نعت رنگپاکستان سے جاری ہونے والا نعتیہ ادب کا تحقیقی، تنقیدی اور علمی جریدہ ہے، جس کے مدیر معروف نعت خواں، نعت گو شاعر اور نعتیہ ادب کے نقاد سید صبیح الدین رحمانی ہیں۔ جبکہ ڈاکٹر عزیز احسن معاون مدیر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
اس جریدے کا پہلا شمارہ اپریل 1995ء میں نعت ریسرچ سینٹر کے زیرِ اہتمام کراچی سے جاری ہوا۔ اب تک اس جریدے کے 30 شمارے جاری ہو چکے ہیں۔ نعت رنگ اب کئی خصوصی شمارے جاری کر چکا ہے جن میں تنقید نمبر 1995ء، حمد نمبر 1999ء، امام ا حمد رضا نمبر 2005ء اور سلور جوبلی نمبر 2015ء شامل ہیں۔ اس جریدے کے لوازمے میں نعتیہ ادب سے متعلق نقد و نظر، صنفِ نعت پر تحقیقی مضامین اور مختلف شعرا کی نعتیہ شاعری، شعرا کے وفیات، اہلِ علم اور قارئین کے خطوط اور نعت پر شائع ہونے والی کتب پر تبصرے شامل ہیں۔ نعتیہ ادب کی خدمات کے صلہ میں مجلہ نعت رنگ کو وزارت مذہبی امور حکومت پاکستان کی جانب سے دو مرتبہ 2004ء اور 2013ء میں صدارتی سیرت ایوارڈز سے نوازا گیا ہے۔[1][2]
جریدہ نعت رنگ کی بدولت صنفِ نعت کے باقاعدہ قواعد و ضوابط مرتب ہوئے ہیں۔ اردو زبان کے علاوہ علاقائی و غیر ملکی زبانوں کی نعتوں کے منظوم تراجم شائع کرنا نعت رنگ کی ایک اضافی خصوصیت ہے۔ نعت نگاری کو تحریک بنانا اور اس حوالے سے تخلق، تنقید اور تحقیق کی سہ جہتی وسعتوں کو سمیٹنا، نعت کو بین الاقوامی سطح پر متعارف کرنا، نعت کے تاریخی و تہذیبی عوامل کو سامنے لانا،ہر زبان کے نعتیہ ادب کو یکجائی عطا کرنا، نعتیہ ادب اور شاعری سے تعلق رکھنے والے خدامِ نعت کے کلام کو شائع کرنا اور ان کی ادبی خدمات کو سامنے لانا نعت رنگ کے منشور کے اہم نکات ہیں۔ نعت رنگ کراچی وہ ہمہ جہت موضوعی رسالہ ہے جس نے نعتیہ ادب کی خدمات کا فریضہ احسن طور پر انجام دیا ہے۔نعت رنگ نے نعت کی تشہیر و توسیع، تحقیق و تنقید، ترویج و تفہیم میں رجحان ساز کردار ادا کیا ہے۔[3]
’’نعت رنگ‘‘ پاکستان تو کیا پورے برِ صغیر میں یہ اپنی نوعیت، معنویت، افادیت اور اہمیت کے اعتبار سے وہ واحد مجلہ ہے جو صرف منظوم حمد و نعت اور حمدیہ و نعتیہ افکار و معارف سے متعلق توصیفی مضامین پر حاوی نہیں ہوتا بلکہ خالص تحقیقی و تنقیدی اور علمی انداز کے مقالات پر بھی مشتمل ہوتا ہے۔ یہ امتیاز کسی اور رسائل و جرائد کو حاصل نہیں۔ علم و عرفاں کے فروغ، ادب و معاشرے کی خدمت کا یہ ایک منفرد رنگ ہے جس کی اشاعت کے لیے آپ (مدیر) لائقِ تحسین و قابلِ مبارک ہیں۔[4](ڈاکٹر وفا راشدی)
“
”
’’نعت رنگ‘‘ مختلف شعرا کے نعتیہ کلام کے انتخاب اور صنفِ نعت سے متعلق کچھ مشاہیرِ ادب و نقادانِ گرامی کے مضامین پر مشتمل نہایت اہم قابلِ قدر تالیف ہے۔ یہ ہماری خوش نصیبی ہے کہ آج کل اردو شاعری میں نعت گوئی کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ ہمارے شعرا موضوع اور تکنیک ہر اعتبار سے نعتیہ کلام کے سرمائے میں بیش بہا اضافہ کر رہے ہیں۔ نعت رنگ کے مؤلفین نے نعتیہ کلام اور نعت گوئی سے متعلق مضامین میں جس محنت اور توجہ سے کام کیا ہے وہ ان کے دلوں میں موج زن حبِ رسول اللہ ان کی اس سعیٔ سخن کو قبول فرمائیں اور انہیں اجرِ عظیم سے نوازیں۔[5](حکیم محمد سعید)
“
”
’’نعت رنگ‘‘ کی عالمانہ اشاعت سے نعت کے موضوع کو اردو ادب میں مقام حاصل ہوا ہے۔[6](ڈاکٹر نبی بخش بلوچ)
“
”
آپ (مدیر) نے جس سلیقے اور عمدگی سے ’’نعت رنگ‘‘ مرتب و شائع کیا ہے وہ یقیناً قابل تعریف ہے۔ میعار اور حسنِ طباعت کے اعتبار سے بھی ایسا کوئی دوسرا رسالہ میری نظر سے نہیں گزرا۔[7](ڈاکٹر جمیل جالبی)
“
”
’’نعت رنگ‘‘ نعت کی تدوین، تحقیق اور تنقید کا بہت اہم سنگِ میل ہے۔[8](پروفیسر حفیظ تائب)