راجا رشید محمود
راجا رشید محمود | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 23 اگست 1939ء ڈسکہ ، سیالکوٹ ، برطانوی پنجاب |
وفات | 12 اپریل 2021ء (82 سال) لاہور ، پاکستان |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ پنجاب |
تعلیمی اسناد | ایم اے |
پیشہ | شاعر |
مادری زبان | پنجابی |
پیشہ ورانہ زبان | اردو ، پنجابی |
شعبۂ عمل | نعت ، قطعہ ، مخمس ، نظم |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
راجا رشید محمود پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو زبان کے نعت گو شاعر، نقاد، سیرت نگار، سفرنامہ نگار تھے۔ وہ 23 اگست 1939ء کو ڈسکہ، ضلع سیالکوٹ، صوبہ پنجاب (برطانوی ہند) میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد راجا غلام محمد فوج میں ملازم تھے، بعد ازاں پولیس میں بھرتی ہو گئے۔راجا رشید محمود نے ابتدائی تعلیم سرگودھا سے حاصل کی۔ 1956ء میں میٹرک اور فاضل اردو کا امتحان پاس کیا۔ اس کے بعد انہوں نے نے ایف اے اور بی اے پاس کیا۔ پھر جامعہ پنجاب سے 1966ء میں ایم اے (اردو) کا امتحان پاس کیا۔ بعد ازاں انہوں نے سرٹیفکیٹ ان لائبریری سائنس کے امتحان میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔ مغربی پاکستان ٹیکسٹ بک بورڈ سے منسلک ہوئے، جہاں انہوں نے ساڑھے اکتیس برس خدمات انجام ینے کے بعد 1995ء میں سینئر سبجیکٹ اسپیشلسٹ کی حیثیت سے سبکدوش ہوئے۔ پاکستان میں نعت، خواتین کی نعت گوئی، اقبال اور احمد رضا، اردو نعتیہ شاعری کا انسائیکلوپیڈیا اور میلاد النبی (انتخابِ نعت) ان کی اہم تصانیف و تالیفات ہیں۔ان کے نعتیہ مجموعوں میں ورفعنا لک ذکرک، شھرِ کرم، مدیح سرکار، صلوٰۃ نعت، حدیثِ شوق قابلِ ذکر ہیں۔ بانوے کا عدد ان کے نعتیہ قطعات کا مجموعہ ہے۔ مدحِ رسول کے نام سے نعتیہ انتخاب بھی ترتیب دیا تھا۔ ان کی کلیاتِ حمد بھی شائع ہو چکی ہے۔ ان کی پانچ جلدوں میں کلیاتِ نعت بھی شائع ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے شیخ عبد القادر جیلانی کی مشہور کتاب فتوح الغیب کا اردو ترجمہ بھی کیا۔ قائد اعظم افکار و کردار بھی تالیف کی۔ وہ ماہنامہ نعت لاہور کے ایڈیٹر بھی تھے۔ راجا رشید محمود 12 اپریل 2021ء کو حرکت قلب بند ہونے کے باعث انتقال کر گئے۔[1]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ اکرم کنجاہی، تقسیم ہند کے بعد نعت نگاری، اردو سخن لیہ، پاکستان، 2023ء، ص 208، 209