"رابرٹ واڈرا" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.5
سطر 6: سطر 6:
| occupation = تاجر
| occupation = تاجر
}}
}}
'''رابرٹ واڈرا''' (پیدائش: 18 مئی 1969ء) بھارت کے سابق وزیر اعظم [[راجیو گاندھی]] کی صاحبزادی [[پرینکا گاندھی]] کے شوہر اور بڑے تاجر ہیں۔<ref name="nbt-29apr2014">{{cite web | url= http://hindi.economictimes.indiatimes.com/india/national-india/Robert-Vadra-Love-Land-and-problem/articleshow/34358347.cms| title= وابرٹ واڈرا: لو، لینڈ اور لوچا| publisher = نوبھارت ٹائمز| date= 29 اپریل 2014ء| accessdate= 29 اپریل 2014ء}}</ref>
'''رابرٹ واڈرا''' (پیدائش: 18 مئی 1969ء) بھارت کے سابق وزیر اعظم [[راجیو گاندھی]] کی صاحبزادی [[پرینکا گاندھی]] کے شوہر اور بڑے تاجر ہیں۔<ref name="nbt-29apr2014">{{cite web| url= http://hindi.economictimes.indiatimes.com/india/national-india/Robert-Vadra-Love-Land-and-problem/articleshow/34358347.cms| title= وابرٹ واڈرا: لو، لینڈ اور لوچا| publisher= نوبھارت ٹائمز| date= 29 اپریل 2014ء| accessdate= 29 اپریل 2014ء| archive-date= 2014-04-29| archive-url= https://web.archive.org/web/20140429204956/http://hindi.economictimes.indiatimes.com/india/national-india/Robert-Vadra-Love-Land-and-problem/articleshow/34358347.cms| url-status= dead}}</ref>


== خاندانی پس منظر اور ابتدائی زندگی ==
== خاندانی پس منظر اور ابتدائی زندگی ==

نسخہ بمطابق 00:16، 26 دسمبر 2021ء

رابرٹ واڈرا
 

معلومات شخصیت
پیدائش مئی 1969 (عمر 54–55 سال)
مراد آباد   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قومیت بھارتی
مذہب ہندومت [1]  ویکی ڈیٹا پر (P140) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ پرینکا گاندھی
والدین راجیندر (والد)
مورین (والدہ)
عملی زندگی
پیشہ تاجر

رابرٹ واڈرا (پیدائش: 18 مئی 1969ء) بھارت کے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کی صاحبزادی پرینکا گاندھی کے شوہر اور بڑے تاجر ہیں۔[2]

خاندانی پس منظر اور ابتدائی زندگی

واڈرا کی پیدائش 18 مئی 1969ء کو ہوئی۔ ان کے والد کا نام راجندر واڈرا اور ماں کا نام مورین واڈرا ہے، جو اسکاٹ نژاد ہیں۔[3] ان کے دادا ہکم رائے واڈرا 1954ء میں پاکستان کے سیالکوٹ سے آکر پہلے بنگلور اور پھر مرادآباد میں آکر بس گئے تھے اور یہیں رابرٹ کی پیدائش ہوئی۔ والد راجندر واڈرا کا پیتل کا شروع میں چھوٹا موٹا کاروبار تھا جو بعد میں خاصا ترقی کر گیا۔ رابرٹ نے دہلی کے برطانوی سکول میں تعلیم حاصل کی اور دسویں کے بعد انہوں نے پڑھائی نہیں کی۔[2]

پرینکا سے شادی

سنہ 1997ء میں رابرٹ کی پرینکا گاندھی سے شادی ہوئی۔[2]

خاندانی حادثات

رابرٹ واڈرا کی بہن مشیل کی 2001ء میں ایک کار حادثے میں موت ہو گئی۔ 2003ء میں ان کے بھائی رچرڈ کی لاش گھر میں لٹکی ہوئی ملی اور باپ نے 2009ء میں خود کشی کر لی۔[2]

تنازع

تفتیش سے استثنا

2005ء میں انہیں حکومت نے ہوائی اڈے پر ہونے والی حفاظتی جانچ پڑتال سے مستثنی اشخاص کی فہرست میں شامل کیا تو یہ سوال اٹھا کہ کس بنیاد پر انہیں یہ سہولت دی گئی ہے۔[2]

زمین گھوٹالہ

ریاست ہریانہ کے ایک افسر اشوک کھیمکا نے لینڈ کنسولڈیشن ڈپارٹمنٹ کا چارج چھوڑتے وقت رابرٹ اور بھارت کی ایک معروف ریئل اسٹیٹ کمپنی ڈی ایل ایف کے درمیان گڑگاؤں ضلع میں ہوئی زمین سودے کی کارروائیوں کو منسوخ کر دیا۔ اپنی رپورٹ میں کھیمکا نے کہا کہ اگر صحیح طریقے سے جانچ ہو تو ہریانہ کی کانگریس حکومت کی مدت کے دوران میں 20 ہزار کروڑ سے 350 ہزار کروڑ تک زمینوں کا گھوٹالہ نکل کر سامنے آ سکتا ہے۔[2]

وال سٹریٹ جرنل کا انکشاف

2014ء کے انتخابات کے دوران میں امریکا کے ایک ممتاز اخبار وال سٹریٹ جرنل میں شائع خبر کے مطابق، واڈرا نے 2007ء میں ایک لاکھ روپے سے کاروبار کی شروعات کی، لیکن 2012ء میں ان کی جائداد 300 کروڑ سے بھی زیادہ ہو گئی۔ معیشت میں چھائی مندی کے وقت میں اتنا اضافہ اضافہ حیرت انگیز ہے۔[2][4]

حوالہ جات

  1. https://www.newindianexpress.com/states/andhra-pradesh/2018/aug/19/people-want-change-in-government-robert-vadra-1859704.html
  2. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج "وابرٹ واڈرا: لو، لینڈ اور لوچا"۔ نوبھارت ٹائمز۔ 29 اپریل 2014ء۔ 29 اپریل 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اپریل 2014ء 
  3. "واڈرا خاندان میں ایک دوسرا حادثہ" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ articles.timesofindia.indiatimes.com (Error: unknown archive URL), ٹائمز آف انڈیا 20 ستمبر 2003ء
  4. "Behind a Real-Estate Empire, Ties to India's Gandhi Dynasty"۔ دی وال اسٹریٹ جرنل۔ 17 اپریل 2014ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اپریل 2014ء