ہارون اختر خان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ہارون اختر خان
معلومات شخصیت
مقام پیدائش کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن)   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد جنرل اختر عبدالرحمن   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
مناصب
رکن ایوان بالا پاکستان [1]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن مدت
12 مارچ 2018  – 17 اکتوبر 2018 
حلقہ انتخاب پنجاب  
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ہارون اختر خان (پیدائش 1957)، ایک پاکستانی سیاست دان ہیں جو مارچ سے اکتوبر 2018 تک سینیٹ آف پاکستان کے رکن رہے۔

ابتدائی زندگی اور تعلیم[ترمیم]

خان 1957 میں کراچی شہر میں جنرل ضیاء الحق کے دور میں ڈی جی-آئی ایس آئی جنرل اختر عبدالرحمن کے ہاں پیدا ہوئے۔ انھوں نے یونیورسٹی آف مانیٹوبا ، کینیڈا سے ایکچوریل سائنس اور بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹر آف سائنس حاصل کیا اور بعد میں ریاستہائے متحدہ میں سوسائٹی آف ایکچوریز (SOA) کے فیلو اور کینیڈین انسٹی ٹیوٹ آف ایکچوریز کے فیلو بھی بن گئے۔ [2]

سیاسی کیریئر[ترمیم]

جنوری 2018 میں، وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے خان کو ریونیو پر اپنا معاون خصوصی مقرر کیا اور انھیں وفاقی وزیر کا درجہ دیا۔ انھیں پاکستان مسلم لیگ (ن) نے 2018 کے پاکستانی سینیٹ انتخابات میں اپنا امیدوار نامزد کیا تھا۔ تاہم الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے بعد سینیٹ الیکشن کے لیے مسلم لیگ (ن) کے تمام امیدواروں کو آزاد قرار دے دیا۔ خان سینیٹ الیکشن میں پنجاب سے جنرل سیٹ پر آزاد امیدوار کے طور پر سینیٹ آف پاکستان کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ الیکشن میں انھیں مسلم لیگ ن کی حمایت حاصل تھی اور منتخب ہونے کے بعد مسلم لیگ ن کی قیادت میں ٹریژری بنچوں میں شامل ہوئے۔ انھوں نے 12 مارچ 2018 کو سینیٹر کی حیثیت سے حلف اٹھایا

ذاتی زندگی[ترمیم]

ہارون اختر خان چار بھائیوں میں تیسرے نمبر پر ہیں اور ہمایوں اختر خان کے چھوٹے بھائی ہیں۔ وہ جنرل اختر عبدالرحمن کے بیٹے ہیں، جو محمد ضیاء الحق کے دور میں ڈی جی-آئی ایس آئی تھے۔ ان کی بیٹی، انا خان، پالو آلٹو ، کیلیفورنیا میں رہتی ہے۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. http://www.senate.gov.pk/en/profile.php?uid=936&catid=&subcatid=&cattitle=
  2. "Mr. Haroon Akhtar Khan"۔ Institute of Chartered Accountants of Pakistan۔ 03 اگست 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ