"گیندا" کے نسخوں کے درمیان فرق
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں (ٹیگ: حذف حوالہ جات ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم) |
م خودکار: درستی املا ← کے لیے، زیادہ |
||
سطر 3: | سطر 3: | ||
* دوسری وہ جس کا حیاتیاتی دو اسمی نام [[گیندائے قائمہ]] رکھا گیا ہے۔ |
* دوسری وہ جس کا حیاتیاتی دو اسمی نام [[گیندائے قائمہ]] رکھا گیا ہے۔ |
||
یہ ایک خوبصورت پودا ہے اور ہندومت میں ایک مقدس پھول کا درجہ رکھتا ہے۔اس کو پاکستان،انڈیا،بنگلہ دیش اور دیگر ممالک میں اگست کے آخری دنوں بویا جاتا ہے۔اس پر ستمبر سے پھول لگنا شروع ہوتے ہیں جو مارچ کے آخر تک لگتے اور پھر گرمی کے باعث یہ پودا مر جاتا ہے اور اس کے بیج محفوظ کر لیے جاتے ہیں۔ |
یہ ایک خوبصورت پودا ہے اور ہندومت میں ایک مقدس پھول کا درجہ رکھتا ہے۔اس کو پاکستان،انڈیا،بنگلہ دیش اور دیگر ممالک میں اگست کے آخری دنوں بویا جاتا ہے۔اس پر ستمبر سے پھول لگنا شروع ہوتے ہیں جو مارچ کے آخر تک لگتے اور پھر گرمی کے باعث یہ پودا مر جاتا ہے اور اس کے بیج محفوظ کر لیے جاتے ہیں۔ |
||
اس پودے کی کئی اقسام موجود ہیں۔اس کے پتے چنوں کے پتوں سے خاصی مشابہت رکھتے ہیں۔اس کا قد کم سے کم 8 انچ اور |
اس پودے کی کئی اقسام موجود ہیں۔اس کے پتے چنوں کے پتوں سے خاصی مشابہت رکھتے ہیں۔اس کا قد کم سے کم 8 انچ اور زیادہ تر 12 سے 15 انچ ہوتا ہے۔اس کے پھول کا قطر 2 سے 3 انچ تک ہو سکتا ہے۔ |
||
اس کے پھولوں سے ایک خاص قسم کی خوشبو آتی ہے جو کیڑوں کو اس سے دور رکھتی۔یہی وجہ ہے کہ بعض لوگ اسے سبزیوں کو کیڑوں کے حملوں سے بچانے |
اس کے پھولوں سے ایک خاص قسم کی خوشبو آتی ہے جو کیڑوں کو اس سے دور رکھتی۔یہی وجہ ہے کہ بعض لوگ اسے سبزیوں کو کیڑوں کے حملوں سے بچانے کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔ |
||
اس پودے کے پھول کی پتیاں سخت ہوتی ہیں اور یہ کئی دنوں تک کِھلا رہتا ہے۔ |
اس پودے کے پھول کی پتیاں سخت ہوتی ہیں اور یہ کئی دنوں تک کِھلا رہتا ہے۔ |
||
نسخہ بمطابق 14:05، 8 نومبر 2019ء
گیندا جس کو انگریزی میں عام طور پر marygold بھی کہا جاتا ہے اصل میں قبیلہ tageteae سے تعلق رکھنے والی ایک نوع میں شامل پھول ہے جس کی دو اہم اقسام ہوتی ہیں۔
- ایک تو وہ جس کا حیاتیاتی دو اسمی نام گیندائے فرشیہ رکھا گیا ہے۔
- دوسری وہ جس کا حیاتیاتی دو اسمی نام گیندائے قائمہ رکھا گیا ہے۔
یہ ایک خوبصورت پودا ہے اور ہندومت میں ایک مقدس پھول کا درجہ رکھتا ہے۔اس کو پاکستان،انڈیا،بنگلہ دیش اور دیگر ممالک میں اگست کے آخری دنوں بویا جاتا ہے۔اس پر ستمبر سے پھول لگنا شروع ہوتے ہیں جو مارچ کے آخر تک لگتے اور پھر گرمی کے باعث یہ پودا مر جاتا ہے اور اس کے بیج محفوظ کر لیے جاتے ہیں۔ اس پودے کی کئی اقسام موجود ہیں۔اس کے پتے چنوں کے پتوں سے خاصی مشابہت رکھتے ہیں۔اس کا قد کم سے کم 8 انچ اور زیادہ تر 12 سے 15 انچ ہوتا ہے۔اس کے پھول کا قطر 2 سے 3 انچ تک ہو سکتا ہے۔ اس کے پھولوں سے ایک خاص قسم کی خوشبو آتی ہے جو کیڑوں کو اس سے دور رکھتی۔یہی وجہ ہے کہ بعض لوگ اسے سبزیوں کو کیڑوں کے حملوں سے بچانے کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔ اس پودے کے پھول کی پتیاں سخت ہوتی ہیں اور یہ کئی دنوں تک کِھلا رہتا ہے۔