ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کا دورہ جنوبی افریقہ 1998–99ء
ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کا دورہ جنوبی افریقہ 1998–99ء | |||||
جنوبی افریقہ | ویسٹ انڈیز | ||||
تاریخ | 10 نومبر 1998 – 7 فروری 1999 | ||||
کپتان | ہینسی کرونیے | برائن لارا (ٹیسٹ اور پہلا، تیسرا اور ساتواں ون ڈے) کارل ہوپر (چوتھا-چھٹا ون ڈے) | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | جنوبی افریقہ 5 میچوں کی سیریز 5–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | جیک کیلس (485) | رڈلے جیکبز (313) | |||
زیادہ وکٹیں | شان پولاک (29) | کورٹنی والش (22) | |||
بہترین کھلاڑی | جیک کیلس (جنوبی افریقہ) | ||||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | جنوبی افریقہ 7 میچوں کی سیریز 6–1 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | ہینسی کرونیے (285) | شیو نارائن چندر پال (328) | |||
زیادہ وکٹیں | ہینسی کرونیے (11) لانس کلوزنر (11) شان پولاک (11) |
کیتھ آرتھرٹن (12) | |||
بہترین کھلاڑی | لانس کلوزنر (جنوبی افریقہ) |
ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم نے 1998-99ء سیزن کے دوران جنوبی افریقہ کا دورہ کیا اور جنوبی افریقہ کی قومی کرکٹ ٹیم کے خلاف 5 میچوں کی ٹیسٹ سیریز اور 7 میچوں کی ایک روزہ بین الاقوامی سیریز کے ساتھ ساتھ نو ٹور میچ بھی کھیلے۔ یہ جنوبی افریقہ میں دونوں ٹیموں کے درمیان پہلی ٹیسٹ سیریز تھی۔ [1] ٹیسٹ سیریز میں ویسٹ انڈیز کی قیادت برائن لارا نے کی جبکہ جنوبی افریقہ کی قیادت ہینسی کرونیے نے کی۔ جنوبی افریقہ نے ٹیسٹ سیریز 0-5 اور ون ڈے سیریز 6-1 سے جیت لی۔ [2] ٹیسٹ سیریز کی فتح ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پانچ میچوں کی سیریز میں صرف ساتویں 5-0 سے فتح تھی۔ [3] جنوبی افریقہ کے جیک کیلس ٹیسٹ سیریز میں 485 رنز کے ساتھ سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بن کر ابھرے، جس کی اوسط 69.28 تھی۔ [4] شان پولاک نے 29 وکٹوں کے ساتھ ٹاپ وکٹ لینے والے کھلاڑی کے طور پر سیریز ختم کی۔ کیلس کو "مین آف دی ٹیسٹ سیریز" قرار دیا گیا۔ [5]
اسکواڈ
[ترمیم]جمی ایڈمز ٹیسٹ سیریز کے آغاز سے قبل زخمی ہو گئے تھے اور ان کی جگہ فلائیڈ ریفر نے لے لی تھی۔ [16][17] دینا ناتھ رام نارائن ٹیسٹ سیریز کے آغاز سے قبل زخمی ہو گئے تھے اور ان کی جگہ راول لیوس نے لے لی تھی۔ [18] ٹیسٹ سیریز کے دوران اوٹس گبسن اور ریون کنگ کے اضافے سے باؤلنگ اٹیک کو تقویت ملی۔ [19][20]
ٹیسٹ میچ
[ترمیم]پہلا ٹیسٹ
[ترمیم]26–30 نومبر 1998
سکور کارڈ |
ب
|
||
- ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔.
- ڈیوڈ ٹربرگ (جنوبی افریقہ) اور رڈلے جیکبز (ویسٹ انڈیز ) اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔.
دوسرا ٹیسٹ
[ترمیم]10–12 دسمبر 1998
سکور کارڈ |
ب
|
||
- ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- میچ پانچ دن کا تھا لیکن تین میں مکمل ہوا۔
تیسرا ٹیسٹ
[ترمیم]26–29 دسمبر 1998
سکور کارڈ |
ب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- میچ پانچ دن کا تھا لیکن چار میں مکمل ہوا۔
- ڈیرن گنگا (ویسٹ انڈیز) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
چوتھا ٹیسٹ
[ترمیم]پانچواں ٹیسٹ
[ترمیم]15–18 جنوری 1999ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- میچ پانچ دن کا تھا لیکن چار میں مکمل ہوا۔
- ریون کنگ (ویسٹ انڈیز) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
[ترمیم]پہلا ایک روزہ بین الاقوامی
[ترمیم]ب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- میچ کو کم کر کے 46 اوورز فی سائیڈ، پھر 28 اوورز کر دیا گیا۔ جنوبی افریقہ کا ہدف 160 پر نظرثانی کر دیا گیا۔
- سلو اوور ریٹ پر جنوبی افریقہ پر 1 اوور کا جرمانہ عائد کیا گیا۔
- کیتھ سیمپل (ویسٹ انڈیز) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی
[ترمیم] 24 جنوری 1999ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- ہنری ولیمز (جنوبی افریقہ) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی
[ترمیم]ب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- اینڈریو ہال (جنوبی افریقہ) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی
[ترمیم]پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی
[ترمیم]ب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- ڈیرن گنگا (ویسٹ انڈیز) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
چھٹا ایک روزہ بین الاقوامی
[ترمیم] 5 فروری 1999
سکور کارڈ |
ب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- وکٹر مپیٹسنگ (جنوبی افریقہ) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
ساتواں ایک روزہ بین الاقوامی
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "South Africa v West Indies / Records / Test Matches / Series Results"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مارچ 2021
- ↑ "West Indies in South Africa, Nov 1998 - Jan 1999 - Results Summary"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مارچ 2021
- ↑ "Records / Test Matches / Team Records / List of Series Results"۔ ESPNcricinfo۔ 4 فروری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مارچ 2021
- ↑ "West Indies in South Africa, Nov 1998 - Jan 1999 - Test Series Averages"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مارچ 2021
- ↑ "West Indies in South Africa 1998/99"۔ CricketArchive۔ 22 اکتوبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مارچ 2021
- ^ ا ب "West Indies in South Africa, Nov 1998 - Jan 1999 - South African Squad"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2021
- ↑ "Some surprises in the South Africa's Squad (22 نومبر 1998)"۔ ESPNcricinfo۔ 22 نومبر 1998۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2021
- ↑ "SA Squad for 2nd test shows just one change (6 Dec 1998)"۔ ESPNcricinfo۔ 6 دسمبر 1998۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2021
- ↑ "South Africa change their squad for the Newlands Test (29 دسمبر 1998)"۔ ESPNcricinfo۔ 29 دسمبر 1998۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2021
- ↑ "South African squad unchanged for final Test (7 جنوری 1999ء)"۔ ESPNcricinfo۔ 7 جنوری 1999ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2021
- ^ ا ب "West Indies in South Africa, Nov 1998 - Jan 1999 - West Indies Squad"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2021
- ^ ا ب "West Indies to South Africa 1998-99"۔ test-cricket-tours.co.uk۔ 30 ستمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2021
- ↑ "Ntini dropped on form - out of ODI squad (19 جنوری 1999ء)"۔ ESPNcricinfo۔ 19 جنوری 1999ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2021
- ↑ "South Africa's rotation plan for series (21 جنوری 1999ء)"۔ ESPNcricinfo۔ 21 جنوری 1999ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2021
- ↑ "West Indies Squad changes (13 جنوری 1999ء)"۔ ESPNcricinfo۔ 13 جنوری 1999ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2021
- ↑ "Jimmy Adams out of South African Tour (11 نومبر 1998)"۔ ESPNcricinfo۔ 11 نومبر 1998۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2021
- ↑ "Replacement called in for Jimmy Adams (12 نومبر 1998)"۔ ESPNcricinfo۔ 12 نومبر 1998۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2021
- ↑ ""Dinas" sent home (25 نومبر 1998)"۔ ESPNcricinfo۔ 25 نومبر 1998۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2021
- ↑ "Windies SOS for Ottis Gibson (1 جنوری 1999ء)"۔ ESPNcricinfo۔ 1 جنوری 1999ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2021
- ↑ "King may wear cap (13 جنوری 1999ء)"۔ ESPNcricinfo۔ 13 جنوری 1999ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2021