"پدرانہ پیچیدگی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 8: سطر 8:
''پدرانہ پیچیدگی'' کی اصطلاح کا استعمال فرائڈ اور جنگ کی ثمرآور ساجھے داری سے نکلتا ہے جو [[بیسویں صدی]] کے پہلے دہے میں جاری رہی — یہ وہ وقت تھا جب فرائڈ نے دماغی رگوں کے مطالعے کے بارے میں لکھا تھا "جنگ نے جس طرح اظہار کیا ہے، یہ اس بیماری کا نام ہے جو ان پیچیدگیوں کا شکار ہوتی ہے جن سے ہم جیسے عام لوگ بھی مقابلہ کرتے ہیں۔<ref>Sigmund Freud, ''On Sexuality'' (PFL 7) p. 188</ref>
''پدرانہ پیچیدگی'' کی اصطلاح کا استعمال فرائڈ اور جنگ کی ثمرآور ساجھے داری سے نکلتا ہے جو [[بیسویں صدی]] کے پہلے دہے میں جاری رہی — یہ وہ وقت تھا جب فرائڈ نے دماغی رگوں کے مطالعے کے بارے میں لکھا تھا "جنگ نے جس طرح اظہار کیا ہے، یہ اس بیماری کا نام ہے جو ان پیچیدگیوں کا شکار ہوتی ہے جن سے ہم جیسے عام لوگ بھی مقابلہ کرتے ہیں۔<ref>Sigmund Freud, ''On Sexuality'' (PFL 7) p. 188</ref>


[[1909ء]] میں فرائڈ نے ''پدرانہ پیچیدگی اور فاری خیال کا حل'' ("The Father Complex and the Solution of the Rat Idea") پیش کیا۔ یہ فرائڈ کے [[فاری آدمی]] کے مطالعے کا مرکزی عنصر تھا؛ اس نے یہ محسوس کیا کہ بچپن کی بازفعالیت شخصی ذمے دارانہ موقف کے خلاف جد و جہد کرتی ہے جیسا کہ فاری آدمی کے آگے کے دن کی [[مجبور رویہ|مجبوریاں]] ہوتی ہیں۔<ref>Sigmund Freud, ''Case Histories II'' (PFL 9) p. 80 and p. 98</ref> In 1911, Freud wrote that "in the case of Daniel Paul Schreber we find ourselves once again on the familiar ground of the father-complex";<ref>''Case Histories II'' p. 191</ref> اس سے ایک سال قبل فرائڈ نے دلیل پیش کی تھی کہ پدرانہ پیچیدگی — باپ کا خوف، مزاحمت اور عدم یقینی — جو مرد مریضوں میں سب سے اہم [[نفسیاتی مزاحمتیں]] اپنے علاج کے دوران دیکھی گئی تھی۔<ref name="enotes">[http://www.enotes.com/psychoanalysis-encyclopedia/father-complex Roger Perron, "Father Complex"]</ref>
[[1909ء]] میں فرائڈ نے ''پدرانہ پیچیدگی اور فاری خیال کا حل'' ("The Father Complex and the Solution of the Rat Idea") پیش کیا۔ یہ فرائڈ کے [[فاری آدمی]] کے مطالعے کا مرکزی عنصر تھا؛ اس نے یہ محسوس کیا کہ بچپن کی بازفعالیت شخصی ذمے دارانہ موقف کے خلاف جد و جہد کرتی ہے جیسا کہ فاری آدمی کے آگے کے دن کی [[مجبور رویہ|مجبوریاں]] ہوتی ہیں۔<ref>Sigmund Freud, ''Case Histories II'' (PFL 9) p. 80 and p. 98</ref> In 1911, Freud wrote that "in the case of Daniel Paul Schreber we find ourselves once again on the familiar ground of the father-complex";<ref>''Case Histories II'' p. 191</ref> اس سے ایک سال قبل فرائڈ نے دلیل پیش کی تھی کہ پدرانہ پیچیدگی — باپ کا خوف، مزاحمت اور عدم یقینی — جو مرد مریضوں میں سب سے اہم [[نفسیاتی مزاحمتیں]] اپنے علاج کے دوران دیکھی گئی تھی۔<ref name="enotes">{{Cite web |url=http://www.enotes.com/psychoanalysis-encyclopedia/father-complex |title=Roger Perron, "Father Complex" |access-date=2018-03-08 |archive-date=2009-04-23 |archive-url=https://web.archive.org/web/20090423063729/http://www.enotes.com/psychoanalysis-encyclopedia/father-complex |url-status=dead }}</ref>


پدرانہ پیچیدگی ''[[مافوق البشر اور تحریم]]'' (Totem and Taboo) (1912-3) کے تصور میں بھی کلیدی حیثیت رکھ چکی ہے۔ جنگ سے الگ ہو کر بھی ''پیچیدگی'' ایک ایسی اصطلاح رہی ہے جسے فرائڈ پسند لوگ محتاط طور پر استعمال کرتے تھے۔ پدرانہ پیچیدگی [[1920ء]] کے دہے کی فرائڈی نظریہ سازی کا اہم حصہ رہی ہے؛<ref>Ronald Britton, ''Belief and Imagination'' (1998) p. 207</ref> — مثلًا اس تصور کو ''[[چھلاوے کا مستقبل]]'' (The Future of an Illusion) ([[1927ء]]) میں خاص مقام دیا گیا۔<ref>Sigmund Freud, ''Civilization, Society and Religion'' (PFL 12) p. 204</ref> فرائڈ کے حلقے کے کچھ اور لوگ آزادانہ طور پر اس پیچیدگی کے دو طرفہ پن پر لکھنے لگے۔<ref>Edward Timms ed., ''Freud and the Child Woman: The Memoirs of Fritz Wittels'' (1995) p. 118</ref> تاہم [[1946ء]] تک [[اوٹو فینیچیل]] کی نصف صدی کے پہلے نفسیاتی تجزیے کے ضمیمہ جاتی خلاسہ شائع ہوا، جس میں پدرانہ پیچیدگی کو اڈیپسی پیچیدگی کے وساطت کے آگے مجموعی طور پر ذیلی حیثیت دی گئی۔<ref>Otto Fenichel, ''The Psychoanalytic Theory of Neurosis'' (London 1946) p. 95-6</ref>
پدرانہ پیچیدگی ''[[مافوق البشر اور تحریم]]'' (Totem and Taboo) (1912-3) کے تصور میں بھی کلیدی حیثیت رکھ چکی ہے۔ جنگ سے الگ ہو کر بھی ''پیچیدگی'' ایک ایسی اصطلاح رہی ہے جسے فرائڈ پسند لوگ محتاط طور پر استعمال کرتے تھے۔ پدرانہ پیچیدگی [[1920ء]] کے دہے کی فرائڈی نظریہ سازی کا اہم حصہ رہی ہے؛<ref>Ronald Britton, ''Belief and Imagination'' (1998) p. 207</ref> — مثلًا اس تصور کو ''[[چھلاوے کا مستقبل]]'' (The Future of an Illusion) ([[1927ء]]) میں خاص مقام دیا گیا۔<ref>Sigmund Freud, ''Civilization, Society and Religion'' (PFL 12) p. 204</ref> فرائڈ کے حلقے کے کچھ اور لوگ آزادانہ طور پر اس پیچیدگی کے دو طرفہ پن پر لکھنے لگے۔<ref>Edward Timms ed., ''Freud and the Child Woman: The Memoirs of Fritz Wittels'' (1995) p. 118</ref> تاہم [[1946ء]] تک [[اوٹو فینیچیل]] کی نصف صدی کے پہلے نفسیاتی تجزیے کے ضمیمہ جاتی خلاسہ شائع ہوا، جس میں پدرانہ پیچیدگی کو اڈیپسی پیچیدگی کے وساطت کے آگے مجموعی طور پر ذیلی حیثیت دی گئی۔<ref>Otto Fenichel, ''The Psychoanalytic Theory of Neurosis'' (London 1946) p. 95-6</ref>
سطر 24: سطر 24:
* [http://www.don-nix.com/?p=2172 Don C. Nix, 'The Negative Father Complex'] {{Webarchive|url=https://archive.is/20130121172745/http://www.don-nix.com/?p=2172 |date=2013-01-21 }}
* [http://www.don-nix.com/?p=2172 Don C. Nix, 'The Negative Father Complex'] {{Webarchive|url=https://archive.is/20130121172745/http://www.don-nix.com/?p=2172 |date=2013-01-21 }}
* [https://web.archive.org/web/20110713133359/http://www.kafka-franz.com/KAFKA-letter.htm Franz Kafka, 'Letter to His Father']
* [https://web.archive.org/web/20110713133359/http://www.kafka-franz.com/KAFKA-letter.htm Franz Kafka, 'Letter to His Father']
* [http://thefatherhoodconnection.com/2010/08/13/father-hunger/ Gordon Dalbey, 'Father Hunger']
* [http://thefatherhoodconnection.com/2010/08/13/father-hunger/ Gordon Dalbey, 'Father Hunger'] {{wayback|url=http://thefatherhoodconnection.com/2010/08/13/father-hunger/ |date=20160304041841 }}


[[زمرہ:پیچیدگی (نفسیات)]]
[[زمرہ:پیچیدگی (نفسیات)]]

نسخہ بمطابق 23:09، 3 فروری 2021ء

پدرانہ پیچیدگی (انگریزی: Father complex) نفسیات میں ایک پیچیدگی ہے — ایک لاشعوری وابستگی کا زمرہ یا ایک طاقت ور لا شعوری عمل پر آمادہ کرنے والے امور — جو خاص طور پر کسی شبیہ یا باپ کے عملی نمونے سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہ امور ممکنہ طور پر مثبت ہو سکتے ہیں (معمر باپوں کی ہستیوں کی تعریف اور ان کو نمونۂ عمل بنانا) یا منفی (نافابل اعتماد یا ڈر پیدا کرنے والے)۔

سیگمنڈ فرائڈ اور اس کے نام سے قائم نفسیاتی تجزیہ پدرانہ پیچیدگی پر غور کیا اور بالخصوص دو طرفہ جذبات پر، کیوں کہ مرد بچہ اڈیپسی پیچیدگی کا شکار ہوتا ہے۔[1] اس کے بر عکس کارل جنگ نے یہ خیال ظاہر کیا کہ مرد بچے اور مادہ بچیاں باپ کی پیچیدگی رکھ سکتے ہیں، جو اپنے آپ مین مثبت یا منفی ہو سکتا ہے۔[2]

فرائڈ اور جنگ

آپس داری اور سوجھ بوجھ

پدرانہ پیچیدگی کی اصطلاح کا استعمال فرائڈ اور جنگ کی ثمرآور ساجھے داری سے نکلتا ہے جو بیسویں صدی کے پہلے دہے میں جاری رہی — یہ وہ وقت تھا جب فرائڈ نے دماغی رگوں کے مطالعے کے بارے میں لکھا تھا "جنگ نے جس طرح اظہار کیا ہے، یہ اس بیماری کا نام ہے جو ان پیچیدگیوں کا شکار ہوتی ہے جن سے ہم جیسے عام لوگ بھی مقابلہ کرتے ہیں۔[3]

1909ء میں فرائڈ نے پدرانہ پیچیدگی اور فاری خیال کا حل ("The Father Complex and the Solution of the Rat Idea") پیش کیا۔ یہ فرائڈ کے فاری آدمی کے مطالعے کا مرکزی عنصر تھا؛ اس نے یہ محسوس کیا کہ بچپن کی بازفعالیت شخصی ذمے دارانہ موقف کے خلاف جد و جہد کرتی ہے جیسا کہ فاری آدمی کے آگے کے دن کی مجبوریاں ہوتی ہیں۔[4] In 1911, Freud wrote that "in the case of Daniel Paul Schreber we find ourselves once again on the familiar ground of the father-complex";[5] اس سے ایک سال قبل فرائڈ نے دلیل پیش کی تھی کہ پدرانہ پیچیدگی — باپ کا خوف، مزاحمت اور عدم یقینی — جو مرد مریضوں میں سب سے اہم نفسیاتی مزاحمتیں اپنے علاج کے دوران دیکھی گئی تھی۔[6]

پدرانہ پیچیدگی مافوق البشر اور تحریم (Totem and Taboo) (1912-3) کے تصور میں بھی کلیدی حیثیت رکھ چکی ہے۔ جنگ سے الگ ہو کر بھی پیچیدگی ایک ایسی اصطلاح رہی ہے جسے فرائڈ پسند لوگ محتاط طور پر استعمال کرتے تھے۔ پدرانہ پیچیدگی 1920ء کے دہے کی فرائڈی نظریہ سازی کا اہم حصہ رہی ہے؛[7] — مثلًا اس تصور کو چھلاوے کا مستقبل (The Future of an Illusion) (1927ء) میں خاص مقام دیا گیا۔[8] فرائڈ کے حلقے کے کچھ اور لوگ آزادانہ طور پر اس پیچیدگی کے دو طرفہ پن پر لکھنے لگے۔[9] تاہم 1946ء تک اوٹو فینیچیل کی نصف صدی کے پہلے نفسیاتی تجزیے کے ضمیمہ جاتی خلاسہ شائع ہوا، جس میں پدرانہ پیچیدگی کو اڈیپسی پیچیدگی کے وساطت کے آگے مجموعی طور پر ذیلی حیثیت دی گئی۔[10]

فرائڈ/ جنگ کی علیحدگی کے بعد جنگ مساوی طور پر پدرانہ پیچیدگی کا استعمال کرنے لگا تا کہ باپ / بیٹے کے رشتوں پر روشنی ڈالی جا سکے، جیسا کہ باپ پر منحصر ایک مریض کے معاملے میں جسے جنگ نے fils a papa کہا (اس کے مطابق، جنگ نے لکھا ہے کہ "اس کا باپ اب بھی اس کے وجود کا بہت زیادہ ضامن بنا ہوا ہے")[11] یا جب جنگ نے اس بات کا نوٹ لیا کہ کیسے ایک مثبت بدرانہ پیچیدگی خود پر کسی کی برتری کو ماننے پر حد سے زیادہ تیار کر سکتی ہے۔[12] تاہم جنگ اور اس کے پیروکار اس بات کے لیے مساوی طور پر تیار تھے کہ زنانہ نفسیات کو سمجھانے کے لیے اسی تصور کا استعمال کریں جیسے کہ جب ایک منفی طور متاثر پدرانہ پیچیدگی ایک عورت کو یہ محسوس کرواتی ہے کہ سبھی آدمی ممکنہ طور پر غیر معاون، خود ہی فیصلہ کن اور اسی طرح کی سخت شبیہ رکھتے ہیں۔[13]

حوالہ جات

  1. Jon E. Roeckelein, Elsevier's Dictionary of Psychological Theories (2006) p. 111
  2. Mary Ann Mattoon, Jung and the Human Psyche (2005) p. 91
  3. Sigmund Freud, On Sexuality (PFL 7) p. 188
  4. Sigmund Freud, Case Histories II (PFL 9) p. 80 and p. 98
  5. Case Histories II p. 191
  6. "Roger Perron, "Father Complex""۔ 23 اپریل 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2018 
  7. Ronald Britton, Belief and Imagination (1998) p. 207
  8. Sigmund Freud, Civilization, Society and Religion (PFL 12) p. 204
  9. Edward Timms ed., Freud and the Child Woman: The Memoirs of Fritz Wittels (1995) p. 118
  10. Otto Fenichel, The Psychoanalytic Theory of Neurosis (London 1946) p. 95-6
  11. C. G. Jung, The Practice of Psychotherapy (London 1993) p. 155
  12. C G. Jung, The Archetypes and the Collective Unconscious (London 1996) p. 214
  13. Mattoon, p. 79

مزید مطالعات

  • Elyse Wakerman, Father Loss (1984)
  • Beth M. Erickson, Longing for Dad (1998)

بیرونی روابط