مُرتدین اسلام
مُرتدین اسلام (Islam's Non Believers) | |
---|---|
مُرتدین اسلام پوسٹر | |
ہدایت کار | دیا خان |
پروڈیوسر | دیا خان ڈیرن پرنڈل اینڈریو سمتھ |
ایڈیٹر | کیون تھامس مائیکل ہو |
تقسیم کار | فیوز فلمز |
تاریخ نمائش | 13 اکتوبر، 2016ء |
دورانیہ | 49 منٹ |
ملک | برطانیہ، ناروے |
زبان | انگریزی |
مُرتدین اسلام (Islam's Non Believers) فیوز فلمز کی تیار کردہ دستاویزی فلم ہے جو برطانیہ کے سب سے بڑے نجی ٹیلی ویژن پلیٹ فارم آئی ٹی وی کے پروگرام ایکسپوژر (exposure) پر 13 اکتوبر 2016ء میں پہلی بار نشر ہوئی۔[1] اس کی ہدایتکار پاکستانی نژاد دیا خان ہیں۔
موضوع
[ترمیم]مُرتدین اسلام ان لوگوں کے انٹرویوز پر مشتمل ہے جو مسلمان گھرانوں میں پیدا ہونے کے باوجود مختلف وجوہات کی بنیاد پر اسلام سے قطع تعلق کر چکے ہیں۔ ان سابقہ مسلمانوں میں کچھ ایسے لوگ ہیں جو اپنی شناخت چھپانے کی خاطر نقاب اوڑھ کر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں، کچھ نقاب اوڑھنے کے علاوہ جعلی نام استعمال کرتے ہیں۔ جب کہ کچھ لوگ بغیر کسی نقاب کے کیمرے کے سامنے آ کر اپنی مشکلات و مصائب کا ذکر کرتے ہیں۔ سابقہ مسلمانوں کے مطابق انھیں اسلام چھوڑنے کے بعد شدید قسم کی تنہائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ والدین و عزیز و اقارب چھوڑ دیتے ہیں۔ واجب القتل ٹھہرائے جانے کے بعد انھیں موت کی دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔[2] فلم کا ایک خاص حصہ ایرانی نژاد مریم نمازی کے گرد گھومتا ہے، جو برطانیہ میں مقیم سابقہ مسلمانوں کے لیے جذباتی و سماجی امداد مہیا کرنے کے حوالے سے سامنے آتی ہے۔ فلم میں جہاں برطانیہ اور دیگر مغربی ممالک میں مقیم سابقہ مسلمانوں کے تجربات کا احاطہ کیا جاتاہے، وہیں دہریت کی بڑھتی ہوئی لہر کے نتیجے میں اسلامی ممالک میں مقیم اسلام چھوڑنے والے سابقہ مسلمان کے مصائب پر بھی روشنی ڈالی جاتی ہے۔[3] جو سماجی دباؤ اور ریاستی اداروں کے خوف کی وجہ سے منافقت کی زندگی جی رہے ہیں۔ انھیں نہ صرف اپنے خونی رشتے داروں کے کھونے کا ڈر ہوتا ہے بلکہ انھیں ملکی قانوں کے تحت بھی سزا دی جا سکتی ہے۔ یہ لوگ اسلام کو دلی طور پر چھوڑ چکنے کے باوجود احتیاط کے طور پر نماز و روزہ جیسے اسلامی شعائر کی پابندی کرتے ہیں تاکہ ان کے خیالات ان کے لیے کسی مصیبت کا سبب نہ بن جائیں۔ فلم میں بنگالی بلاگروں کے بہیمانہ قتل کے واقعات اور دہلا دینے والی تصاویر بھی دکھائی جاتی ہیں۔
کاسٹ
[ترمیم]- مریم نمازی (برطانیہ)
- بونی احمد (بنگلہ دیش)
- نادیہ الفانی (تیونس)
- سعدیہ حمید (برطانیہ)
- عماد الدین (مراکش )
- فوزیہ الیاس (ہالینڈ)
- عارف الرحمٰن (بنگلہ دیش )
- ریحانہ سلطان (بنگلہ دیش )
- صفیہ (جعلی نام)
- سمیرا (جعلی نام)
- زینب (جعلی نام)
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Jonathan Wright (13 اکتوبر 2016)۔ "Thursday's best TV: The Fall, Paranoid, The Night Of"۔ theguardian.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2007
- ↑ Steve Doughty (4 اکتوبر 2016)۔ "Young Muslims who quit the faith 'live in fear of violent revenge': Support group says some have been warned they will be killed if they abandon their religion"۔ dailymail.co.uk۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 ستمبر2017
- ↑ May Bulman (4 اکتوبر 2016)۔ "Islamic communities contain 'tsunamis of atheism' that are being suppressed, says leading ex-Muslim"۔ independent.co۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 ستمبر 2017