"خرقہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
اونی کپڑے کے ٹکڑوں کا چغہ ۔ عموماً نیلے یا سیاہ رنگ کا ہوتا ہے۔ اور[[ تصوف]] کی اصطلاح میں ایک ظاہری علامت ہے جس سے فقر اور درویشی کا اظہار ہوتا ہے۔ اکثر صوفیائے کرام نے اس قسم کا لباس پہننے سے گریز کیا ہے۔ ان کے نزدیک خرقہ پوشی اگر رضائے الہی کے لیے ہے تو بے فائدہ ہے کیونکہ خدا باطن کا حال بہتر جانتا ہے۔ اور اگر یہ انسانوں کو دکھانے کے لیے ہے تو بھی مہمل ہے۔ اگر درویش کا موقف تلاش حق ہے تو اسے ظاہری خرقے کی ضرورت نہیں۔ بقول حضرت علی ہجویری [[’’داتا گنج بخش]]‘‘ ظاہری لباس کی بجائے باطنی حرارت صوفی کو بناتی ہے۔ اس نظریے کے باوجود خرقہ پوشی کی رسم عموما اختیار کی گئی ہے۔ خرقہ صوفی کو تین برس کی ریاضت اور مجاہدے کے بعد ملتا ہے جو مرید اپنے شیخ یا پیر کی خدمت میں حاضر رہ کر انجام دیتا ہے ۔ اس مدت کے گزرنے کے بعد خرقہ پوشی کی رسم ادا کی جاتی ہے۔ خرقہ دو قسم کا ہوتا ہے ۔ خرقۃ الارادہ اور خرقۃ التبرک پہلی قسم کا خرقہ افضل سمجھا جاتا ہے۔ عام زبان میں خرقے کو گودڑی کہتے ہیں۔
اونی کپڑے کے ٹکڑوں کا چغہ۔ عموماً نیلے یا سیاہ رنگ کا ہوتا ہے۔ اور[[ تصوف]] کی اصطلاح میں ایک ظاہری علامت ہے جس سے فقر اور درویشی کا اظہار ہوتا ہے۔ اکثر صوفیائے کرام نے اس قسم کا لباس پہننے سے گریز کیا ہے۔ ان کے نزدیک خرقہ پوشی اگر رضائے الہی کے لیے ہے تو بے فائدہ ہے کیونکہ خدا باطن کا حال بہتر جانتا ہے۔ اور اگر یہ انسانوں کو دکھانے کے لیے ہے تو بھی مہمل ہے۔ اگر درویش کا موقف تلاش حق ہے تو اسے ظاہری خرقے کی ضرورت نہیں۔ بقول حضرت علی ہجویری [[’’داتا گنج بخش]]‘‘ ظاہری لباس کی بجائے باطنی حرارت صوفی کو بناتی ہے۔ اس نظریے کے باوجود خرقہ پوشی کی رسم عموما اختیار کی گئی ہے۔ خرقہ صوفی کو تین برس کی ریاضت اور مجاہدے کے بعد ملتا ہے جو مرید اپنے شیخ یا پیر کی خدمت میں حاضر رہ کر انجام دیتا ہے ۔ اس مدت کے گزرنے کے بعد خرقہ پوشی کی رسم ادا کی جاتی ہے۔ خرقہ دو قسم کا ہوتا ہے ۔ خرقۃ الارادہ اور خرقۃ التبرک پہلی قسم کا خرقہ افضل سمجھا جاتا ہے۔ عام زبان میں خرقے کو گودڑی کہتے ہیں۔


بزرگ خرقه پهننے كے عمل كو مبارك سمجھتے هيں شيخ اكبر محي الدين [[ابن عربي]] نے خرقه كے حصول پر ايك رساله نسب الخرقة كے نام سے لكھا هے۔
بزرگ خرقه پہننے كے عمل كو مبارك سمجھتے ہيں شيخ اكبر محی الدين [[ابن عربی]] نے خرقہ كے حصول پر ايك رسالہ '''نسب الخرقة''' كے نام سے لكھا هے۔
== مزید دیکھیے ==
[[Category:لباس]]
* [[عمامہ]]
[[زمرہ:صوفي اصطلحات]]
* [[برقع]]

== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}

{{ملبوسات}}
{{ثقافتی}}


[[زمرہ:اصطلاحات صوفیاء]]
[[زمرہ:مذہبی ملبوسات]]
[[زمرہ:اسلامی ملبوسات]]

نسخہ بمطابق 15:59، 24 اکتوبر 2014ء

اونی کپڑے کے ٹکڑوں کا چغہ۔ عموماً نیلے یا سیاہ رنگ کا ہوتا ہے۔ اورتصوف کی اصطلاح میں ایک ظاہری علامت ہے جس سے فقر اور درویشی کا اظہار ہوتا ہے۔ اکثر صوفیائے کرام نے اس قسم کا لباس پہننے سے گریز کیا ہے۔ ان کے نزدیک خرقہ پوشی اگر رضائے الہی کے لیے ہے تو بے فائدہ ہے کیونکہ خدا باطن کا حال بہتر جانتا ہے۔ اور اگر یہ انسانوں کو دکھانے کے لیے ہے تو بھی مہمل ہے۔ اگر درویش کا موقف تلاش حق ہے تو اسے ظاہری خرقے کی ضرورت نہیں۔ بقول حضرت علی ہجویری ’’داتا گنج بخش‘‘ ظاہری لباس کی بجائے باطنی حرارت صوفی کو بناتی ہے۔ اس نظریے کے باوجود خرقہ پوشی کی رسم عموما اختیار کی گئی ہے۔ خرقہ صوفی کو تین برس کی ریاضت اور مجاہدے کے بعد ملتا ہے جو مرید اپنے شیخ یا پیر کی خدمت میں حاضر رہ کر انجام دیتا ہے ۔ اس مدت کے گزرنے کے بعد خرقہ پوشی کی رسم ادا کی جاتی ہے۔ خرقہ دو قسم کا ہوتا ہے ۔ خرقۃ الارادہ اور خرقۃ التبرک پہلی قسم کا خرقہ افضل سمجھا جاتا ہے۔ عام زبان میں خرقے کو گودڑی کہتے ہیں۔

بزرگ خرقه پہننے كے عمل كو مبارك سمجھتے ہيں شيخ اكبر محی الدين ابن عربی نے خرقہ كے حصول پر ايك رسالہ نسب الخرقة كے نام سے لكھا هے۔

مزید دیکھیے

حوالہ جات

سانچہ:ثقافتی