ولیم کیلن جونیئر
Appearance
ولیم کیلن جونیئر | |
---|---|
(انگریزی میں: William G. Kaelin) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (انگریزی میں: William George Kaelin, Jr.) |
پیدائش | 23 نومبر 1957ء (67 سال)[1] جمیکا، قینس ، کوئینز ، نیویارک شہر |
شہریت | ریاستہائے متحدہ امریکا |
رکن | قومی اکادمی برائے سائنس ، امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون |
مناصب | |
رکن بورڈ ڈاریکٹر [2] | |
آغاز منصب 4 جون 2012 |
|
عملی زندگی | |
مادر علمی | ڈیوک یونیورسٹی |
پیشہ | استاد جامعہ |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی |
شعبۂ عمل | سرطان شناسی |
ملازمت | ہارورڈ یونیورسٹی |
اعزازات | |
درستی - ترمیم |
ولیم کیلن جونیئر (انگریزی: William Kaelin Jr.) امریکی ماہر سلعیات ہیں جو ہارورڈ یونیورسٹی اور ڈینا–فاربر کینسر انسٹی ٹیوٹ میں طب کے پروفیسر ہیں۔ ان کی لیبارٹری نے ٹیومر (سلعہ) کو کچلنے والے پروٹینوں کا مطالعہ کرتی ہے۔ کیلن کو سال 2016ء میں لاسکر ایوارڈ برائے اساسی طبی تحقیق وصول کیا۔ انھوں نے اے ایس سی او سائنس آف انکولوجی ایوارڈ 2016ء اور اے اے سی آڑ پرنسسز تاکاماتسو ایوارڈ بھی جیتا تھا۔[4][5] سال 2019ء میں انھیں، پیٹر جے ریٹکلف اور گریگ ایل سیمنزا کو مشترکہ طور پر نوبل انعام برائے فعلیات و طب دیا گیا۔[6][7]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/william-kaelin — بنام: William Kaelin — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ https://www.sec.gov/Archives/edgar/data/59478/000119312512257896/d361609d8k.htm
- ↑ ناشر: نوبل فاونڈیشن — تاریخ اشاعت: 7 اکتوبر 2019 — The Nobel Prize in Physiology or Medicine 2019 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 اکتوبر 2019
- ↑ "Dr. William G. Kaelin, Jr., to Receive 2016 Science of Oncology Award"۔ asco.org۔ May 26, 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ April 16, 2017
- ↑ "About William Kaelin"۔ harvard.edu۔ 07 اپریل 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ April 16, 2017
- ↑ "The Nobel Prize in Physiology or Medicine 2019"۔ NobelPrize.org (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ October 7, 2019
- ↑ Gina Kolata، Megan Specia (October 7, 2019)۔ "Nobel Prize in Medicine Awarded for Research on How Cells Manage Oxygen - The prize was awarded to William G. Kaelin Jr., Peter J. Ratcliffe and Gregg L. Semenza for discoveries about how cells sense and adapt to oxygen availability."۔ نیو یارک ٹائمز۔ اخذ شدہ بتاریخ October 8, 2019