مندرجات کا رخ کریں

سوات ماورائے عدالت قتل منظرہ، 2010ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

2010 کے آخر میں ایک وڈیو یوٹیوب کے ذریعے منظر عام پر آئی جس میں چھ نہتے افراد کو فوجیوں کے ہاتھوں قتل ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔[1] مقتولین نے شلوار قمیض پہن رکھی ہے جو پاکستان اور سوات میں ایک عام لباس ہے اور قاتلوں کی فوجی وردیاں بالکل پاک فوج جیسی ہیں۔ بوقت قتل یہ مقتولین نہتے ہیں اور ان کی آنکھوں پر پٹیاں بندھی ہوئی ہیں۔

وڈیو سامنے آنے کے بعد پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے شفاف تحقیقات اور مجرمان کو سزا دینے کا وعدہ کیا مگر تاحال اس سلسلے میں نہ کسی کو گرفتار کیا گیا ہے اور نہ کوئی سزا دی گئی ہے۔ اس واقعے پر بروقت اور کڑا انصاف نہ ہونے کے باعث سانحہ خروٹ آباد اور سرفراز شاہ قتل کے واقعات پیش آئے۔[حوالہ درکار]

اس منظرہ کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ سچی تھی یا جعلی۔[2] اور نہ 'مقتولین' کی شناخت یا لاشیں مل سکیں۔


  1. "Alleged extrajudicial killings in Pakistan"۔ Aljazeera۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جون 2011 
  2. "Pakistan army says 'extra-judicial killing' video faked"۔ بی بی سی موقع۔ 1 اکتوبر 2010ء۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جون 2011