فضائی مرکزی عجائب گھر (روس)
فضائی مرکزی عجائب گھر | |
---|---|
بیرونی نمائش کا فضائی منظر | |
سنہ تاسیس | 28 نومبر 1958[1] |
محلِ وقوع | مونینو، ماسکو اوبلاست، روس |
متناسقات | 55°49′58″N 38°10′59″E / 55.832778°N 38.183056°E |
نوعیت | ایوی ایشن میوزیم |
ویب سائٹ | https://www.cmvvs.ru/ |
سینٹرل ایئر فورس میوزیم روس میں ایک ہوا بازی کا میوزیم ہے جو ماسکو کے مشرق میں واقع گاگارین ایئر فورس اکیڈمی کے میدان میں ہے۔ یہ دنیا کے سب سے بڑے ایوی ایشن میوزیم میں سے ایک ہے، جس میں 173 طیارے اور 127 ہوائی جہاز کے انجن ڈسپلے پر ہیں۔ میوزیم میں اضافی ڈسپلے بھی شامل ہیں جو سرد جنگ کے دور کے امریکی جاسوسی کا سامان، ہتھیار، آلات، یونیفارم، آرٹ ورک اور کتابوں، فلموں اور تصاویر پر مشتمل لائبریری بھی ہے۔
تاریخی پس منظر
[ترمیم]میوزیم کی بنیاد 1940 میں ہوئی جب مونینو گاؤں کو اس مقام کے لیے منتخب کیا گیا جو اب گاگرین ایئر فورس اکیڈمی ہے۔ اس میوزیم کا افتتاح عوام کے لیے 1958 میں ہوا اور اس وقت اس میں 6 طیارے اور 20 ایئر کرافٹ تھیں۔ 1960 میں عوام کے لیے اس کو دوبارہ کھولا گیا اور اس میں 14 طیارے شامل تھے۔ 1970 کے اوائل تک، اس میوزیم کا مجموعہ تقریباً 40 طیاروں تک پھیل چکا تھا۔ 1990 میں، ڈسپلے پر موجود ہوائی جہازوں کو دوبارہ ترتیب دیا گیا۔ میوزیم کا مرکزی ہال 2005 میں آگ سے تباہ ہو گیا تھا۔ 2013 میں دوسری جنگ عظیم کے طیاروں کو رکھنے کے لیے ایک نیا ہینگر بنایا گیا تھا۔ 2016 میں، میوزیم بند ہونے کی خبر ملی اور نمائشوں کو پیٹریاٹ پارک میں منتقل کیا جانا تھا لیکن وزارت ثقافت کی درخواست پر یہ عمل روک دیا گیا اور نئے ہال کے ساتھ نمائشوں کی دیکھ بھال کی گئی۔ فروری 2020 میں ایک نیا نمائشی ہال کھولا گیا۔ 1999 سے پہلے، میوزیم عوام کے لیے بند رہا، کیونکہ اس میں سابق سوویت یونین کے دور کے کلاسیفائیڈ پروٹو ٹائپس کی نمائش تھی۔ حال میں یہ میوزیم ملکی اور غیر ملکی طیاروں کی ایک رینج پر مشتمل بنایا گیاجس میں فوجی، سول اور خصوصی مقاصد شامل تھے۔ اس میوزیم میں ہوائی جہاز سے متعلقہ اشیاء، جیسے یونیفارم، دستاویزات، ماڈلز اور آلات بھی رکھے گئے ہیں۔ میوزیم فی الحال عوام کے لیے کھلا ہے۔
زائرین
[ترمیم]عجائب گھر (میوزیم) ایک فوجی یونٹ (گاگرین ایئر فورس اکیڈمی) کے علاقے میں واقع ہے، تو اس کے داخلے کے لیے تمام زائرین کو فوجی کمپلیکس کے داخلی دروازے سے ہی گذرنا ہوتا ہے۔ یہ ایک اہم احتیاطی تدبی رہے تاکہ آئندہ کوئی بھی زائر آسانی سے اس علاقے میں داخل ہو سکے اور کسی قسم کی پریشانی سے بچ سکے۔