کتب خانہ آصفیہ
کتب خانہ آصفیہ | |
---|---|
17°22′27″N 78°28′42″E / 17.3742°N 78.4783°E | |
محل وقوع | بھارت |
ٹائپ | کتب خانہ |
قیام | 1891 |
مجموعہ | |
مجموعہ | کتابیں، مجلے، اخبارات، رسالے اور مخطوطات |
ذخیرہ کتب | ~ 5,00,000 کتابیں/رسالے ~17,000 مخطوطات |
Legal deposit | جی ہاں |
رسائی اور استعمال | |
شرائط رسائی | عام |
کتب خانہ آصفیہ (انگریزی: State Central Library, Hyderabad) کا نیام بدل کر اسٹیٹ سینٹرل لائبریری حیدرآباد کر دیا گیا ہے۔ یہ حیدرآباد، دکن میں واقع ایک عوامی کتب خانہ ہے جسے 1891ء میں قائم کیا گیا تھا۔ موسی ندی کے قریب واقع افضل گنج میں موجود یہ کتب خانہ 500,000 کتابوں کا گھر ہے جس میں متعدد نوادرات، مخطوطے موجود ہیں۔ اس میں متعدد مخطوطے کھجور کی چھال پر پر لکھے ہوئے ہیں۔
تاریخ
[ترمیم]یہ کتب خانہ سید حسین بلگرامی کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ ان کا ذاتی کتب خانہ اس قدر وسیع ہوا کہ ایک بڑی عمارت میں اسے منتقل کرنا پڑا۔ عمارت کا کل رقبہ 72,247 مربع یارڈ پر محیط ہے جسے عزیزی علی نے ڈیزائن کیا ہے۔ 1932ء میں اس کی سنگ بنیاد شاہزادہ میر عثمان علی نے رکھی تھی۔ 1936ء میں تعمیر مکمل ہونے کے بعد آصفیہ کتب خانہ کو اس عمارت میں منتقل کر دیا گیا۔
ذخیرہ
[ترمیم]کتب خانہ میں 19ویں صدی اور 20ویں صدی کی پانچ لاکھ کتابوں اور 1941ء میں میر عثمان علی کا جاری کردہ اخبار حیدراباد سماچار کے نسخے موجود ہیں۔
حوالہ جات
[ترمیم]بیرونی روابط
[ترمیم]ویکی ذخائر پر کتب خانہ آصفیہ سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- State Central Library at Shehar-e-naaz.com with its majestic picture.
- Department of Public Librariesآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ publiclibraries.ap.nic.in (Error: unknown archive URL)