"ریفلیزیا" کے نسخوں کے درمیان فرق
م r2.7.2) (روبالہ جمع: mr:राफ्लेशिया |
م r2.7.3) (روبالہ جمع: ta:ரபிளீசியா ஆர்னொல்டா மலர் |
||
سطر 54: | سطر 54: | ||
[[fi:Rafflesiat]] |
[[fi:Rafflesiat]] |
||
[[sv:Rafflesia]] |
[[sv:Rafflesia]] |
||
[[ta:ரபிளீசியா ஆர்னொல்டா மலர்]] |
|||
[[tr:Rafflesia]] |
[[tr:Rafflesia]] |
||
[[uk:Рафлезія]] |
[[uk:Рафлезія]] |
نسخہ بمطابق 17:23، 29 جون 2012ء
ریفلیزیا | |
---|---|
اسمیاتی درجہ | جنس |
جماعت بندی | |
طبقہ: | Malpighiales |
جنس: | ریفلیزیا Rafflesia |
سائنسی نام | |
Rafflesia[1] Thomas Thomson ، 1820 | |
| |
درستی - ترمیم |
ریفلیزیا (Rafflesia) طفیلی پودوں کا ایک جنس ہے۔ اس میں پندرہ کے قریب انواع شامل ہیں۔ اس جنس کے پودے جنوب مشرقی ایشیا کے بارشی جنگلات میں پاۓ جاتے ہیں۔
اس جنس کو ایک انڈونیشیائی گائیڈ نے 1818ء میں دریافت کیا جو کہ ڈاکٹر جوزف آرنلڈ کے لیۓ کام کر رہا تھا۔ اس مہم کے رہنماء سر تھامس ریفلز تھے۔ ریفلز کے نام پر پودوں کی اس جنس کا نام ریفلیزیا رکھا گیا۔ سر تھامس ریفلز نے سنگاپور کی بنیاد بھی رکھی۔
اس جنس کے پودوں میں جڑ، تنا اور پتے نہیں ہوتے۔ طفیلی بیل کے اوپر پانچ پنکھڑیوں والا ایک پھول کھلتا ہے اس جنس کے پھول جسامت میں بہت بڑے ہوتے ہیں۔
ریفلیزیا جنس کا ایک پھول ریفلیزیا آرنلڈائی کو دنیا کا سب سے بڑا پھول گردانا جاتا ہے اس کا قطر 100 سنٹی میٹر اور وزن 10 کلوگرام تک ہوتا ہے۔ اس پھول کی بو سڑتے ہوۓ گوشت جیسی ہوتی ہے اس وجہ سے اسکا موازنہ ٹائٹان اروم / لوف جسیم سے کیا جاتا ہے۔
ان پھولوں کی جسامت انہیں جنگلی ماحول میں ممتاز بناتی ہے۔ ماہر فطرت ڈیوڈ ایٹن برا اپنی کتاب پودوں کی نجی زندگی Private Life of Plants میں ان کے جسیم ہونے کی وجہ یہ بتاتے ہیں کہ طفیلی پودے ہونے کی وجہ سے اپنی افزائش کے لیۓ انہيں اپنے پلے سے تو کچھ نہیں لگانا پڑتا چنانچہ اپنے میزبان سے جتنی توانائی لے سکتے ہیں یہ لیتے ہیں اور دیو قامت ہو جاتے ہیں۔
- ↑ "معرف Rafflesia دائراۃ المعارف لائف سے ماخوذ"۔ eol.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2024ء