مندرجات کا رخ کریں

تقسیم ہند

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
تقسیم ہند کے دوران برصغیر پاک و ہند میں مسلم اکثریتی علاقے سبز جبکہ ہندو اکثریتی علاقے سرخ بھورے رنگ میں دکھائے گئے ہیں۔
The prevailing religions of the British Indian Empire based on the Census of India, 1901
تاریخAugust 1947
نتیجہPartition of برطانوی راج into independent dominions the بھارت ڈومینین and the ڈومنین پاکستان اور refugee crises
Displaced12–20 million displaced[1][a]

برطانوی قانون آزادی ہند 1947ء کے تحت 15 اگست 1947ء کو پاکستان اور بھارت کے قیام کو تقسیم ہند کہا جاتا ہے جس کے تحت دونوں ممالک نے برطانیہ سے آزادی حاصل کی۔ اس تقسیم کے نتیجے میں مشرقی بنگال پاکستان اور مغربی بنگال بھارت میں شامل ہوا اور پنجاب بھی پاکستان کے موجودہ صوبہ پنجاب اور بھارت کے مشرقی پنجاب میں تقسیم ہو گیا۔

اس تقسیم کے بعد نوزائیدہ پاکستانی ریاست کا دار الحکومت کراچی قرار پایا جہاں قائد اعظم محمد علی جناح نے پہلے گورنر جنرل کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔ پاکستان اپنا یوم آزادی 14 اگست جبکہ بھارت 15 اگست کو مناتا ہے۔

تقسیم ہند کا بنیادی محرک مسلمانان ہند کی وہ عظیم تحریک تھی جو انھوں نے برصغیر میں ایک الگ وطن قائم کرنے کے لیے شروع کی تھی۔ جس کے لیے انھوں نے مسلم لیگ کا پلیٹ فارم استعمال کیا۔ قائد اعظم محمد علی جناح کی قیادت میں مسلمانان ہند کا خواب 14 اگست 1947ء کی شب پورا ہوا جب 27 رمضان المبارک کی مبارک ساعتیں تھیں۔

جسونتھ سنگھ کی کتاب میں کہا گیا ہے کہ پنڈت جواہر لعل نہرو کی مرکزیت کی پالیسی نے تقسیم ہند کو جواز فراہم کیا۔

نگارخانہ

[ترمیم]

مزید دیکھیے

[ترمیم]

بیرونی روابط

[ترمیم]
  • *"If The British Had Never Ruled Our Country, This Would Be India Today"۔ Souvik Ray۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 30 جولائی 2015
  • ’تقسیم کے لیے نہرو بھی ذمہ دار‘
 یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. {{subst:PAGENAME}} Redistribution and Development in South Asia۔ Springer Science & Business Media۔ 2012۔ ص 6۔ ISBN:978-9400953093
  2. ^ ا ب Talbot اور Singh 2009، صفحہ 2