مکھڈ شریف

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مکھڈ شریف
ملک پاکستان
پاکستان کی انتظامی تقسیمپنجاب، پاکستان
بلندی240 میل (790 فٹ)
منطقۂ وقتجنڈ تحصیل

مکھڈ شریف تحصیل جنڈ ضلع اٹک پنجاب، پاکستان کا ایک قدیم اور تاریخی قصبہ ہے۔[1] یہاں پر روحانی بزرگوں خواجہ زین الدین اور مولانا محمد علی مکھڈوی کے مزارات ہیں [2] اور سہ ماہی مجلہ ’’قندیل سلیماں‘‘ بھی شائع ہوتا ہے۔

326 قبل مسیح میں سکندر اعظم نے جب راجا پورس سے جنگ کی تو اس کے لشکر کے کچھ لوگ بھاگ کر مکھڈ آگئے 317 میں نوشیروان عادل کے دور میں مکھڈ سلطنت فارس میں شامل تھا اور ہندومت کا مرکز تھا 1027 میں جب محمود غزنوی نے سومنات کے مندر پہ حملہ کیا تو وہ مکھڈ سے گذر کر گیا 1192ء میں شہاب الدین غوری کے بعد مکھڈ حاکم لاہور قطب دیں ایبک کے زیر انتظام آ گیا 1520ء میں جب ابراھیم لودھی حمکران بنا تو مکھڈ حاکم ملتان کے زیر نگین آگیا 1580ء میں جب اکبر نے دیں الہی ایجاد کیا تو اس کے خلاف مہم میں مکھڈ کے حاجی احمد پراچہ پیش پیش تھے 1650ء میں عراق کے دار الحکومت بغداد سے ایک صوفی بزرگ ایران بلوچستان بنوں سے ہوتے ہوئے مکھد آئے اس وقت مکھڈ ہندومت کا مرکز تھا انھوں نے یہاں اسلام کی روشنی پھیلائی اور یہ صوفی بزرگ نوری بادشاہ کے نام سے پکارے جانے لگے1857ء جب مغل سلطنت کا سورج غروب ہوا تو مکھڈ انگریز سرکار کے زیر تسلط آ گیا

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. GeoNames.org
  2. تذکرہ اولیائے پوٹھوہار مولف مقصود احمد صابری