معاہدہ بغداد
Appearance
![]() پرچم | |
![]() ہرے رنگ میں ظاہر سینٹو کے رکن ممالک | |
مخفف | CENTO |
---|---|
تاریخ تحلیل | 16 فروری 1979ء |
قِسم | بین الحکومتی تنظیم، فوجی اتحاد |
ہیڈکوارٹر | انقرہ |
ارکان | 5 ممالک |
سینٹو بنیادی نام معاہدہ بغداد (انگریزی: Baghdad Pact) 24 فروی 1955ء کو ترکی، ایران، پاکستان اور برطانیہ نے معاہدے کے مطابق ایک تنظیم میں شمولیت اختیار کی جسے معاہدہ بغداد کا نام دیا گیا، کچھ عرصے بعد اس کا نام بدل کر سینٹو کر دیا گیا۔ بعد میں ریاستہائے متحدہ امریکا اور عراق بھی اس میں شامل ہو گئے۔ جولائی 1958ء میں عراق میں انقلاب آیا اور نئی حکومت نے اس معاہدے سے [https://www.facebook.com/profile.php?id=100085653927675&mibextid=ZbWKwL 1]علیحدگی اختیار کر لی۔ اس طرح اس کے مرکزی دفاتر بھی بغداد سے انقرہ منتقل ہو گئے۔ چودہ سال فعال رہنے کے بعد یہ تنظیم 16 فروری 1979ء کو معدوم ہو گئی۔اس کا مقصد وسطی ایشیا میں اشتمالیت کے فروغ کو روکنا تھا۔[1]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ محمد صدیق قریشی، کشاف اصطلاحات تاریخ، مقتدرہ قومی زبان اسلام آباد، 1988ء، ص 53-54
زمرہ جات:
- تاریخ ریاستہائے متحدہ (1945–64)
- سرد جنگ کے معاہدے
- سابقہ بین الاقوامی تنظیمیں
- بیسویں صدی کے فوجی اتحاد
- بین الاقوامی فوجی تنظیمیں
- 1979ء کی تحلیلات
- معاہدہ کے تحت قائم بین الحکومتی تنظیمیں
- 1955ء میں قائم ہونے والی تنظیمیں
- 1955ء میں بین الاقوامی تعلقات
- عراق مملکت متحدہ تعلقات
- ترکیہ کے معاہدے
- عراق میں 1955ء کی تاسیسات
- مملکت متحدہ کے معاہدے
- ریاستہائے متحدہ میں 1958ء
- پاکستان کے عسکری اتحاد
- ریاستہائے متحدہ کے عسکری اتحاد