نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ 1965ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم نے 1965ء کے سیزن میں انگلینڈ کا دورہ کیا، اس نے پہلے ہاف میں تین ٹیسٹ میچ کھیلے۔ انگلینڈ نے بعد میں جنوبی افریقہ کے خلاف دوسری تین میچوں کی سیریز کی میزبانی کی، یہ پہلا موقع ہے جب 1912ء کے ٹرائنگولر ٹورنامنٹ کے بعد ایک ہی انگلش کرکٹ سیزن میں دو ٹیسٹ سیریز کھیلی گئیں۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم تینوں ٹیسٹ میچ ہار گئی اور انگلش کاؤنٹیز کے خلاف تین دیگر فرسٹ کلاس میچ ہار گئی۔ ٹیم کی واحد فتوحات ایک کاؤنٹی میچ میں اور اسکاٹ لینڈ اور آئرلینڈ کے خلاف فرسٹ کلاس میچوں میں ملی۔

نیوزی لینڈ کی ٹیم[ترمیم]

ٹیسٹ سیریز[ترمیم]

پہلا ٹیسٹ[ترمیم]

27 مئی - 1 جون 1965ء
(5 روزہ میچ)
سکور کارڈ
ب
435 (156.4 اوورز)
کین بیرنگٹن 137
ڈک موٹز 5/108 (43 اوورز)
116 (63 اوورز)
گراہم ڈاؤلنگ 32
فریڈ ٹٹمس 4/18 (26 اوورز)
96/1 (30.5 اوورز)
باب باربر 51
راس مورگن 1/18 (1.5 اوورز)
413 (فالو آن) (175.4 اوورز)
وک پولارڈ 81*
باب باربر 4/132 (45 اوورز)
انگلینڈ 9 وکٹوں سے جیت گیا۔
ایجبسٹن، برمنگھم
امپائر: چارلی ایلیٹ اور فریڈ پرائس
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • 30 مئی کو آرام کا دن تھا۔
  • ڈک موٹز (نیوزی لینڈ) نے ٹیسٹ میں اپنی پہلی پانچ وکٹیں حاصل کیں۔[1]
  • فریڈ ٹٹمس (انگلینڈ) نے ٹیسٹ میں اپنی 100 ویں وکٹ حاصل کی۔[1]

دوسرا ٹیسٹ[ترمیم]

17–22 جون 1965ء
(5 روزہ میچ)
سکور کارڈ
ب
175 (74.5 اوورز)
وک پولارڈ 55
فریڈ رمسی 4/25 (13 اوورز)
307 (100.2 اوورز)
کولن کاؤڈرے 119
رچرڈ کولنگ 4/85 (28.2 اوورز)
347 (149 اوورز)
بیری سنکلیئر 72
باب باربر 3/57 (28 اوورز)
218/3 (60.5 اوورز)
ٹیڈ ڈیکسٹر 80*
ڈک موٹز 3/45 (19 اوورز)
انگلینڈ 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
لارڈز، لندن
امپائر: سڈ بلر اور ایڈی فلپسن
  • نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • 20 جون کو آرام کا دن تھا۔
  • جان سنو (انگلینڈ) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
  • ڈک موٹز (نیوزی لینڈ) نے ٹیسٹ میں اپنی 50ویں وکٹ حاصل کی۔[2]

تیسرا ٹیسٹ[ترمیم]

8–13 جولائی 1965ء
(5 روزہ میچ)
سکور کارڈ
ب
546/4ڈکلیئر (151 اوورز)
جان ایڈریچ 310*
بروس ٹیلر 2/140 (40 اوورز)
193 (88.1 اوورز)
جان ریڈ 54
رے النگ ورتھ 4/42 (28 اوورز)
166 (فالو آن) (84 اوورز)
وک پولارڈ 53
فریڈ ٹٹمس 5/19 (26 اوورز)
انگلینڈ ایک اننگز اور 187 رنز سے جیت گیا۔
ہیڈنگلے، لیڈز
امپائر: جیک کریپ اور چارلی ایلیٹ
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • 11 جولائی کو آرام کا دن تھا۔

حوالہ جات[ترمیم]