آلنوش تریان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

آلنوش تریان ( (آرمینیائی: Ալենուշ Տէրեան)‏ ؛ فارسی: آلنوش طریان یا آلنوش تریان‎ ؛ ) ایک ایرانی-آرمینیائی ماہر فلکیات اور طبیعیات دان جنہیں 'جدید ایرانی فلکیات کی ماں' بھی کہا جاتا ہے۔ [1]

ابتدائی زندگی[ترمیم]

آلنوش تریان(9 نومبر 1921 - 4 مارچ 2011 ) تہران ، ایران میں ایک آرمینی خاندان میں پیدا ہوئی تھیں۔ [2] اس کے والد ، آرٹو ، ایک اسٹیج ہدایتکار ، شاعر اور مترجم تھے ( قلمی نام: آری زاد) تھے جنھوں نے شاہنامہ کا فارسی سے آرمینی زبان میں ترجمہ کیا تھا۔ [3] [4] اس کی والدہ وارتو بھی اسٹیج اداکارہ اور ہدایت کار تھیں۔ [5]

تعلیم[ترمیم]

تریان نے 1947ء میں تہران یونیورسٹی کے شعبہ سائنس میں گریجویشن کی۔ انھوں نے اپنے کیریئر کا آغاز اس یونیورسٹی کی طبیعیات کی لیبارٹری میں کیا اور اسی سال لیبارٹری آپریشن کی سربراہ منتخب ہو گئیں۔

آلنوش نے فرانس میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکالرشپ کاغذات بھیجے لیکن ڈاکٹر حسابی نے اسے قبول نہیں کیا، ان کا ماننا تھا کہ عورت کا اتنا مطالعہ کرنا ہی کافی ہے۔ [3] آخر وہ اپنے والد کی مالی مدد سے ایران سے فرانس روانہ ہو گئیں ، جہاں 1956ء میں انھوں نے سوربون یونیورسٹی سے ماحولیاتی طبیعیات میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے بعد وہ ایران واپس چلی گئیں اور جامعہ تہران میں اسسٹنٹ پروفیسر بن گئیں۔ بعد میں انھوں نے مغربی جرمنی میں شمسی طبیعیات میں چار مہینے کے لیے اسکالرشپ پر کام کیا جو تہران یونیورسٹی کو جرمن حکومت کی طرف سے ملی تھی۔ 1964ء میں آلنوش تریان ایران میں طبیعیات کی پہلی خاتون پروفیسر بن گئیں۔

1966ء میں، آلنوش تریان تہران یونیورسٹی کی جیو فزکس کمیٹی کی رکن بن گئیں۔ 1969ء میں وہ اس یونیورسٹی میں شمسی طبیعیات کے مطالعہ کی سربراہ منتخب ہو گئیں اور شمسی مشاہداتی لیب میں کام کرنے لگیں ، جس کی وہ بانی رکن تھیں۔ آلنوش تریان 1979ء میں ریٹائر ہوئیں۔ اپنی موت کے وقت وہ تہران میں مقیم تھیں۔ [6]

تہران میں آلنوش تریان کی 90 ویں سالگرہ کی تقریب میں متعدد ایرانی رکن اسمبلی اور 100 سے زیادہ ایرانی آرمینیوں نے شرکت کی۔ آلنوش تریان کا 4 مارچ 2011 کو 90 برس کی عمر میں انتقال ہوا۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "پیکر 'مادر نجوم ایران' تشییع شد"۔ BBC Persian۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اپریل 2013 
  2. Interview with Alenoush Terian, Farsnews Wire Service آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ farsnews.ir (Error: unknown archive URL).
  3. ^ ا ب "An interview with Alenoush Terian"۔ www.farheekhtegan.ir (بزبان فارسی)۔ 01 اگست 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  4. Janet D. Lazarian (2003)۔ Encyclopedia of Iranian Armenians۔ Tehran: Hirmand Publisher۔ صفحہ: 426۔ ISBN 964-6974-50-3 
  5. Janet D. Lazarian (2003)۔ Encyclopedia of Iranian Armenians۔ Tehran: Hirmand Publisher۔ صفحہ: 427۔ ISBN 964-6974-50-3 
  6. Alenoush Terian's Page in the Persian Wikipedia.

بیرونی روابط[ترمیم]