زہرہ شوجئی
زہرہ شوجئی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1956ء تہران |
تاریخ وفات | 26 مارچ 2024ء (67–68 سال) |
شہریت | ایران |
جماعت | جبھہ مشارکت ایران اسلامی |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ تہران |
پیشہ | سیاست دان |
پیشہ ورانہ زبان | فارسی |
درستی - ترمیم |
سیدہ زہرا شجاعی (فارسی: زهرا شجاعی؛ 1956 - 26 مارچ 2024ء) ایک ایرانی سیاست دان تھیں۔ ایران میں خواتین کے حقوق کی ایک بڑی وکیل، وہ صدر خاتمی کے ماتحت خواتین کے امور کی مشیر تھیں اور 1997-2005ء تک ان کی کابینہ کی رکن تھیں۔سیدہ زہرا شجاعی تہران میں پیدا ہوئیں۔ انھوں نے تہران یونیورسٹی سے پولیٹیکل سائنس میں بیچلر اور ماسٹر کی ڈگری اور پولیٹیکل سائنس اور اسٹریٹجک مینجمنٹ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔وہ ایجوکیشن کنسلٹنٹ، وزیر داخلہ کی مشیر، خواتین کے امور کے کمیشن کی سربراہ، خواتین کی سماجی ثقافتی کونسل کی رکن اور 2 سال تک سوشل کلچرل کونسل کی سربراہ بھی رہیں۔
خواتین کی شرکت کا مرکز
[ترمیم]1997ء میں، خاتمی نے خواتین کی شرکت کا مرکز بنایا، جو اس کے بعد ملک میں خواتین کے امور کو سنبھالنے کا ذمہ دار اہم ادارہ بن گیا، جو صدارت سے وابستہ تھا۔ جب 2005 ءمیں احمدی نژاد نے صدارت سنبھالی تو اس نے اس کا نام بدل کر سینٹر فار ویمن اینڈ فیملی افیئرز (مرکز عمر زنان وا خانیودہ ریاست جومہری) رکھ دیا۔
ایرانی کابینہ میں شمولیت
[ترمیم]صدر خاتمی نے زہرہ شوجئی کو خواتین کے امور کی مشیر مقرر کیا (یہ عہدہ پہلے شہلا حبیب کے پاس تھا اور وہ سینٹر فار ویمنز پارٹیسیپیشن کی سربراہ تھیں۔ اس تقرری نے انھیں ایرانی صدارتی کابینہ کا رکن بنا دیا۔ زہرہ شوجئی نے مسومہ ایبٹیکر کے ساتھ اسلامی انقلاب کے بعد پہلی کابینہ میں خواتین کو شامل کرنے میں حصہ لیا۔
منتقلی
[ترمیم]2005ء میں صدر محمود احمدی نژاد کے انتخاب کے ساتھ، نسرین سولنتانکہ کو شوجئی کے عہدے پر مقرر کیا گیا۔ اس مرکز کا نام بدل کر سینٹر فار ویمن اینڈ فیملی افیئرز رکھ دیا گیا، اس کے برعکس سینٹر فار ویمنز پارٹیسیپیشن جیسا کہ اسے خاتمی کے تحت بلایا جاتا تھا۔ شرکت اب پالیسی پر زور نہیں تھی۔
موت
[ترمیم]شوجئی 26 مارچ 2024ء کو 67 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔[1]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "زهرا شجاعی درگذشت"۔ YJC۔ 26 March 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مارچ 2024