کمار مکھرجی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
کمار مکھرجی
 

معلومات شخصیت
پیدائش 2 جولا‎ئی 1970ء (54 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ موسیقار ،  اداکار ،  گلو کار-گیت نگار ،  گلو کار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

کمار مکھرجی (انگریزی: Kumar Mukherjee) (ولادت: 1970ء) بھارت کے کلاسیکی گلوکار ہیں۔ انھوں نے خیال، ٹھمری، غزل اور صوفی کلام گائے۔[1][2][3]

ابتدائی زندگی[ترمیم]

مکھرجی 2 جولائی 1970ء کو کولکاتا، ہندوستان میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد کاجل مکھرجی ایک فٹ بالر تھے جو 15 سال تک بھارت کے لیے کھیلتے رہے۔ ان کی والدہ سوورا مکھرجی، ان کے موسیقی حصول کے پیچھے رہنمائی کرنے والی قوتوں میں سے ایک ہیں اور وہ ایک ایم این سی کی ریٹائرڈ کاروباری خاتون ہیں۔ مکھرجی نے لا مارٹنیرک کلکتہ میں تعلیم حاصل کی تھی اور بعد میں انھوں نے جادھو پور یونیورسٹی سے انگریزی زبان میں ایم اے کی تعلیم حاصل کی۔[1]

موسیقی کی تربیت[ترمیم]

کمار مکھرجی نے طبلہ کی موسیقی کی تربیت فرخ آباد گھرانہ کے شنکر گھوش سے شروع کی۔ اس کے بعد انھوں نے پٹیالہ گھرانہ کے گلوکار منور علی خان کے شاگرد سنجوکت گھوش کے زیر تعلیم تعلیم حاصل کی، جس کے بعد انھوں نے منور علی خان سے تربیت حاصل کی۔ بیگم اللہ راکھی ​​(جن کو امما جی بھی کہا جاتا ہے) کا کمار مکھرجی کی گلوکاری پر آہستہ آہستہ ترقی پر اثر پڑا۔[1]

ذاتی زندگی[ترمیم]

کمار مکھرجی نے سوپرنہ مکھرجی سے 2000ء میں شادی کی اور ان کا ایک بیٹا، راج کشور مکھرجی، جو 2002 ءمیں پیدا ہوا تھا۔ راج کشیور، ایک ہندوستانی کلاسیکی گلوکار بھی ہیں۔

داشوبوجا۔ایک درگچیترا[ترمیم]

مکھرجی نے داشوبوجا۔ایک درگچیترا کے نام سے ایک میوزک ویڈیو کے لیے نغمہ تیار کیا۔ مکھرجی نے ان نغموں کو گایا اور ادا کاری بھی کی۔ اس ویڈیو میں درگا پوجا کی پوری قوت کو اجاگر کیا گیا ہے۔ میوزک کی نگرانی بکرم گھوش نے کی ہے اور اس ویڈیو کے ستارے سونترا چٹوپادھیائے، عیشا اتھپ، بکرم گھوش اور جیا سیل گھوش ہیں۔ یہ گانا یوٹیوب پر دستیاب ہے۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ "آرکائیو کاپی"۔ 27 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 فروری 2021 
  2. http://www.hindustaniclassical.com/maestros/kumar-mukherjee
  3. https://timesofindia.indiatimes.com/entertainment/bengali/music/song-to-capture-the-montage-of-durga-puja/articleshow/64220473.cms