رہتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی سماجی حرکت پزیری کے عمل کے تحت بالائی طبقات میں شمولیت کی ’’تاریخی جدوجہد‘‘ بھی جاری رہتی ہے۔ کچھ لوگ اس جدوجہد میں کامیاب رہتے ہیں، ان کا سماجی مرتبہ بدل جاتا ہے لیکن اس تبدیلی کا نفسیاتی کلائمکس یہ ہوتا ہے کہ ایسے لوگ اپنے سابقہ طبقے سے اس سے زیادہ نفرت کرنے لگتے ہیں جتنی نفرت وہ کبھی بالائی طبقات سے کرتے تھے۔ یہی وہ مرحلہ ہے جہاں غلامی اور آقائیت کے مفاہیم باہم گڈمڈ ہوجاتے ہیں۔<ref>{{Cite web |url=https://www.jasarat.com/2018/06/24/180624-04-10/ |title=آزادی کا ادھورا تصور |access-date=2020-07-17 |archive-date=2020-07-17 |archive-url=https://web.archive.org/web/20200717121600/https://www.jasarat.com/2018/06/24/180624-04-10/ |url-status=dead }}</ref>
</ref>


== مزید دیکھیے ==
== مزید دیکھیے ==

نسخہ بمطابق 23:45، 18 جنوری 2021ء

2017ء میں مسلمان اکثریتی ممالک سے آنے والے تارکین وطن پر روک ہٹانے، ریاستہائے متحدہ امریکا سے نفرت آمیز سرگرمیوں پر پابندی لگانے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مؤاخذہ کروانے کی حمایت میں ریالی کے دوران آویزاں ایک بیانر

نفرت (انگریزی: Hatred) ایک جذبہ ہے۔ اس کی وجہ سے غصہ یا باغیانہ جذبات پر مشتمل رد عمل دیکھنے آ سکتا ہے، جس کا استعمال کسی شخص یا اشخاص کے زمرے، ملک، نظریے، مذہب یا عقیدے اور سوچ کے خلاف ہو سکتا ہے۔

نفرت کی موجودگی اکثر غصے، اطراف و اکناف کے ماحول یا کثرت سے تعلق میں آنے والے لوگوں سے دل برداشتہ ہونے یا رویے یا طرز عمل کے استعمال سے جڑی ہے جو دشمنی کا باعث ہو سکتا ہے۔


سماجی کش مکش میں نفرت

طبقاتی نفسیات کے بارے میں ایک بنیادی بات یہ ہے کہ وہ ہمیشہ طبقاتی ہی رہتی ہے۔ چناں چہ طبقاتی نفسیات ایک دئمی غلامی کے سوا کچھ نہیں۔اس کا ثبوت یہ ہے کہ نچلے طبقات ایک جانب بالائی طبقات کے خلاف شدید ردعمل بھی ظاہر کرتے رہتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی سماجی حرکت پزیری کے عمل کے تحت بالائی طبقات میں شمولیت کی ’’تاریخی جدوجہد‘‘ بھی جاری رہتی ہے۔ کچھ لوگ اس جدوجہد میں کامیاب رہتے ہیں، ان کا سماجی مرتبہ بدل جاتا ہے لیکن اس تبدیلی کا نفسیاتی کلائمکس یہ ہوتا ہے کہ ایسے لوگ اپنے سابقہ طبقے سے اس سے زیادہ نفرت کرنے لگتے ہیں جتنی نفرت وہ کبھی بالائی طبقات سے کرتے تھے۔ یہی وہ مرحلہ ہے جہاں غلامی اور آقائیت کے مفاہیم باہم گڈمڈ ہوجاتے ہیں۔[1]

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. "آزادی کا ادھورا تصور"۔ 17 جولا‎ئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولا‎ئی 2020