مندرجات کا رخ کریں

محمد حسن زبیری جامی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
محمد حسن زبیری جامی
معلومات شخصیت
پیدائشی نام (اردو میں: محمد حسن زبیری ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش سنہ 1922ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مارہرہ ،  اتر پردیش ،  برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 18 اکتوبر 1980ء (57–58 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی ،  پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند
پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد بی اے   ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ شاعر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

محمد حسن زبیری جامی (پیدائش: 1922ء - 18 اکتوبر 1980ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو زبان اور انگریزی زبان کے ممتاز نعت گو شاعر تھے۔ محمد حسن زبیری جامی 1922ء کو ، مارہرہ، اتر پردیش ، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام محمد حسن زبیری، جبکہ جامی تخلص ہے۔ والد کا نام اسماعیل حسن زبیری ہے۔ جامی مارہرہ شریف کے معروف شیخ مہدی میاں سے بیعت تھے۔ انھوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بی اے پاس کیا۔ تقسیم ہند کے بعد اپنے خاندان کے ساتھ پاکستان منتقل ہو گئے اور کراچی میں مستقل سکونت اختیار کی۔ 1965ء اور 1968ء میں انھیں حرمین شریفین کی حاضری کا شرف حاصل ہوا۔ وہ اردو اور انگریزی زبانوں کے ماہر تھے۔ انھوں نے انگریزی میں بھی نعتیں لکھیں۔ ان کا اردو میں نعتیہ مجموعہ سرودِ طیبہ کے نام سے دارالاشاعت جامی کراچی کی جانب سے 1984ء میں شائع ہوا۔ محمد حسن زبیری جامی 18 اکتوبر 1980ء کو کراچی، پاکستان میں انتقال کر گئے۔[1]

نمونۂ کلام

[ترمیم]

نعت

محمد دو عالم کے فرماں روا ہیںکہ افضل ہر اِک سے وہ بعد از خدا ہیں
وہی راہ بر ہیں، وہ رہنما ہیںوہی مقتدا ہیں وہی پیشوا ہیں
درخشاں کبھی مثلِ والشمس ہیں وہکبھی جلوہ گر صورتِ والضحٰی ہیں
کبھی سر بہ سجدا ہیں غارِ حرا میںکبھی عرشِ اعلیٰ پہ جلوہ نما ہیں
وہ سنتے ہیں فریاد ہر بے نوا کیشکستہ دلوں کا وہی آسرا ہیں
رضائے الہٰی رضائے نبی ہےخدا خوش نہیں، گر محمد خفا ہیں
محمد سے ہے رونق بزمِ امکاںبنے ان کی خاطر یہ ارض و سما ہیں
بلا لیجیے اب تو شاہِ مدینہجدائی کے لمحات صبر آزما ہیں
وہی منتہیٰ ہیں مری شاعری کامری زندگی کا وہی مدعا ہیں
خوشا ذکرِ پاکِ محمد سے جامیمزین مرے شعر صلی علیٰ ہیں

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. منظر عارفی، کراچی کا دبستان نعت، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2016ء، ص 147