"تخت طاؤس" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ مساوی زمرہ جات (22): + 6 زمرہ
م روبالہ: منتقلی 20 بین الویکی روابط، اب ویکی ڈیٹا میں d:q938332 پر موجود ہیں
سطر 27: سطر 27:
[[زمرہ:مغلیہ دور حکومت]]
[[زمرہ:مغلیہ دور حکومت]]
[[زمرہ:شاہ جہاں]]
[[زمرہ:شاہ جہاں]]

[[ar:عرش الطاووس]]
[[fa:تخت طاووس (نادری)]]
[[en:Peacock Throne]]
[[de:Pfauenthron]]
[[es:Trono del Pavo real]]
[[eo:Pavotrono]]
[[fr:Trône du Paon]]
[[id:Takhta Merak]]
[[ka:ფარშავანგის ტახტი]]
[[ml:മയൂരസിംഹാസനം]]
[[nl:Pauwentroon]]
[[ja:孔雀の玉座]]
[[no:Påfugltronen]]
[[pnb:تخت طاؤس]]
[[ru:Павлиний трон]]
[[sv:Påfågelstronen]]
[[ta:மயிலாசனம்]]
[[te:నెమలి సింహాసనం]]
[[uk:Павиний трон]]
[[zh:孔雀寶座]]

نسخہ بمطابق 12:31، 12 مارچ 2013ء

شاہجہاں تخت طاؤس پر جلوہ افروز

مغل شہنشاہ شاہجہان نے تخت نشینی کے بعد اپنے لیے ایک نہایت قیمتی تخت تیار کرایا جو ’’تخت طاؤس‘‘ کہلاتا تھا۔ اس تخت کا طول تیرہ گز عرض ڈھائی گز اور بلندی پانچ گز تھی۔ یہ چھ پایوں پر قائم تھا۔ جو خالص سونے کے بنے ہوئے تھے۔ تخت تک پہنچنے کے لیے تین چھوٹے چھوٹے زینے بنائے گئے تھے۔ جن میں دور دراز ملکوں کے قیمتی جواہر جڑے تھے۔ دونوں بازؤں پر دو خوبصورت مور چونچ میں موتیوں کی لڑی لیے پروں کو کھولے سایہ کرتے نظر آتے تھے۔ اور دونوں کے سینوں پر سرخ یاقوت جڑے ہوئے تھے۔ پشت کی تختی پر قیمتی ہیرے جڑے ہوئے تھے۔ جن کی مالیت لاکھوں روپے تھی۔ تخت کی تیاری پر ایک کروڑ روپیہ خرچ ہوا تھا۔ جب نادر شاہ نے دہلی پر حملہ کیا تو دہلی کی ساری دولت سمیٹنے کے علاوہ تخت طاؤس بھی اپنے ساتھ ایران لے گیا۔

حوالہ جات


بیرونی روابط