راجہ محمد افضل خان
راجہ محمد افضل خان | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | 1 مارچ 1936ء |
تاریخ وفات | 11 اپریل 2020ء (84 سال) |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
درستی - ترمیم |
راجا محمد افضل خان (1 مارچ 1936ء - 11 اپریل 2020ء) پاکستانی سیاست دان تھے جو ایوان بالا پاکستان اور قومی اسمبلی پاکستان کے رکن تھے۔ جہلم میں 1938ء کو پیدا ہوئے اور جہلم ہی کو خدمت کا مرکز بنایا، وہ جہلم سے چار مرتبہ قومی اسمبلی کے ارکان منتخب ہوئے، پہلی مرتبہ 1985ء میں، دوسری مرتبہ 1988ء، تیسری مرتبہ 1993ء اور چوتھی مرتبہ 1997ء کو قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔[1] 1990ء کا الیکشن صرف 351 ووٹوں سے ہار گئے مگر جلد پنجاب سے ممبر سینٹ منتخب ہوئے۔ بلدیہ جہلم کی چیئرمینی سے لے کر قومی اسمبلی اور سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے اور قومی اسمبلی اور سینیٹ میں جہلم کی نمائندگی کا حق ادا کیا۔ 1993ء والی قومی اسمبلی میں وہ سب سے زیادہ ہاؤس بزنس دینے والے رکن تھے۔ انھوں نے ٹوٹل 900 تحاریک التواءمیں 300 کا نوٹس دیے جو قومی اسمبلی کا ایک ریکارڈ ہے اور جہلم کے لوگوں کے لیے اعزاز نہ صرف یہ بلکہ سینیٹ میں تھوڑا عرصہ رہنے کے باوجود اتنے سر گرام تھے ، سینیٹ آف پاکستان نے جو ”رولنگ آف دی چیئر“ کتاب چھاپی جس میں راجا افضل کے اٹھائے ہوئے ایشوز کو موضوع بنایا گیاہے۔
راجا محمد افضل خان نے 11 اپریل 2020ء کو وفات پائی۔[1]
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب "Veteran parliamentarian Raja Afzal dies"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مئی 2021