پانوسیا سیتجیراواٹناکل

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
پانوسیا سیتجیراواٹناکل
(تائی لو میں: ปนัสยา สิทธิจิรวัฒนกุล ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 15 ستمبر 1998ء (26 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نونتھابوری صوبہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت تھائی لینڈ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی تھاماسات یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاسی کارکن ،  حامی شہری حقوق ،  سماجی کارکن   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

پانوسیا سیتجیراواٹناکل (پیدائش: 15 ستمبر 1998ء) تھائی خاتون طالب علم سیاسی کارکن اور یونیورسٹی کے طالب علم رہنما ہیں جو تھائی لینڈ کی سٹوڈنٹ یونین کے ترجمان بھی ہیں۔ وہ تھائی بادشاہت پر تنقید کے لیے مشہور ہیں۔ 2020ء کے تھائی مظاہروں کے دوران وہ ان رہنماؤں میں سے ایک تھیں جنھوں نے انقلابی مظاہروں کا آغاز کیا جس میں تھائی بادشاہت کی بڑی ساختی اصلاحات کا مطالبہ کیا گیا۔ آرٹیکل 112 کے الزام میں جیل جانے کے بعد وہ 30 مارچ 2021ء سے اس فیصلے کے خلاف بھوک ہڑتال پر ہیں۔

ابتدائی زندگی اور کیریئر[ترمیم]

پانوسیا سیتھیجیراوٹناکل 1998ء میں نونتھابوری میں پیدا ہوئیں اور اس وقت وہ 19 سال کی تھیں جو اپنے خاندان میں سب سے چھوٹی بچی تھیں اور ان کی 2 بہنیں ہیں۔ وہ ایک متوسط طبقے کے خاندان میں پیدا ہوئی تھی جو ایک آٹو ورکشاپ چلاتی ہے۔ وہ بہت کم سیاسی علم کے ساتھ بڑی ہوئیں۔ پانوسیا بظاہر ایک بہت ہی انٹروورٹڈ شخصیت کے مالک تھے اور کافی شرمیلی شخصیت کے طور پر بڑے ہوئے۔ پرائمری اسکول میں اس کے دوستوں نے اسے غنڈہ گردی کا نشانہ بنایا۔ اس کے والدین نے اسے ریاستہائے متحدہ میں 5 ماہ کے طلبہ کے تبادلے کے پروگرام میں بھیجا جس نے بالآخر اسے زیادہ اعتماد کے ساتھ اپنے اظہار کا اظہار کرنے اور عوامی سطح پر بات کرنے میں زیادہ مہارت حاصل کرنے میں مدد کی۔ ابتدا میں انھیں سیاست میں بہت کم دلچسپی تھی۔ اس کے والد نے 2014ء کے تھائی بغاوت کے بعد اسے سیاست پر تحقیق کرنے کی بھرپور ترغیب دی۔ تھائی سیاست کی تاریخ کے بارے میں اپنے یونیورسٹی کے داخلہ امتحانات کے لیے نظر ثانی کرنے کے بعد وہ ہائی اسکول میں اپنے دوستوں کے ساتھ اس موضوع پر بات چیت اور بحث کرنے کے بعد سیاست میں زیادہ دلچسپی لینے لگی۔ وہ فی الحال تھماست یونیورسٹی میں فیکلٹی آف سوشیالوجی اینڈ اینتھروپولوجی میں اعلی تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔

سرگرمیاں[ترمیم]

پنوسایا نے تھماست یونیورسٹی میں داخلہ لیا اور سیاست میں زیادہ دلچسپی لینے لگے۔ اس نے تیسری سال کے انڈرگریجویٹ طالب علم کی حیثیت سے اپنی سیاسی سرگرمی کا آغاز کیا۔ 2018ء میں اس نے ڈوم ریوولوشن نامی ایک طلبہ یونین کی سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار کی۔ فروری 2020ء میں وہ ایک مقبول اصلاح پسند جماعت، فیوچر فارورڈ پارٹی جسے بہت سے تھائی نوجوانوں کی حمایت حاصل تھی کو ختم کرنے کے آئینی عدالت کے فیصلے کے خلاف تازہ جمہوریت نواز مظاہروں کا حصہ تھیں۔ جون 2020ء میں انھیں کووڈ-19 حفاظتی اقدامات کی خلاف ورزی کرنے اور کووڈ-1 وبا کے ہنگامی اصول کی خلاف ورزی پر گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا گیا تھا جس کے بعد انھوں نے ممتاز تھائی کارکن وانچیلرم ستساکشت کی جبری گمشدگی پر تھائی لینڈ کی اسٹوڈنٹ یونین کے ذریعے کیے گئے احتجاج میں حصہ لیا تھا۔

ایوارڈز[ترمیم]

وہ 23 نومبر 2020ء کو اعلان کردہ بی بی سی کی 100 خواتین کی فہرست میں شامل تھیں۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. https://www.bbc.com/news/world-55042935 — اخذ شدہ بتاریخ: 24 نومبر 2020