کوثر محی الدین

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
کوثر محی الدین
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1963ء (عمر 60–61 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

کوثر محی الدین ، ریاست تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے ایک بھارتی سیاست دان ہیں۔ وہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین پارٹی کے امیدوار کے طور پر حیدرآباد کے پرانے شہر کی کاروان سیٹ کی نمائندگی کرتے ہیں۔

سیاسی کیریئر[ترمیم]

2014ء میں، محی الدین کو اسمبلی انتخابات کے لیے کاروان سیٹ کے لیے پارٹی سربراہ اسد الدین اویسی نے افسر خان کے متبادل کے طور پر امیدوار بنایا تھا۔ [1] خان کو صحت کی وجوہات کی بنا پر تبدیل کیا گیا تھا۔ [2] [3] الیکشن میں انھوں نے اپنے قریبی حریف بھارتیہ جنتا پارٹی کے بدم بال ریڈی کو 38 ہزار ووٹوں سے شکست دی۔ [4] جولائی 2017ء میں، محی الدین نے بنجارہ ہلز میں 30 فٹ کمپاؤنڈ وال کو گرانے پر اعتراض کیا۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے عہدے داروں نے کہا کہ مزدوروں نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی۔ تاہم یہ علاقہ ان کے حلقے میں نہیں آتا تھا اور اس نے جائداد کے مالک کی طرف سے فون آنے کے بعد مداخلت کی۔ [5] جی ایچ ایم سی کے عہدے داروں نے دعویٰ کیا کہ دیوار غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تھی۔ [6]

ذاتی زندگی[ترمیم]

محی الدین حیدرآباد میں پیدا ہوئے ان کے خاندان میں پانچ بھائی اور اوالدہ شامل ہیں۔ انھوں نے ملے پلی کے انوار العلوم کالج سے تعلیم حاصل کی۔ محی الدین کو یلدرتی میدک میں اپنے خاندان کی زرعی زمین کا دورہ کرنے کا بھی شوق ہے۔ [7] محی الدین کی بیوی نجمہ سلطانہ اسی پارٹی کی کارپوریٹر ہیں جو نانل نگر حلقہ کی نمائندگی کرتی ہیں۔ [3]

تنازعات[ترمیم]

مارچ 2017ءمیں، محی الدین پر ایک خاتون اور محمد شاروخ، جو تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے ایک کارکن تھے، پر جسمانی طور پر حملہ کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ تاہم، انھوں نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ شارخ نے نشے کی حالت میں اپنے بھائی پر حملہ کیا۔ [8]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "MIM drop Afsar khan & Virasat Rasool khan for 2014 Election"۔ Siasat۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جولا‎ئی 2017 
  2. "MIM names 7 candidates in first list"۔ Daily Pioneer۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جولا‎ئی 2017 
  3. ^ ا ب "Majlis-e-Ittehadul Muslimeen replaces two sitting MLAs"۔ Times of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جولا‎ئی 2017 
  4. "MIM keeps its kite flying high"۔ Deccan Chronicle۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جولا‎ئی 2017 
  5. "Demolition drive stalled by MIM Karwan MLA Kausar Moinuddin"۔ Deccan Chronicle۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جولا‎ئی 2017 
  6. "MIM MLA abuses GHMC staff, stalls demolition of illegal structure"۔ New Indian Express۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جولا‎ئی 2017 
  7. "MIM legislator a man of action"۔ The Hindu۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جولا‎ئی 2017 
  8. "Hyderabad police books MIM MLA and TRS activist"۔ Deccan Chronicle۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جولا‎ئی 2017