محمد حسن زبیری جامی
محمد حسن زبیری جامی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (اردو میں: محمد حسن زبیری) |
پیدائش | سنہ 1922ء مارہرہ ، اتر پردیش ، برطانوی ہند |
وفات | 18 اکتوبر 1980ء (57–58 سال) کراچی ، پاکستان |
شہریت | برطانوی ہند پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | علی گڑھ مسلم یونیورسٹی |
تعلیمی اسناد | بی اے |
پیشہ | شاعر |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
محمد حسن زبیری جامی (پیدائش: 1922ء - 18 اکتوبر 1980ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو زبان اور انگریزی زبان کے ممتاز نعت گو شاعر تھے۔ محمد حسن زبیری جامی 1922ء کو ، مارہرہ، اتر پردیش ، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام محمد حسن زبیری، جبکہ جامی تخلص ہے۔ والد کا نام اسماعیل حسن زبیری ہے۔ جامی مارہرہ شریف کے معروف شیخ مہدی میاں سے بیعت تھے۔ انھوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بی اے پاس کیا۔ تقسیم ہند کے بعد اپنے خاندان کے ساتھ پاکستان منتقل ہو گئے اور کراچی میں مستقل سکونت اختیار کی۔ 1965ء اور 1968ء میں انھیں حرمین شریفین کی حاضری کا شرف حاصل ہوا۔ وہ اردو اور انگریزی زبانوں کے ماہر تھے۔ انھوں نے انگریزی میں بھی نعتیں لکھیں۔ ان کا اردو میں نعتیہ مجموعہ سرودِ طیبہ کے نام سے دارالاشاعت جامی کراچی کی جانب سے 1984ء میں شائع ہوا۔ محمد حسن زبیری جامی 18 اکتوبر 1980ء کو کراچی، پاکستان میں انتقال کر گئے۔[1]
نمونۂ کلام
[ترمیم]نعت
محمد دو عالم کے فرماں روا ہیں | کہ افضل ہر اِک سے وہ بعد از خدا ہیں | |
وہی راہ بر ہیں، وہ رہنما ہیں | وہی مقتدا ہیں وہی پیشوا ہیں | |
درخشاں کبھی مثلِ والشمس ہیں وہ | کبھی جلوہ گر صورتِ والضحٰی ہیں | |
کبھی سر بہ سجدا ہیں غارِ حرا میں | کبھی عرشِ اعلیٰ پہ جلوہ نما ہیں | |
وہ سنتے ہیں فریاد ہر بے نوا کی | شکستہ دلوں کا وہی آسرا ہیں | |
رضائے الہٰی رضائے نبی ہے | خدا خوش نہیں، گر محمد خفا ہیں | |
محمد سے ہے رونق بزمِ امکاں | بنے ان کی خاطر یہ ارض و سما ہیں | |
بلا لیجیے اب تو شاہِ مدینہ | جدائی کے لمحات صبر آزما ہیں | |
وہی منتہیٰ ہیں مری شاعری کا | مری زندگی کا وہی مدعا ہیں | |
خوشا ذکرِ پاکِ محمد سے جامی | مزین مرے شعر صلی علیٰ ہیں |
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ منظر عارفی، کراچی کا دبستان نعت، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2016ء، ص 147