مندرجات کا رخ کریں

بھارت میں فیلڈ ہاکی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
بھارت میں فیلڈ ہاکی
International hockey match in Chandigarh
ملکIndia
انتظامی ڈھانچہہاکی انڈیا
قومی ٹیممردوں کی قومی ہاکی ٹیم، بھارت، India women
قومی مقابلے
بین الاقوامی مقابلے
فہرست ..

بھارت میں فیلڈ ہاکی (انگریزی: Field hockey in India) یا بھارت میں ہاکی سے مراد مردوں کی قومی ہاکی ٹیم، بھارت اور خواتین کی قومی ہاکی ٹیم، بھارت ہے۔

جولائی 2018ء میں بھارت کی ریاست اوڈیشا نے وزیر اعظم بھارت نریندر مودی کو خط لکھا کہ فیلڈ ہاکی کو بھارت کا قومی کھیل کا درجہ دیا جائے[1] مردوں کا ہاکی عالمی کپ 2018ء اوڈیشا کی ریاست بھونیشور میں 28 نومبر تا 16 دسمبر منعقد ہوا تھا جس میں نیدرلینڈز مردوں کی قومی ہاکی ٹیم کو بیلجیم مردوں کی قومی ہاکی ٹیم نے شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کی تھی۔ بھارت کا قومی کھیل ہاکی تھا۔ مگر اس کی مقبولیت میں گراوٹ کو دیکھتے ہوئے اس سے قومی کھیل کا درجہ چھین لیا گیا۔ فی الحال بھارت کا کوئی قومی کھیل نہیں ہے۔[2]

انتطامیہ

[ترمیم]

نئی کمیٹی

[ترمیم]

انڈین اولمپک ایسو سی اے شن نے ایک نئی 5 رکنی سیلیکشن کمیٹی کا انعقاد کیا۔ یہ پینل بین الاقوامی ہاکی فیڈریشن کے ساتھ بھارت میں فیلڈ ہاکی کے انتظام و انصرام کو دیکھے گا۔[3] پینل کے صدر کے صدر نشین اسلم شیر خان تھے۔ وہ سابق رکن پارلیمان اور ہاکی کھلاڑی تھے۔ ان کے علاوہ پینل میں اشوک کمار، اجیت پال سنگھ، ظفر اقبال اور دھنراج پلئی تھے۔ اب اسلم شیر خان کی جگہ اجیت پال سنگھ نئی کمیٹی کے صدر نشین ہیں۔[4][5]

30 اپریل 2008ء کو انڈیا ٹوڈے کو انٹرویو دیتے ہوئے اسلم شیر خان نے کہا تھا 2007ء میں بنی شاہ رخ خان کی خواتین کی ہاکی پر فلم چک دے انڈیا نے خواتین کی قومی ہاکی ٹیم، بھارت کو بہت متاثر کیا تھا۔ اس فلم نے خواتین میں مستقبل میں بہتر کارکردگی کے جذبے کا ابھارا ہے اور وہ بھی ایک چک دے لمحہ ہاکی انڈیا کو دینا چاہتی ہیں۔[6]

مردوں کی ہاکی ٹیم چیمپینز ٹرافی میں

[ترمیم]

بین الاقوامی سطح پر بھارت کی مردوں کی قومی ہاکی ٹیم نے ہمیشہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ چینپنز ٹرافی میں 2016ء اور 2018ء میں بھارتی مردوں کی ٹیم دوسرے مقام پر رہی تھی۔ 1982ء میں تیرسے مقام پر تھی۔ 1983ء، 1996*ء، 2002ء، 2003ء، 2004ء، 2012ء اور 2014ء* میں چوتھے مقام پر تھی۔ = ستارہ زد میزبان ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "Notify hockey as national game: Odisha CM Naveen Patnaik requests Narendra Modi"۔ Deccan Chronicle۔ 20 جون 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جون 2018 
  2. "Hockey is not our national game: Ministry – Times of India"۔ The Times of India۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 دسمبر 2018 
  3. canadianpress.google.com[مردہ ربط]
  4. "United we'll stand: Aslam Sher Khan"۔ Sify sports (www.sify.com)۔ 2008-04-29۔ 13 اگست 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 ستمبر 2011 
  5. sports.in.msn.com آرکائیو شدہ 11 اگست 2009 بذریعہ وے بیک مشین
  6. "I want to establish a club culture in Indian hockey: Aslam Sher Khan"۔ India Today۔ 30 اپریل 2008۔ 19 فروری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اپریل 2008