"صوفی غلام مصطفٰی تبسم" کے نسخوں کے درمیان فرق
م clean up, replaced: ← (14), ← (23) using AWB |
م clean up, replaced: ← (6) using AWB |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{Infobox person |
{{Infobox person |
||
| name |
| name = صوفی تبسم ਸੂਫ਼ੀ ਤਬੱਸੁਮ<br> |
||
| image |
| image = Sufi Tabassum.jpg |
||
| pseudonym = |
| pseudonym = |
||
| image |
| image = Sufi Tabassum.jpg |
||
| pseudonym = |
| pseudonym = |
||
| birth_name = غلام مصطفٰی تبسم |
| birth_name = غلام مصطفٰی تبسم |
||
سطر 12: | سطر 12: | ||
| occupation = [[شاعر]] |
| occupation = [[شاعر]] |
||
| nationality = [[پاکستان|پاکستانی]] |
| nationality = [[پاکستان|پاکستانی]] |
||
| genre |
| genre = [[فکشن]] |
||
| subject |
| subject = [[ادب]] |
||
| notableworks = |
| notableworks = |
||
| influences = |
| influences = |
||
| influenced = |
| influenced = |
||
| signature = |
| signature = |
||
| website |
| website = |
||
}} |
}} |
||
صوفی غلام مصطفٰی تبسم [[اردو]]، [[پنجابی]] اور [[فارسی]] زبانوں کے شاعر تھے.آپ بچوں کے مقبول ترین شاعر تھے۔ بڑوں کے لیے بھی بہت کچھ لکھا۔استاد رہے، ماہانہ لیل و نہار کے مدیر رہے اور براڈ کاسٹر بھی رہے۔ ٹی وی، ریڈیو سے پروگرام "اقبال کا ایک شعر" کرتے تھے۔ صوفی تبسم ہر میدان کے شہسوار تھے۔ [[نظم]] ہو یا [[نثر]]، [[غزل]] ہو یا [[گیت]]، [[ملی نغمے]] ہوں یا بچوں کی نظمیں۔کہاں کہاں ان کے نقوش باقی نہیں ہیں۔ ادارہ فیروز سنز سے انکی بہت سی کتابیں شائع ہوئیں۔ جیسے انجمن، صد شعر اقبال اور دوگونہ۔ علاوہ ازیں بچوں کے لیے بے شمار کتب لکھیں۔ جن میں شہرہ آفاق کتابیں جھولنے، ٹوٹ بٹوٹ، کہاوتیں اور پہلیاں، سنو گپ شب وغیرہ شامل ہیں۔"جھولنے" تو ننھے منے بچوں کے لیے ایسی کتاب ہے جو ہر بچہ اپنے اپنے بچپن میں پڑھتا رہا ہے۔1965ءکی جنگ میں ان کے [[پاک فوج]] کیلئے لکھے جانے والے نغمات نے بڑی شہرت حاصل کی- |
صوفی غلام مصطفٰی تبسم [[اردو]]، [[پنجابی]] اور [[فارسی]] زبانوں کے شاعر تھے.آپ بچوں کے مقبول ترین شاعر تھے۔ بڑوں کے لیے بھی بہت کچھ لکھا۔استاد رہے، ماہانہ لیل و نہار کے مدیر رہے اور براڈ کاسٹر بھی رہے۔ ٹی وی، ریڈیو سے پروگرام "اقبال کا ایک شعر" کرتے تھے۔ صوفی تبسم ہر میدان کے شہسوار تھے۔ [[نظم]] ہو یا [[نثر]]، [[غزل]] ہو یا [[گیت]]، [[ملی نغمے]] ہوں یا بچوں کی نظمیں۔کہاں کہاں ان کے نقوش باقی نہیں ہیں۔ ادارہ فیروز سنز سے انکی بہت سی کتابیں شائع ہوئیں۔ جیسے انجمن، صد شعر اقبال اور دوگونہ۔ علاوہ ازیں بچوں کے لیے بے شمار کتب لکھیں۔ جن میں شہرہ آفاق کتابیں جھولنے، ٹوٹ بٹوٹ، کہاوتیں اور پہلیاں، سنو گپ شب وغیرہ شامل ہیں۔"جھولنے" تو ننھے منے بچوں کے لیے ایسی کتاب ہے جو ہر بچہ اپنے اپنے بچپن میں پڑھتا رہا ہے۔1965ءکی جنگ میں ان کے [[پاک فوج]] کیلئے لکھے جانے والے نغمات نے بڑی شہرت حاصل کی- |
نسخہ بمطابق 01:24، 31 دسمبر 2015ء
صوفی تبسم ਸੂਫ਼ੀ ਤਬੱਸੁਮ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 4 اگست 1899 امرتسر, برٹش پنجاب |
وفات | 7 فروری 1978 لاہور, پاکستان |
(عمر 78 سال)
قومیت | پاکستانی |
عملی زندگی | |
مادر علمی | فورمن کرسچین کالج |
پیشہ | شاعر |
پیشہ ورانہ زبان | پنجابی |
کارہائے نمایاں | ٹوٹ بٹوٹ |
اعزازات | |
درستی - ترمیم |
صوفی غلام مصطفٰی تبسم اردو، پنجابی اور فارسی زبانوں کے شاعر تھے.آپ بچوں کے مقبول ترین شاعر تھے۔ بڑوں کے لیے بھی بہت کچھ لکھا۔استاد رہے، ماہانہ لیل و نہار کے مدیر رہے اور براڈ کاسٹر بھی رہے۔ ٹی وی، ریڈیو سے پروگرام "اقبال کا ایک شعر" کرتے تھے۔ صوفی تبسم ہر میدان کے شہسوار تھے۔ نظم ہو یا نثر، غزل ہو یا گیت، ملی نغمے ہوں یا بچوں کی نظمیں۔کہاں کہاں ان کے نقوش باقی نہیں ہیں۔ ادارہ فیروز سنز سے انکی بہت سی کتابیں شائع ہوئیں۔ جیسے انجمن، صد شعر اقبال اور دوگونہ۔ علاوہ ازیں بچوں کے لیے بے شمار کتب لکھیں۔ جن میں شہرہ آفاق کتابیں جھولنے، ٹوٹ بٹوٹ، کہاوتیں اور پہلیاں، سنو گپ شب وغیرہ شامل ہیں۔"جھولنے" تو ننھے منے بچوں کے لیے ایسی کتاب ہے جو ہر بچہ اپنے اپنے بچپن میں پڑھتا رہا ہے۔1965ءکی جنگ میں ان کے پاک فوج کیلئے لکھے جانے والے نغمات نے بڑی شہرت حاصل کی-
نمونہ اشعار فارسی
بس آہ کشیدم و بیاری نرسید
بس ناله زدم به غمگساری نرسید
صد اشک فروچکید از دو چشمم
یک قطره بدامن نگاری نرسید
اس مضمون کو مزید توجہ کی ضرورت ہے
- اگر دوسرے وکیپیڈیا پر اس عنوان کا مضمون موجود ہے تو اس صفحے کا ربط دوسری زبان کے وکی سے لگانے کی ضرورت ہے۔
- اگر بڑے پیراگراف موجود ہیں تو ان کو مناسب سرخیوں میں تقسیم کرنے کی ضرورت ہے۔
- اس صفحے میں مناسب زمرہ بندی کی ضرورت ہے۔بہتر ہے کہ اگر اس صفحے کا انگریزی صفحہ موجود ہے تو اس کے زمرہ جات نقل و چسپاں کر دئیے جائیں۔
اس کے بعد اس سانچہ کو ہٹا دیا جائے۔